Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2005

اكستان

41 - 64
وبعض مشائخنا استحسنوا الاستیجار علی تعلیم القرآن الیوم وعلیہ الفتوٰی 
''ہمارے بعض احناف (متاخرین) بزرگوں نے آج کے زمانہ میں تعلیم قرآن مجید پر اُجرت لینا مستحسن اور اچھا قرار دیا ہے اور اِسی پر فتوٰی ہے (ہدایہ ص٣٠١ ج٣)
	مشہور صاحب ترجیح فقیہ قاضی فخرالدین حسن بن منصور فرغانی   (متوفی ٥٩٢ ھ ) فرماتے ہیں  :
''قال الشیخ الامام ابوبکر محمد بن الفضل انما کرہ المتقدمون الاستیجار لتعلیم القرآن وکرھوا اخذ الاجرة علی ذالک لانہ کان للمعلمین عطیات فی بیت المال فی ذالک الزمان''
 ''الشیخ امام ابوبکر محمد بن فضل  (جو تیسری صدی کے بزرگ ہیں) فرماتے ہیں کہ متقدمین احناف نے تعلیم قرآن پر اُجرت لینا اِس وجہ سے مکروہ کہا کہ اِس دور میں اساتذہ و معلمین قرآن کے لیے بیت المال میںسے عطیات ملتے تھے''۔
	 اور چونکہ اس دور میں اُن کے عطیات بند ہوگئے اور اُخروی معاملات میں لوگوں کا شوق کم ہو گیا تو اگر معلمین باوجود دُنیاوی ضروریات کے تعلیم میں مشغول ہوں تو اُن کا روز گارخلل میں پڑے گا لہٰذا  قلنا بصحة الاجارة ووجوب الاجرة للمعلم  ہم کہتے ہیں کہ اُجرت لینا صحیح ہے اور استاذ کے لیے اُجرت واجب ہوگی حتّٰی کہ اگر والد بچے کا اُجرت نہ دے تو قید کیا جائے گا (حُبِسَ فِیْہِ )  اور فرماتے ہیں  : 
''قال الشیخ الامام شمس الائمة السرخسی ان مشائخ بلخ جوز والاجارة علی تعلیم القرآن واخذ وا فی ذالک بقول اھل المدینة وانا افتی بجواز الاستیجار ووجوب المسّمی''۔(فتاوٰی قاضی خان ص١٩ ج٣ )
''امام شمس الائمہ سرخسی  فرماتے ہیں کہ مشائخ بلغ نے مدینہ طیبہ والے علماء کا قول لے کرتعلیم قرآن مجید پر اُجرت لینا جائز قراردیا اور میں بھی فتوٰی دیتا ہوں کہ اُجرت لینا جائز ہے اور مقررہ اُجرت واجب ہوگی ''۔ 
	حنفی فقیہ الشیخ سراج الدین  اپنے فتا  وٰی میں لکھتے ہیں  :
لا بأس للمعلم ان یأخذ الاجرة فی ہٰذا الزمان علی تعلیم القرآن۔ (فتاوٰی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 ''جہاد ''اور'' جنگ ''میں فرق : 6 3
5 حضرت عمر اورحضرت عثمان کے زمانہ میں ایران اورسندھ 6 3
6 اتنا بڑا علاقہ فتح ہونے کے باوجود اقتصادی مشکلات پیش نہیں آئیں 7 3
7 اسلام میں فوج اورسول کے لیے الگ الگ قوانین نہیں 7 3
8 جہاد میں گردو غبار کی فضیلت : 8 3
9 بظاہر بدعاء حقیقت میں دُعاء : 9 3
10 حضرت معاویہ کو حضرت عمر کا حکم : 9 3
11 میلے کپڑے اور اِس کا تدارک : 10 3
12 یہ جان بھی تمہاری اپنی نہیں ہے : 10 3
13 ہمیشہ روزہ سے رہنا منع فرمادیا : 10 3
14 محرم الحرام کے فضائل و احکام 11 1
15 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 13 14
16 دس محرم کا دن : 15 14
17 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 17 14
18 دس محرم اوراس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت : 18 14
19 تنہا دس محرم کا روزہ : 21 14
20 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 23 14
21 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 26 1
22 حضرت زکی کیفی 34 1
23 دینی اُمور پر اُجرت 35 1
24 منور صاحب کے دلائل : 35 23
25 (١) پہلی دلیل : 35 23
26 دوسری دلیل : 37 23
27 تیسری دلیل : 38 23
28 چوتھی دلیل : 39 23
29 پانچویں دلیل : 39 23
30 چھٹی دلیل : 40 23
31 امام اعظم رحمہ اللہ کا فتوٰی : 40 23
32 بقیہ : درس ِ حدیث 44 3
33 حکومت .....عوام ..... قادیانی..... اور پاکستان؟.....! 45 1
34 اعمالِ مغفرت 50 1
35 (١) اللہ کے راستے کا ذکر : 50 34
36 (٢) حج کرنا : 50 34
37 (٣) پچاس مرتبہ طواف کرنا : 50 34
38 (٤) مسلمان کی حاجت پوری کرنا : 51 34
39 (٥) میت کی تجہیز و تکفین : 51 34
40 (٦) بیماری پر صبر کرنا : 51 34
41 (٧) بدھ ، جمعرات اور جمعہ کا روزہ : 51 34
42 (٨) سوتے وقت کا ایک وظیفہ : 52 34
43 (٩) نماز کا اہتمام کرنا : 52 34
44 (١٠) نماز ِاشراق پڑھنا : 52 34
45 (١١) روزہ اور تراویح کا اہتمام : 52 34
46 (١٢) شش عید کے روزے : 53 34
47 (١٣) لاحول ولا قوة الا باللہ کی فضیلت : 53 34
48 (١٤) دوسو مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھنا : 53 34
49 (١٥) کامل وضو اور نفل نمازکی ادائیگی : 53 34
50 (١٧) اذان کہنے کا اجر : 54 34
51 (١٨) سجدے میں دُعاء مانگنا : 54 34
52 (١٩) ظہر سے قبل چار رکعت : 54 34
53 (٢٠) عصر سے قبل چار رکعت : 54 34
54 (٢١) مغرب کے بعد نماز پڑھنا : 54 34
55 (٢٣) جمعہ کے دن غسل کرنا : 55 34
56 (٢٤) بروز جمعہ نمازِ فجر کا اہتمام : 55 34
57 (٢٥) ہر مہینے تین روزے رکھنا : 55 34
58 (٢٦) آسان وظیفہ : 55 34
59 (٢٧) شب ِجمعہ میں ُسورہ دُخان کی تلاوت کرنا : 55 34
60 (٢٨) شبِ جمعہ میں سورۂ یٰسین پڑھنا : 56 34
61 (٢٩) صبح وشام کا وظیفہ : 56 34
62 (٣٠) ایک اور آسان وظیفہ : 56 34
63 (٣١) سورہ تبارک الذی کی فضیلت : 56 34
64 (٣٢) کامل استغفار : 56 34
65 (٣٣) اللہ سے مغفرت طلب کرنا : 57 34
66 (٣٤) جمعہ کے روز سورۂ کہف پڑھنا : 57 34
67 (٣٥) مختصر وظیفہ : 57 34
68 (٣٦) ذکر کی مجلس پرمغفرت : 57 34
69 (٣٧) نعمت پر حمد پڑھنا : 57 34
70 (٣٨) مجلس کا کفارہ : 58 34
71 (٣٩) تین بار دُرود شریف پڑھنا : 58 34
72 (٤٠) کثرت سے استغفارپڑھنا : 58 34
73 دینی مسائل 59 1
74 ( مسافرت میں نماز پڑھنے کا بیان ) 59 73
75 آدمی شرعی مسافر کب بنتا ہے : 59 73
76 تین منزل سے کیا مراد ہے؟ : 60 73
77 سفر میں نماز کا حکم : 61 73
78 وفیات 62 1
79 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter