Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007

اكستان

31 - 64
اصرار فرمایا کہ) اِنہیں وہاں بھیج کر ہی چھوڑا۔
 جب لوگ اِدھر اُدھر ہوگئے تو حضرت معاویہ  نے خطاب فرمایا اور فرمایا کہ جو کوئی اس کام میں (کار ِحکومت میں) بات کرنی چاہتا ہے تو وہ ہمارے سامنے اپنا سینگ نکالے (سر اٹھائے) یقیناً ہم اُس سے اور اُس کے باپ سے زیادہ حق دار ہیں، اس پر حبیب بن مسلمہ نے پوچھا کہ پھر آپ نے انہیں اس کا جواب کیوں نہیں دیا؟ فرمانے لگے کہ میں نے اپنی کمر کا بند کھولا اور اِرادہ کیا کہ اِن سے یہ کہوں کہ اس کام کا زیادہ حق دار تم سے وہ ہے کہ جس نے تم سے اور تمہارے والد سے اسلام کے لیے جہاد کیا تھا (لیکن بہن سے باتوں کے بعد) مجھے اندیشہ ہوا کہ کہیں میری زبان سے ایسی بات نہ نکل جائے جو جمع شدہ مسلمانوں میں تفریق پیدا کردے اور خونریزی ہو اور جو میں کہوں وہ بات تو رہ جائے اور دوسری باتیں میری طرف منسوب ہوجائیں۔ اس پر میں نے یاد کیا کہ اللہ تعالیٰ نے صبروایثار کرنے والوں کے ساتھ جو جنتوں میں وعدہ فرمارکھا ہے۔ حضرت حبیب نے فرمایا کہ آپ بچ گئے اور (ہرطرح) محفوظ رہے''۔ (بخاری شریف باب غزوة الخندق)
	جب انہیں مشیر بھی نہ بنایا گیا اور بہن اُم المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کی رائے بھی ایسی ہی دیکھی کہ یکسو رہنا ہی بہتر ہے۔ تو حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما ہمیشہ کے لیے سیاست و امارت اور مشاورت امیر وغیرہ سے دستبردار ہوگئے، ان کے بعد کے حالات ِ زندگی یہی بتلاتے ہیں۔ ادھر عام بنو اُمیہ کا یہ رجحان بڑھتا ہی گیا، اور بعض اوقات تو اِس نے بہت بدنما شکل بھی اختیار کرلی کیونکہ حکام بنو اُمیہ نے سیدنا حضرت معاویہ کے بعد یزید کے لیے جانشینی کی فضا ہموار کرنی شروع کردی تھی یہ اہل مدینہ کو پسند نہ تھا نہ وہ اِس کارروائی کو پسند کرتے تھے نہ یزید کو چاہتے تھے، مثلاً حدیث شریف میں آتا ہے  :
کَانَ مَرْوَانُ عَلَی الْحِجَازِ اِسْتَعْمَلَہ مُعٰوِیَةُ فَخَطَبَ فَجَعَلَ یَذْکُرُ یَزِیْدَبْنَ مُعٰوِیَةَ لِکَیْ یُبَایِعَ لَہ بَعْدَ اَبِیْہِ فَقَالَ لَہ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ اَبِیْ بَکْرٍ شَیْئًا فَقَالَ خُذُوْہُ فَدَخَلَ بَیْتَ عَائِشَةَ فَلَمْ یَقْدِرُوْا (بخاری شریف ص٧١٥ ج٢ تفسیر سورة الاحقاف)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف ٓغاز 3 1
5 حضرت علی کی برتری اور بالآخر باقیوں کا اُن کی طرف رجوع : 7 61
6 حضرت علی کا موقف : 8 4
7 حضرت علی کا موقف : 8 61
8 اصل قاتلین اُسی وقت مارے گئے تھے : 8 61
9 بہت اچھی تدبیر : 9 61
10 حضرت زبیر نے رجوع کرلیا : 9 61
11 وفات کے وقت حضرت علی کے ہاتھ پر بیعت : 10 61
12 خارجی نے نماز کی حالت میں شہید کیا : 10 61
13 باغی قرآن کی تفسیر اپنی سمجھ سے کرتے تھے : 11 61
14 جَمَل کے بعد معرکہ صفین : 12 61
15 حضرت حسن کا دَورِ خلافت : 12 61
16 اپنے ساتھی کے مقابلہ میں حضرت معاویہ کی رائے بہتر تھی۔ جنگ اورمعاشی مسائل : 13 61
17 آخر میں حضرت معاویہ نے بھی وہی موقف اختیار کیا جو حضرت علی کا تھا : 13 61
18 موازنہ کیا جائے تو حضرت علی اور اُن کے ساتھی افضل ہیں : 13 61
19 اہل ِ بدر بھی حضرت علی کی طرف تھے : 14 61
20 حضرت علی کے فرامین ہمیشہ کے لیے باغیوں کے قوانین بن گئے : 14 61
21 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
22 مسائل ِعلمیہ : 15 21
23 محمود احمد عباسی کی تاریخی بد دیانتی 19 1
24 حضرت علی نے جواب دیا : 24 23
25 ابن خلدون لکھتے ہیں : 25 23
26 اور خود قاضی ابوبکر بن العربی یہ لکھتے ہیں : 27 23
27 بیعت ابن ِعمر رضی اللہ عنہما : 29 23
28 بقیہ : درس حدیث 34 3
29 صلاح ِخواتین 35 1
30 شوہر سے متعلق عورتوں کی کوتاہیاں 35 29
31 شوہر کی غلطی اور بے جا غصہ اور ناراضگی کے وقت عورت کو کیا کرنا چاہیے؟ 35 29
32 بدزبانی و زبان درازی کا مرض : 36 29
33 عورتوں کو ضروری تنبیہ : 37 29
34 شوہروں کو حقیر نہ سمجھو : 37 29
35 شوہر کی سفر سے واپسی کے وقت عورتوں کی کوتاہی : 38 29
36 شوہر کے مال میں تصرف : 38 29
37 درس ِ حدیثکریم پارک اور ڈیفنس 39 1
38 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 40 1
39 تحقیق اِس بات کی کہ جس عورت کے دُنیا میں کئی نکاح ہوئے وہ جنت میں کس خاوند کو ملے گی : 40 38
40 تنبیہ : 44 38
41 فائدہ : 44 38
42 قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل 44 1
43 گلدستہ ٔ احادیث 45 1
45 تین قسم کے لوگ جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دِن کلام نہیں فرمائیںگے : 45 43
46 تین چیزیں نجات دینے والی اور تین ہلاک کرنے والی ہیں : 46 43
47 نامۂ اعمال تین طرح کے ہیں : 47 43
48 اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات 49 1
49 یہودی خباثتیں 54 1
51 یہودیوں کی خونخواری : 54 49
52 دینی مسائل 58 1
53 ( کافروں کے نکاح کا بیان ) 58 52
55 بقیہ : اجماع ِاُمت اور قیاس ِشرعی کے منکر 59 48
56 لمی خبریں 60 1
57 پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے 60 56
58 ایسی آزادی پر ہزار بار لعنت 60 56
59 اخبار الجامعہ 61 1
60 انتقال پر ملال 62 1
61 درس حدیث 6 1
Flag Counter