Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2005

اكستان

39 - 64
چوتھی دلیل  :
	 منور صاحب لکھتے ہیں   ایک دوسری جگہ اس طرح فرمایا کہ  : 
من تعلم علما مما یبتغی بہ وجہ اللّٰہ لا یتعلمہ الالیصیب بہ عرضا من الدنیا لم یجد عرف الجنة یوم القیامة ۔
''جس نے علم دین دنیاوی غرض سے حاصل کیا قیامت کے دن بہشت کی خوشبو بھی نہ سونگھے گا''۔( ابو دائود ، اسلام یا مسلک پرستی ص١٧١ )
	جواب  :  اول تو اس حدیث میں نیت درست کرنے پر تاکید ہے جس کی نیت درست نہ ہو اس کے لیے سخت وعید ہے لیکن نیت درست ہو اور بحالت ِاضطراری ضرورت کی حد تک وظیفہ لے تو اس حدیث میں اس کی مذمت ہرگز نہیں ہے ۔
	 دوم اس کی سند میں فلیح بن سلیمان راوی ہے جو اگرچہ صحاح کا راوی ہے لیکن اس پر جرح کی گئی ہے ،امام یحیی بن معین اور ابوحاتم   اور نسائی  فرماتے ہیں لیس بالقوی قوی نہیں ہے اور ابن معین فرماتے ہیں ثقہ نہیں ضعیف ہے قابل احتجاج نہیں ہے۔ابو کامل فرماتے ہیں ہم اس کو متہم سمجھتے تھے کیونکہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے خلاف بولتا تھا ۔امام مظفر بن مدرک فرماتے ہیں تین آدمیوں کی روایت سے بچائو کیا جائے :محمد بن طلحہ بن مصرف، ایوب بن عتبہ ، فلیح بن سلیمان ۔امام ساجی فرماتے ہیں اگرچہ اہلِ صدق میں سے ہے لیکن وہمی ہے۔ امام ابودائودفرماتے ہیں فلیح سے حجت نہیں لی جاسکتی (میزان الاعتدال ص ٣٦٥، ٣٦٦ ج٣ )۔ علامہ ابن ِحجر   فرماتے ہیں صدوق (سچا) ہے لیکن بکثرت غلطیاں کرنے والا ہے (تقریب ص١٦ج٢) ۔علامہ الشیخ مجدی حسن ایک روایت کے بارے میں جس میں فلیع بن سلیمان ہے فرماتے ہیں ضعیف الاسناد فیہ فلیح بن سلیمان ضعیف سند والی ہے اس میں فلیح بن سلیمان ہے، پھر فلیح کے بارے میں امام ابن معین اور ابوحاتم  کے اقوال نقل کیے ۔مزید فرماتے ہیں کہ علی بن المدینی  فرماتے ہیں کہ فلیح اور اس کا بھائی عبدالحمید دونوں ضعیف تھے (التعلیق علی الدار قطنی ص٦٥ ج١ ) توایسی حدیث سے حرمت کس طرح ثابت ہوسکتی ہے ۔ 
پانچویں دلیل  : 
	منور صاحب لکھتے ہیں  : 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 ''جہاد ''اور'' جنگ ''میں فرق : 6 3
5 حضرت عمر اورحضرت عثمان کے زمانہ میں ایران اورسندھ 6 3
6 اتنا بڑا علاقہ فتح ہونے کے باوجود اقتصادی مشکلات پیش نہیں آئیں 7 3
7 اسلام میں فوج اورسول کے لیے الگ الگ قوانین نہیں 7 3
8 جہاد میں گردو غبار کی فضیلت : 8 3
9 بظاہر بدعاء حقیقت میں دُعاء : 9 3
10 حضرت معاویہ کو حضرت عمر کا حکم : 9 3
11 میلے کپڑے اور اِس کا تدارک : 10 3
12 یہ جان بھی تمہاری اپنی نہیں ہے : 10 3
13 ہمیشہ روزہ سے رہنا منع فرمادیا : 10 3
14 محرم الحرام کے فضائل و احکام 11 1
15 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 13 14
16 دس محرم کا دن : 15 14
17 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 17 14
18 دس محرم اوراس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت : 18 14
19 تنہا دس محرم کا روزہ : 21 14
20 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 23 14
21 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 26 1
22 حضرت زکی کیفی 34 1
23 دینی اُمور پر اُجرت 35 1
24 منور صاحب کے دلائل : 35 23
25 (١) پہلی دلیل : 35 23
26 دوسری دلیل : 37 23
27 تیسری دلیل : 38 23
28 چوتھی دلیل : 39 23
29 پانچویں دلیل : 39 23
30 چھٹی دلیل : 40 23
31 امام اعظم رحمہ اللہ کا فتوٰی : 40 23
32 بقیہ : درس ِ حدیث 44 3
33 حکومت .....عوام ..... قادیانی..... اور پاکستان؟.....! 45 1
34 اعمالِ مغفرت 50 1
35 (١) اللہ کے راستے کا ذکر : 50 34
36 (٢) حج کرنا : 50 34
37 (٣) پچاس مرتبہ طواف کرنا : 50 34
38 (٤) مسلمان کی حاجت پوری کرنا : 51 34
39 (٥) میت کی تجہیز و تکفین : 51 34
40 (٦) بیماری پر صبر کرنا : 51 34
41 (٧) بدھ ، جمعرات اور جمعہ کا روزہ : 51 34
42 (٨) سوتے وقت کا ایک وظیفہ : 52 34
43 (٩) نماز کا اہتمام کرنا : 52 34
44 (١٠) نماز ِاشراق پڑھنا : 52 34
45 (١١) روزہ اور تراویح کا اہتمام : 52 34
46 (١٢) شش عید کے روزے : 53 34
47 (١٣) لاحول ولا قوة الا باللہ کی فضیلت : 53 34
48 (١٤) دوسو مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھنا : 53 34
49 (١٥) کامل وضو اور نفل نمازکی ادائیگی : 53 34
50 (١٧) اذان کہنے کا اجر : 54 34
51 (١٨) سجدے میں دُعاء مانگنا : 54 34
52 (١٩) ظہر سے قبل چار رکعت : 54 34
53 (٢٠) عصر سے قبل چار رکعت : 54 34
54 (٢١) مغرب کے بعد نماز پڑھنا : 54 34
55 (٢٣) جمعہ کے دن غسل کرنا : 55 34
56 (٢٤) بروز جمعہ نمازِ فجر کا اہتمام : 55 34
57 (٢٥) ہر مہینے تین روزے رکھنا : 55 34
58 (٢٦) آسان وظیفہ : 55 34
59 (٢٧) شب ِجمعہ میں ُسورہ دُخان کی تلاوت کرنا : 55 34
60 (٢٨) شبِ جمعہ میں سورۂ یٰسین پڑھنا : 56 34
61 (٢٩) صبح وشام کا وظیفہ : 56 34
62 (٣٠) ایک اور آسان وظیفہ : 56 34
63 (٣١) سورہ تبارک الذی کی فضیلت : 56 34
64 (٣٢) کامل استغفار : 56 34
65 (٣٣) اللہ سے مغفرت طلب کرنا : 57 34
66 (٣٤) جمعہ کے روز سورۂ کہف پڑھنا : 57 34
67 (٣٥) مختصر وظیفہ : 57 34
68 (٣٦) ذکر کی مجلس پرمغفرت : 57 34
69 (٣٧) نعمت پر حمد پڑھنا : 57 34
70 (٣٨) مجلس کا کفارہ : 58 34
71 (٣٩) تین بار دُرود شریف پڑھنا : 58 34
72 (٤٠) کثرت سے استغفارپڑھنا : 58 34
73 دینی مسائل 59 1
74 ( مسافرت میں نماز پڑھنے کا بیان ) 59 73
75 آدمی شرعی مسافر کب بنتا ہے : 59 73
76 تین منزل سے کیا مراد ہے؟ : 60 73
77 سفر میں نماز کا حکم : 61 73
78 وفیات 62 1
79 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter