Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2007

اكستان

23 - 64
ابوہلال نے حضرت قتادہ عن الحسن روایت نقل کی ہے کہ حضرت عثمان جب شہید ہوئے تو حضرت علی غیر موجود تھے وہ اپنی زمین پر گئے ہوئے تھے۔ جب اِنہیں شہادت کی خبر ملی تو فرمایا  :  اے اللہ نہ میں اِس کام سے راضی ہوا اور نہ ہی میں نے کسی قاتل کی مدد کی۔ 
اسی وجہ سے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اُن کی باتوں کو اپنے جواب میں ھُنَیْھَات یعنی ''کمزور باتیں'' فرمایا ۔
اور فرمایا  : 
اَشِرْ عَلَیَّ وَاِذَا خَالَفْتُکَ اَطِعْنِیْ قَالَ اَیْسَرُ مَا عِنْدِیْ اَلطَّاعَةُ ۔(ابن خلدون ص ١٥٢ ج ٢)  
مجھے مشورہ دیتے رہو اور جب میری رائے تمہاری رائے کے خلاف ہو تو میری بات مان لیا کرو۔ اُنہوں نے عرض کیا میرے پاس آپ کیلیے سب سے آسان چیز اطاعت ہی ہے۔ 
عباسی صاحب نے یہ بھی زیادتی کی ہے کہ مال کا ترجمہ ''جاگیر'' کیا ہے تاکہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ' کو بڑا جاگیردار کہتے چلیں۔ جاگیر کا لفظ عرفًا اچھا نہیں سمجھا جاتا۔ حضرت ابن عباس اور حضرت علی میں فرق مراتب ملحوظ رکھنا چاہیے۔ حضرت ابن عباس  کے تین بڑے اُستاد تھے، اُن کے علوم کا بیشتر حصّہ اِن حضرات سے لیا ہوا ہے حضرت عمر، حضرت علی اور حضرت اُبی بن کعب۔  (تذکرة الحفاظ للذہبی  ج ١  ص ٤١) حضرت ابن عباس اور حضرت علی  کا یہ رشتہ بھی ملحوظ رکھنا چاہیے۔ 
 عباسی صاحب کی دُوسری تحریرات میں یہ ملتا ہے کہ حضرت علی کو حضرت حسن رضی اللہ عنہما نے بھی یہ مشورہ دیا تھا مگر انہوں نے نہیں مانا۔ میں اِس کے بارے میں اِن ہر دو حضرات کا مکالمہ نقل کرتا ہوں۔ 
حضرت حسن نے کہا  :
 ''ابا جان جب حضرت عثمان   قتل ہوئے اور لوگوں نے آپ کے پاس سحر و شام آنا شروع کیا اور چاہا کہ آپ خلافت کا بار اُٹھالیں تو میں نے مشورہ دیا تھا کہ جب تک ہر جانب سے لوگ متفقہ طور پر آپ کے سامنے سر تسلیم خم نہ کردیں آپ یہ منصب قبول نہ فرمائیں اور پھر جب آپ کو زبیر اور طلحہ کے حضرت عائشہ کے ہمراہ بصرہ کی جانب کوچ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف ٓغاز 3 1
5 حضرت علی کی برتری اور بالآخر باقیوں کا اُن کی طرف رجوع : 7 61
6 حضرت علی کا موقف : 8 4
7 حضرت علی کا موقف : 8 61
8 اصل قاتلین اُسی وقت مارے گئے تھے : 8 61
9 بہت اچھی تدبیر : 9 61
10 حضرت زبیر نے رجوع کرلیا : 9 61
11 وفات کے وقت حضرت علی کے ہاتھ پر بیعت : 10 61
12 خارجی نے نماز کی حالت میں شہید کیا : 10 61
13 باغی قرآن کی تفسیر اپنی سمجھ سے کرتے تھے : 11 61
14 جَمَل کے بعد معرکہ صفین : 12 61
15 حضرت حسن کا دَورِ خلافت : 12 61
16 اپنے ساتھی کے مقابلہ میں حضرت معاویہ کی رائے بہتر تھی۔ جنگ اورمعاشی مسائل : 13 61
17 آخر میں حضرت معاویہ نے بھی وہی موقف اختیار کیا جو حضرت علی کا تھا : 13 61
18 موازنہ کیا جائے تو حضرت علی اور اُن کے ساتھی افضل ہیں : 13 61
19 اہل ِ بدر بھی حضرت علی کی طرف تھے : 14 61
20 حضرت علی کے فرامین ہمیشہ کے لیے باغیوں کے قوانین بن گئے : 14 61
21 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
22 مسائل ِعلمیہ : 15 21
23 محمود احمد عباسی کی تاریخی بد دیانتی 19 1
24 حضرت علی نے جواب دیا : 24 23
25 ابن خلدون لکھتے ہیں : 25 23
26 اور خود قاضی ابوبکر بن العربی یہ لکھتے ہیں : 27 23
27 بیعت ابن ِعمر رضی اللہ عنہما : 29 23
28 بقیہ : درس حدیث 34 3
29 صلاح ِخواتین 35 1
30 شوہر سے متعلق عورتوں کی کوتاہیاں 35 29
31 شوہر کی غلطی اور بے جا غصہ اور ناراضگی کے وقت عورت کو کیا کرنا چاہیے؟ 35 29
32 بدزبانی و زبان درازی کا مرض : 36 29
33 عورتوں کو ضروری تنبیہ : 37 29
34 شوہروں کو حقیر نہ سمجھو : 37 29
35 شوہر کی سفر سے واپسی کے وقت عورتوں کی کوتاہی : 38 29
36 شوہر کے مال میں تصرف : 38 29
37 درس ِ حدیثکریم پارک اور ڈیفنس 39 1
38 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 40 1
39 تحقیق اِس بات کی کہ جس عورت کے دُنیا میں کئی نکاح ہوئے وہ جنت میں کس خاوند کو ملے گی : 40 38
40 تنبیہ : 44 38
41 فائدہ : 44 38
42 قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل 44 1
43 گلدستہ ٔ احادیث 45 1
45 تین قسم کے لوگ جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دِن کلام نہیں فرمائیںگے : 45 43
46 تین چیزیں نجات دینے والی اور تین ہلاک کرنے والی ہیں : 46 43
47 نامۂ اعمال تین طرح کے ہیں : 47 43
48 اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات 49 1
49 یہودی خباثتیں 54 1
51 یہودیوں کی خونخواری : 54 49
52 دینی مسائل 58 1
53 ( کافروں کے نکاح کا بیان ) 58 52
55 بقیہ : اجماع ِاُمت اور قیاس ِشرعی کے منکر 59 48
56 لمی خبریں 60 1
57 پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے 60 56
58 ایسی آزادی پر ہزار بار لعنت 60 56
59 اخبار الجامعہ 61 1
60 انتقال پر ملال 62 1
61 درس حدیث 6 1
Flag Counter