ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2005 |
اكستان |
|
اعمالِ مغفرت ( جناب محمدراشد صاحب، ڈیرہ اسمٰعیل خان ) زیرِ نظر مجموعۂ احادیث بعنوان ''اعمالِ مغفرت'' کو دیکھ کر معلوم ہوگا کہ رب تعالیٰ اپنے بندوں پر کتنے مہربان ہیں مختصر عمل پرعمر بھر کے گناہوں کو معاف فرمادیتے ہیں ۔ایسے مہربان شفیق مالک اور خالق کی نافرمانی کرنا بندے کو زیب نہیں دیتا۔ لہٰذا گناہوں سے بچتے ہوئے ذیل کے جن جن اعمال کو بآسانی اختیار کیا جاسکتا ہو اُن کا انتخاب کرکے فوری اپنے معمولات میں شامل فرمالیں، عمل کیے بغیر یہ فضائل کیسے حاصل ہو سکتے ہیں؟ اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق عطا ء فرمائے ۔ آمین ۔(محمد راشد) (١) اللہ کے راستے کا ذکر : حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا نہیں جاتا کوئی مسلمان بندہ اللہ کے راستے میں یا کوئی حاجی لا الٰہ الا اللّٰہ پڑھتے ہوئے یا لبیک پڑھتے ہوئے مگر سورج اُس کے گناہوں کو لے کر ڈوب جائے گا اور وہ گناہوں سے ایسا نکل آئے گا جیسا کہ اپنی ماں سے پیدائش کے دن تھا (کفارات الخطایا) ۔حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جو احرام کی حالت میں سترمرتبہ تلبیہ کہے تو اللہ تعالیٰ اُس کی جہنم سے آزادی اور نفاق سے آزادی پر ستر ہزار فرشتوں کو گواہ بنا لیتا ہے ۔ (مسند الفردوس) (٢) حج کرنا : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہسے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ۖ سے سُنا آپ ارشاد فرمارہے تھے کہ جس نے اس طرح حج کیا کہ اس میں نہ تو کسی شہوانی اور فحش بات کا ارتکاب کیا اور نہ اللہ کی کوئی نافرمانی کی تو وہ گناہوں سے ایسا پاک صاف ہو کر واپس ہوگا جیسا کہ اُس دن تھا جس دن اُس کی ماں نے اُس کو جنا تھا۔ (کفارات الخطایا ص١٩٤) (٣) پچاس مرتبہ طواف کرنا : حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖنے فرمایا جس نے بیت اللہ کا