Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2005

اكستان

38 - 64
	فرمائیے جناب ! جب امام احمد (جو کہ اس روایت کے مرکزی پہلے راوی ہیں ) خلافِ قرآن عقیدہ رکھنے والے ہیں تو اس راوی کی روایت کیسے صحیح ہوگی؟ اس کا راوی یحیٰ بن ابی کثیر مد لِّس ہے اور مدلِّس کی روایت'' عن'' سے قبول نہیں ہوتی(تقریب و میزان )۔ آنجناب کے قول کے مطابق یہ روایت بخاری شریف کی روایت ان احق مااخذتم علیہ اجراکتاب اللّٰہ کے بھی خلاف ہے تو مسند احمد کی یہ روایت جو روایت بخاری کی ضد ہے کیسے حجت ہے؟ یہاں آنجناب بخاری شریف کی روایت چھوڑ کر مسند امام احمد رحمہ اللہ کی روایت کے کیوں پیرو ہو گئے؟ کیا یہ مطلب پرستی نہیں ہے؟
	(٢)  علامہ ابن حجر رحمہ اللہ اس روایت کے ذکر کے بعد فرماتے ہیں کہ حضرت ابو سعید خُدری رضی اللہ عنہ کی روایت اس کے معارض ہے جس میں ہے کہ صحابی نے دم کیااوراس کے عوض میں بکریاں لیں اور نبی  ۖ نے بھی اس پر فرمایا  ان احق مااخذتم علیہ اجرا کتاب اللّٰہ تو فرماتے ہیں وفیہ اِشعار بنسخ الحکم الاول  اس سے معلوم ہوا کہ پہلا ممانعت کا حکم منسوخ ہے ،واللہ اعلم (الدرایة)
	(٣)  حرمت کے ثبوت کے لیے نص قطعی الثبوت ضروری ہے اور یہ حدیث یا اس طرح کی دوسری احادیث اخبار احاد ہیں جو قطعی الثبوت نہیں اس لیے اس قسم کی روایت سے حرمت ہرگز ثابت نہیں ہوتی، زیادہ سے زیادہ خلافِ اولیٰ یا مکروہ ہونا ثابت ہوتا ہے جس کا مطلب یہ ہوگا کہ جو صاحب استطاعت ہو وہ کوشش کرے کہ فی سبیل اللہ مفت تعلیم دے لیکن جو صاحب ِاستطاعت نہیں وہ نیت درست رکھے اور بامرِ مجبوری ضرورت کے مطابق تنخواہ پر کفایت کرے ، زیادہ کا مطالبہ نہ کرے تو یہ مخلص ہے ۔
تیسری دلیل  : 
	اتخذ مؤذنا لا یأ خذ علی اذانہ اجرا ۔ (ترمذی ص١٢١ ج١۔ابودا ء ود ص٢٢٩ ج١)
	''ایسا مؤذن مقرر کر جو اذان پر اُجرت نہ لے'' 
	جواب  :  اس روایت کی سند صحیح معلوم ہوتی ہے اس کی توجیہ یہ ہے کہ خلافِ اولیٰ پر محمول ہے جس میں جواز کی گنجائش بھی ہوتی ہے جیسا کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے عملاً مؤذنوں کا وظیفہ مقرر کرکے اس کو واضح فرمایا۔ ہمارے صوبہ سرحد میں تقریباًاس پر عمل ہے کہ اُجرت والا مؤذن نہیں ہوتا، یا امام اذان دیتا ہے یا کوئی عام مقتدی مؤذن ہوتا ہے جس کی اُجرت نہیں ہوتی ،بہر صورت اس سے حرمت ثابت نہیں ہوتی کیونکہ خبر واحد ہے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 ''جہاد ''اور'' جنگ ''میں فرق : 6 3
5 حضرت عمر اورحضرت عثمان کے زمانہ میں ایران اورسندھ 6 3
6 اتنا بڑا علاقہ فتح ہونے کے باوجود اقتصادی مشکلات پیش نہیں آئیں 7 3
7 اسلام میں فوج اورسول کے لیے الگ الگ قوانین نہیں 7 3
8 جہاد میں گردو غبار کی فضیلت : 8 3
9 بظاہر بدعاء حقیقت میں دُعاء : 9 3
10 حضرت معاویہ کو حضرت عمر کا حکم : 9 3
11 میلے کپڑے اور اِس کا تدارک : 10 3
12 یہ جان بھی تمہاری اپنی نہیں ہے : 10 3
13 ہمیشہ روزہ سے رہنا منع فرمادیا : 10 3
14 محرم الحرام کے فضائل و احکام 11 1
15 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 13 14
16 دس محرم کا دن : 15 14
17 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 17 14
18 دس محرم اوراس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت : 18 14
19 تنہا دس محرم کا روزہ : 21 14
20 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 23 14
21 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 26 1
22 حضرت زکی کیفی 34 1
23 دینی اُمور پر اُجرت 35 1
24 منور صاحب کے دلائل : 35 23
25 (١) پہلی دلیل : 35 23
26 دوسری دلیل : 37 23
27 تیسری دلیل : 38 23
28 چوتھی دلیل : 39 23
29 پانچویں دلیل : 39 23
30 چھٹی دلیل : 40 23
31 امام اعظم رحمہ اللہ کا فتوٰی : 40 23
32 بقیہ : درس ِ حدیث 44 3
33 حکومت .....عوام ..... قادیانی..... اور پاکستان؟.....! 45 1
34 اعمالِ مغفرت 50 1
35 (١) اللہ کے راستے کا ذکر : 50 34
36 (٢) حج کرنا : 50 34
37 (٣) پچاس مرتبہ طواف کرنا : 50 34
38 (٤) مسلمان کی حاجت پوری کرنا : 51 34
39 (٥) میت کی تجہیز و تکفین : 51 34
40 (٦) بیماری پر صبر کرنا : 51 34
41 (٧) بدھ ، جمعرات اور جمعہ کا روزہ : 51 34
42 (٨) سوتے وقت کا ایک وظیفہ : 52 34
43 (٩) نماز کا اہتمام کرنا : 52 34
44 (١٠) نماز ِاشراق پڑھنا : 52 34
45 (١١) روزہ اور تراویح کا اہتمام : 52 34
46 (١٢) شش عید کے روزے : 53 34
47 (١٣) لاحول ولا قوة الا باللہ کی فضیلت : 53 34
48 (١٤) دوسو مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھنا : 53 34
49 (١٥) کامل وضو اور نفل نمازکی ادائیگی : 53 34
50 (١٧) اذان کہنے کا اجر : 54 34
51 (١٨) سجدے میں دُعاء مانگنا : 54 34
52 (١٩) ظہر سے قبل چار رکعت : 54 34
53 (٢٠) عصر سے قبل چار رکعت : 54 34
54 (٢١) مغرب کے بعد نماز پڑھنا : 54 34
55 (٢٣) جمعہ کے دن غسل کرنا : 55 34
56 (٢٤) بروز جمعہ نمازِ فجر کا اہتمام : 55 34
57 (٢٥) ہر مہینے تین روزے رکھنا : 55 34
58 (٢٦) آسان وظیفہ : 55 34
59 (٢٧) شب ِجمعہ میں ُسورہ دُخان کی تلاوت کرنا : 55 34
60 (٢٨) شبِ جمعہ میں سورۂ یٰسین پڑھنا : 56 34
61 (٢٩) صبح وشام کا وظیفہ : 56 34
62 (٣٠) ایک اور آسان وظیفہ : 56 34
63 (٣١) سورہ تبارک الذی کی فضیلت : 56 34
64 (٣٢) کامل استغفار : 56 34
65 (٣٣) اللہ سے مغفرت طلب کرنا : 57 34
66 (٣٤) جمعہ کے روز سورۂ کہف پڑھنا : 57 34
67 (٣٥) مختصر وظیفہ : 57 34
68 (٣٦) ذکر کی مجلس پرمغفرت : 57 34
69 (٣٧) نعمت پر حمد پڑھنا : 57 34
70 (٣٨) مجلس کا کفارہ : 58 34
71 (٣٩) تین بار دُرود شریف پڑھنا : 58 34
72 (٤٠) کثرت سے استغفارپڑھنا : 58 34
73 دینی مسائل 59 1
74 ( مسافرت میں نماز پڑھنے کا بیان ) 59 73
75 آدمی شرعی مسافر کب بنتا ہے : 59 73
76 تین منزل سے کیا مراد ہے؟ : 60 73
77 سفر میں نماز کا حکم : 61 73
78 وفیات 62 1
79 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter