ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2005 |
اكستان |
|
محرم الحرام کے فضائل و احکام ( حضرت مولانا مفتی محمد رضوان صاحب ) لُغت کے اعتبار سے محرم کے معنی معظم ، محترم اور معزز کے ہیں اور کیونکہ یہ مہینہ اعزاز ، احترام اور عظمت و فضیلت والا مہینہ ہے اس لیے اس مہینہ کا نام محرم ہے۔ اِنَّ عِدَّةَ الشُّھُوْرِ عِنْدَاللّٰہِ اثْنَا عَشَرَشَھْرًا فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ مِنْھَآ اَرْبَعَة حُرُم ذَالِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ فَلَا تَظْلِمُوْا فِیْھِنَّ اَنْفُسَکُمْ (سُورہ توبہ آیت ٣٦) ''مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللہ کے حکم میں جس دن اس نے پیدا کیے تھے آسمان اورزمین ،ان میں چار مہینے ہیں ادب کے ،یہی ہے سیدھا دین ، سوان میں ظلم مت کرو اپنے اُوپر ۔'' عن ابن ابی بکرة عن النبی ۖ قال ان الزمان قد استدار کھیئتہ یوم خلق اللّٰہ السمٰوٰتِ والارض السّنة اثنا عشر شھرًا منھا اربعة حرم ثلٰث متوالیات ذوالقعدة وذوالحجة والمحرم ورجب مضرالذی بین جمادٰی وشعبان (صحیح بخاری فی التفسیر وبدء الخلق واللفظ لہ ، مسلم ومسند احمد) '' ابن ِابی بکرہ رسول اللہ ۖ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے (حجة الوداع کے موقع پر اپنے خطبہ میں ) ارشاد فرمایا کہ (اس وقت ) زمانہ کی وہی رفتار ہے جس دن اللہ تعالیٰ نے زمین وآسمان کوپیدا کیا تھا (یعنی اب اس کے دنوں اور مہینوں میں کمی زیادتی نہیں ہے جو جاہلیت کے زمانے میں مشرک کیا کرتے تھے۔ اب وہ ٹھیک ہوکر اس طرز پر آگئی ہے جس پر ابتداء اور اصل میں تھی لہٰذا) ایک سال بارہ مہینہ کا ہوتا ہے۔ ان میں چار مہینے حرمت وعزت والے ہیں جن میں تین مہینے مسلسل ہیں یعنی ذیقعدہ ، ذی الحجہ ، محرم اور ایک رجب کا مہینہ