Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2005

اكستان

18 - 64
''  فرمایارسول اللہ  ۖ نے کہ اللہ تعالیٰ سے میں اُمید رکھتا ہوں کہ دس محرم کا روزہ رکھنا گزشتہ سال کے گناہوں کاکفارہ ہو جاتا ہے '' ۔  ١  
	وضاحت  :  علمائِ کرام کی تحقیق کے مطابق اس روزہ سے صغیرہ گناہوں کی بخشش ہوتی ہے اورصغیرہ گناہوں کی بخشش بھی بہت بڑی نعمت ہے اور کبیرہ گناہوں کے لیے توبہ ضروری ہے اورسچی توبہ کے لیے تین باتیں ضروری ہیں ۔
	 (١)  پہلی یہ کہ گزرے ہوئے گناہوں پرافسوس اورشرمندگی کا ہونا اورساتھ ہی جن چیزوں کی قضاء ضروری ہے خواہ وہ اللہ کے حقوق ہوں (جیسے قضاء نمازیں ، روزے ، زکٰوة ،حج ، قربانی، صدقۂ فطر ، قسم کا کفارہ، جائز منت وغیرہ )ان کو حسب ِقدرت ادا کرنا اور خواہ بندوں کے حقوق ہوں (جیسے قرض ودین ،میراث ، کسی بھی قسم کا جانی مالی نقصان اورایذاء رسانی  وغیرہ) ان کو ممکنہ حد تک ادا کرنے کی کوشش کرنا یاحقدارسے معافی حاصل کرنا ۔
	(٢)  دوسری یہ کہ اس وقت فوراً ان گناہوںکو چھوڑ دینا اوران سے الگ ہوجانا ۔
	(٣)  تیسری یہ کہ آئندہ کے لیے ان گناہوں کو نہ کرنے کا پختہ ارادہ کرلینا۔(کذافی معارف القرآن ج٢ سورۂ نسآء آیت ٣١)
دس محرم اوراس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت  : 
عن عائشة رضی اللّٰہ عنہا قالت کانوا یصومون عاشوراء قبل ان یفرض رمضان وکان یوما  تسترفیہ  الکعبة فلما فرض اللّٰہ رمضان قال رسول اللّٰہ
  ١   یہاں یہ سوال پید اہوتا ہے کہ جب محرم کے روزوں کو رمضان کے بعد تمام مہینوں کے روزوں پر فضیلت حاصل ہے تو نبی کریم  ۖ کا محرم کے بجائے شعبان کے مہینے میں کثرت سے روزے رکھنے کامعمول کیوں تھا؟ جیسا کہ حضرت عائشہ اور حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہما کی روایات سے پتہ چلتا ہے جو ترمذی وغیرہ میں مذکورہیں ۔ اس کا جواب علامہ نووی رحمہ اللہ نے یہ دیا ہے کہ شاید آپ کو محرم میں بعض عوارض مثلًا سفر، بیماری وغیرہ کی وجہ سے زیادہ روزے رکھنے کا موقع نہ ملا ہو یا آپ کو محرم کے روزوںکی اس درجہ فضیلت کاعلم آخری حیات میں دیا گیا ہو (اوراس میں اللہ تعالیٰ کی کوکوئی حکمت ہو)(نووی شرح مسلم ج١ ص٣٦٥)۔ اورشعبان کے مہینے میں کثرت سے روزے رکھنے کی کئی وجہ ہو سکتی ہیں مثلاً رمضان کا احترام اورتعظیم اوراس کی تیاری اوررمضان کا قرب اوراس کے خاص انوار و برکات سے مزید مناسبت پیدا کرنے کا شوق اور داعیہ اور اس کا استقبال اورشعبان کے ان روزوں کی وہی نسبت اوربرکت ہوگی جو فرض نمازوں سے پہلے پڑھے جانے والے نوافل کو فرضوں سے ہوتی ہے اوراس مہینہ میں شبِ برأت اوراس کے فضائل کا پایا جاناوغیرہ بھی اس مہینہ میں زیادہ روزے رکھنے کا باعث ہو سکتا ہے ۔اور ان میں سے بعض باتوں کا احادیث میں بھی ثبوت ملتاہے ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 ''جہاد ''اور'' جنگ ''میں فرق : 6 3
5 حضرت عمر اورحضرت عثمان کے زمانہ میں ایران اورسندھ 6 3
6 اتنا بڑا علاقہ فتح ہونے کے باوجود اقتصادی مشکلات پیش نہیں آئیں 7 3
7 اسلام میں فوج اورسول کے لیے الگ الگ قوانین نہیں 7 3
8 جہاد میں گردو غبار کی فضیلت : 8 3
9 بظاہر بدعاء حقیقت میں دُعاء : 9 3
10 حضرت معاویہ کو حضرت عمر کا حکم : 9 3
11 میلے کپڑے اور اِس کا تدارک : 10 3
12 یہ جان بھی تمہاری اپنی نہیں ہے : 10 3
13 ہمیشہ روزہ سے رہنا منع فرمادیا : 10 3
14 محرم الحرام کے فضائل و احکام 11 1
15 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 13 14
16 دس محرم کا دن : 15 14
17 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 17 14
18 دس محرم اوراس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت : 18 14
19 تنہا دس محرم کا روزہ : 21 14
20 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 23 14
21 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 26 1
22 حضرت زکی کیفی 34 1
23 دینی اُمور پر اُجرت 35 1
24 منور صاحب کے دلائل : 35 23
25 (١) پہلی دلیل : 35 23
26 دوسری دلیل : 37 23
27 تیسری دلیل : 38 23
28 چوتھی دلیل : 39 23
29 پانچویں دلیل : 39 23
30 چھٹی دلیل : 40 23
31 امام اعظم رحمہ اللہ کا فتوٰی : 40 23
32 بقیہ : درس ِ حدیث 44 3
33 حکومت .....عوام ..... قادیانی..... اور پاکستان؟.....! 45 1
34 اعمالِ مغفرت 50 1
35 (١) اللہ کے راستے کا ذکر : 50 34
36 (٢) حج کرنا : 50 34
37 (٣) پچاس مرتبہ طواف کرنا : 50 34
38 (٤) مسلمان کی حاجت پوری کرنا : 51 34
39 (٥) میت کی تجہیز و تکفین : 51 34
40 (٦) بیماری پر صبر کرنا : 51 34
41 (٧) بدھ ، جمعرات اور جمعہ کا روزہ : 51 34
42 (٨) سوتے وقت کا ایک وظیفہ : 52 34
43 (٩) نماز کا اہتمام کرنا : 52 34
44 (١٠) نماز ِاشراق پڑھنا : 52 34
45 (١١) روزہ اور تراویح کا اہتمام : 52 34
46 (١٢) شش عید کے روزے : 53 34
47 (١٣) لاحول ولا قوة الا باللہ کی فضیلت : 53 34
48 (١٤) دوسو مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھنا : 53 34
49 (١٥) کامل وضو اور نفل نمازکی ادائیگی : 53 34
50 (١٧) اذان کہنے کا اجر : 54 34
51 (١٨) سجدے میں دُعاء مانگنا : 54 34
52 (١٩) ظہر سے قبل چار رکعت : 54 34
53 (٢٠) عصر سے قبل چار رکعت : 54 34
54 (٢١) مغرب کے بعد نماز پڑھنا : 54 34
55 (٢٣) جمعہ کے دن غسل کرنا : 55 34
56 (٢٤) بروز جمعہ نمازِ فجر کا اہتمام : 55 34
57 (٢٥) ہر مہینے تین روزے رکھنا : 55 34
58 (٢٦) آسان وظیفہ : 55 34
59 (٢٧) شب ِجمعہ میں ُسورہ دُخان کی تلاوت کرنا : 55 34
60 (٢٨) شبِ جمعہ میں سورۂ یٰسین پڑھنا : 56 34
61 (٢٩) صبح وشام کا وظیفہ : 56 34
62 (٣٠) ایک اور آسان وظیفہ : 56 34
63 (٣١) سورہ تبارک الذی کی فضیلت : 56 34
64 (٣٢) کامل استغفار : 56 34
65 (٣٣) اللہ سے مغفرت طلب کرنا : 57 34
66 (٣٤) جمعہ کے روز سورۂ کہف پڑھنا : 57 34
67 (٣٥) مختصر وظیفہ : 57 34
68 (٣٦) ذکر کی مجلس پرمغفرت : 57 34
69 (٣٧) نعمت پر حمد پڑھنا : 57 34
70 (٣٨) مجلس کا کفارہ : 58 34
71 (٣٩) تین بار دُرود شریف پڑھنا : 58 34
72 (٤٠) کثرت سے استغفارپڑھنا : 58 34
73 دینی مسائل 59 1
74 ( مسافرت میں نماز پڑھنے کا بیان ) 59 73
75 آدمی شرعی مسافر کب بنتا ہے : 59 73
76 تین منزل سے کیا مراد ہے؟ : 60 73
77 سفر میں نماز کا حکم : 61 73
78 وفیات 62 1
79 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter