ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2005 |
اكستان |
|
میں بھی عبادت کی توفیق اور ہمت ہوتی ہے ، اسی طرح جو شخص کوشش کرکے ان مہینوں میں اپنے آپ کو گناہوں اوربُرے کاموں سے بچالے تو باقی سال کے مہینوں میں اس کو ان برائیوں سے بچنا آسان ہوجاتا ہے اس لیے ان مہینوں سے فائدہ نہ اُٹھانا ایک عظیم نقصان ہے۔ (معارف القرآن ، انوار البیان بتغیر) ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : قال رسول اللّٰہ ۖ افضل الصیام بعد رمضان شھراللّٰہ المحرم (صحیح مسلم فی الصوم واللفظ لہ ، ابو داؤد ، ترمذی ، ابن ماجہ ، مسند احمد، دارمی) '' رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ رمضان کے روزوں کے بعد سب سے بہترین روزے اللہ کے مہینہ ''محرم'' کے روزے ہیں''۔ فائدہ : اس مہینے کی عظمت و فضیلت بتلانے اور ظاہر کرنے کے لیے اس کو اللہ کا مہینہ فرمایا گیا ورنہ تمام مہینے اور دن اللہ ہی کی مخلوق ہیں اوراسی کے حکم سے چلتے ہیں اوربعض دوسرے روزوں ( مثلاً ذی الحجہ ،شوال وغیرہ ) کی فضیلتیں بھی اپنی جگہ ہیں لیکن محرم کے روزوں کو جو خاص قسم اورنوعیت کی فضیلت حاصل ہے اُس قسم کی فضیلت رمضان کے بعد محرم کے علاوہ دوسرے روزوں کو حاصل نہیں (نووی شرح مسلم ج١ ص٣٦٨)اور اس حدیث میں محرم کے روزے سے صرف دسویں تاریخ یعنی عاشورہ کا روزہ مراد نہیں بلکہ محرم کے مہینے کے عام روزے مراد ہیں(مرقاة ج ٤ ص ٢٨٦) لہٰذا اِس مہینے میں کسی بھی دن روزہ رکھ لیا جائے تو انشاء اللہ تعالیٰ یہ فضیلت حاصل ہو جائے گی، یہی زیادہ صحیح اورراجح ہے اور دس محرم کے روزے کی فضیلت اس کے علاوہ مستقل اور علیحدہ ہے لیکن عاشوراء (یعنی دس محرم کا روزہ ) بھی محرم ہی کے مہینہ میں داخل ہے لہٰذا اِس سے یہ فضیلت بھی حاصل ہو جائے گی ۔ قال رسول اللّٰہ ۖ صم شھرالصبر ویومامن کل شھر قال زدنی فان بی قوة قال صم یومین قال زدنی قال صم ثلاثة ایام قال زدنی قال صم من الحرم واترک صم من الحرم واترک صم من الحرم واترک وقال باصابعہ الثلا ثة فضمھا ثم ارسلھا (ابوداؤد فی صوم ا شھر الحرم واللفظ لہ ، ابن ماجہ فی صیام اشھر الحرم ومسند احمد )