ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2005 |
اكستان |
|
والا بخشا بخشایا ہے ۔(طبرانی) ف : رمضان المبارک کے مبارک اوقات کو ضائع کرنے کی بجائے اللہ تعالیٰ کے ذکر اور تلاوت میں خرچ کرنا چاہیے۔ (١٧) اذان کہنے کا اجر : حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا مؤذن کی مغفرت کردی جائے گی اور ہر تر اور خشک چیز جو اذان کو سُنے وہ مؤذن کے لیے دُعائے مغفرت کرتی ہے۔ (کفارات الخطایا ص١٤٣) (١٨) سجدے میں دُعاء مانگنا : حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ۖنے ارشاد فرمایا جس آدمی نے سجدہ کی حالت میں تین مرتبہ رب اغفرلی کہا، سجدے سے وہ سر نہیں اُٹھا پائے گا کہ اُس کی مغفرت کردی جائے گی۔(کفارات الخطایا ص١٥٧) (١٩) ظہر سے قبل چار رکعت : حضرت انس بن مالک سے مروی ہے کہ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا کہ جس نے ظہر سے پہلے چار رکعت پڑھ لیں تو اللہ تعالیٰ اُس کے اُس دن کے گناہوں کو معاف فرمادیں گے ۔ (کفارات الخطایا ص١٦٠) (٢٠) عصر سے قبل چار رکعت : حضرت علی سے مروی ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا میری اُمت مسلسل عصر سے پہلے چار رکعت پڑھتی رہے گی حتی کہ وہ زمین پر اِس حال میں چلے گی کہ اُس کی مغفرت کی جاچکی ہوگی (کفارات الخطایا ص١٦٠) (٢١) مغرب کے بعد نماز پڑھنا : حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا جو شخص ظہر اور عصر کے درمیان اور مغرب اور عشاء کے درمیان جاگتا رہا (یعنی عبادت کرتا رہا ) اُس کی مغفرت کردی جائے گی اور (بروز قیامت) دوفرشتے اُس کی سفارش کریں گے۔ (کفارات الخطایا ص١٦١)