Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007

اكستان

47 - 64
ایک روایت کے یہ الفاظ کہ  ھَلْ لَقِیْتُ مَالَقِیْتُ اِلاَّ مِنَ الصِّیَامِ  اور دُوسری روایت کے  الفاظ   ھَلْ اَصَبْتُ الَّذِیْ اَصَبْتُ اِلَّامِنَ الصِّیَاِم  (یعنی جو کچھ مجھ سے ہوا روزہ رکھنے کی وجہ سے ہوا)۔ اِن سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اُس کے روزہ رکھنے کی عدمِ استطاعت اُس کی شہوت کی شدت اور جماع سے صبر  نہ کرسکنے کی وجہ سے تھی۔ تو کیا شدت ِشہوت بھی عذر ہے؟ 
مولانا انور شاہ رحمہ اللہ نے کہا کہ صحیح بات یہ ہے کہ شوافع کے یہاں یہ عذر ہے حنفیہ کے یہاں نہیں ہے لیکن حنفیہ نے اِس اشکال کا کوئی جواب بھی نہیں دیا۔ مولانا نے کہا کہ یہ بھی اُس شخص کی خصوصیت پر محمول ہے۔ اور کہتے ہیں کہ میں نے یہ بات اِس وجہ سے کہی ہے کہ حنفیہ اور شوافع دونوں ہی خصوصیت کا دعوی کرنے پر مجبور ہیں۔ بعض شوافع کہتے ہیں کہ اُس شخص کی خصوصیت اِس میں تھی کہ وہ کفارہ کی کھجوریں اپنے ہی گھروالوں کو کھلادے جبکہ بعض کہتے ہیں کہ اُس شخص پر کفارہ کی ادائیگی باقی رہی اگرچہ قدرت ہونے تک مؤخر ہوئی۔ 
تو جب ایک مسئلہ میں شوافع کے لیے خصوصیت کا دعوی کرنا جائز ہے تو دُوسرے مسئلہ میں یعنی کفارہ کے روزوں کے بجائے کھانا کھلانے میں ہمارے لیے خصوصیت کا دعوٰی کرنا جائز ہے۔ خصوصیت کے دعوے کے لیے کوئی ضابطہ متعین نہیں ہے اِس کو صرف ذوق ِسلیم سے پہچانا جاسکتا ہے۔ اور خصوصیت کی ایک مثال حضرت ابوبُردہ  کے لیے بھیڑ کے (چھ ماہ سے کم عمر کے) بچے کی قربانی کا جواز ہے۔ جب نبی  ۖ  نے اُن کو اِس کی قربانی کا حکم دیا اور فرمایا کہ تمہارے بعد کسی اور کے لیے یہ کفایت نہ کرے گا۔ 
یہاں مولانا بنوری مولانا انور شاہ کشمیری  سے یہ نقل کرتے ہیں کہ مذکور قصوں میں دو باتیں ہیں  : 
دُوسری بات یعنی کفارہ کی کھجوریں اپنے گھر والوں کو کھلانے کے حکم میں صاحب ِ قصہ کی خصوصیت تھی۔شافعیہ نے اِس خصوصیت کا قول کیا ہے۔ مولانا کشمیری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ پہلی بات یعنی تندرست و  توانا صاحب ِ قصہ سے عدمِ استطاعت صوم کے قول کو قبول کرکے صدقہ کا حکم کرنا اِس کے بارے میں حنفیہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 شاہِ حبشہ کی تخت نشینی کا واقعہ : 6 3
5 شاہِ حبشہ تابعی تھے : 7 3
6 حضرت عمرو بن العاص کی مدح : 7 3
7 عرب کے چار دانا 8 3
8 سیانوں کی نصیحت پر کان نہ دَھرنے کا نقصان : 8 3
9 حضرت علی و معاویہ نے حرمین کو باہمی لڑائیوں سے بچائے رکھا : 8 3
10 حضرت قیس کی چھٹی حس اور حضرت معاویہ کا پچھتانا : 9 3
11 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
12 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 11
13 معارف و حقائق : 10 11
14 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 12 11
15 جواب کا منتظر 17 11
16 احادیث ِمبارکہ اور رمضان المبارک 18 1
17 تقریب ختم ِ بخاری شریف 21 1
18 ( بیان حضرت مولانا سید اَرشد صاحب مدنی مدظلہم العالی ) 23 17
19 علم ِ حدیث میں مشغولیت نبی علیہ السلام سے قربت : 23 17
20 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کا کشف : 24 17
21 حدیث سے تعلق برقرار رہنا چاہیے : 24 17
23 ( بیان حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب مدظلہ العالی ) 26 17
24 بڑی تنظیم چھوٹی میں ضم نہیں ہوسکتی : 27 17
25 فنا کی برکات : 27 17
26 تمام چھوٹی جماعتیں بڑی جماعت میں ضم ہوجائیں : 28 17
27 مدارس میں سیاست نہیں ہوتی مگر سیاستدان تیار ہوتے ہیں : 29 17
28 جتنی زیادہ چھوٹی چھوٹی تنظیمیں ہوں گی اُتنا ہی ایجنسیوں کا کام آسان ہوگا : 29 17
29 علماء اور طلباء کے لیے چند دُعائیں : 30 17
30 سورۂ کہف کا معمول : 31 17
33 مرثیہ مولانا عبد الرشید غازی 32 1
34 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 33 1
35 مکاری اور چالاکی کا مرض : 33 34
36 زیادہ بولنے کا مرض : 34 34
37 بدگمانی : 35 34
38 لعن طعن اور کوسنے کا مرض : 35 34
39 حسد : 36 34
40 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 37 1
41 وفیات 39 1
42 ظہار اور روزہ توڑنے میں کفارہ بالصوم 40 1
43 مضمون کا مقصد : 40 42
44 خصوصیت کا دعوٰی اور اُس کا جواب : 44 42
45 اِس کلام پر ہمارا تبصرہ : 48 42
46 درس ِ حدیث 48 1
47 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
48 یہودی خباثتیں 52 1
49 ١٠۔ پروٹوکول کا خلاصہ : 52 48
50 صہیونیت یہودیوں کا نیا دین : 54 48
51 یہودی مؤرخ مزید کہتا ہے : 55 48
52 دینی مسائل 56 1
53 ( بیویوں میں برابری کرنے کا بیان ) 56 52
58 تقريظ وتنقيد 57 1
59 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter