ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2005 |
اكستان |
مسخرجاومن کل ھمٍ فرجًا ورزقہ من حیتُ لا یحتسبُ (احمد ، ابودا ؤد فی الصلٰوة ،ابن ماجہ ، مشکٰوة ص٢٠٤) '' رسول اللہ ۖ نے فرمایا جو شخص استغفار میں لگا رہے اللہ تعالیٰ اس کے لیے دُشواری سے نکلنے کے راستے بنادیں گے اور ہر فکر کو ہٹا کر کشادگی فرمادیں گے اور اس کو ایسی جگہ سے رزق دیں گے جہاں سے اُس کو دھیان بھی نہ ہوگا''۔ ان کے علاوہ بے شمار آیات واحادیث اس مضمون کی موجودہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ نیک اعمال سے رزق و نعمتوں میں برکت اور گناہوں سے تنگی وبے برکتی آتی ہے ، لہٰذا نیک اعمال کرنا اور گناہوںسے بچنے کا اہتمام کرنا اِس کشادگی وفراخی والے عمل سے زیادہ ضروری اور اہم ہے، نہ یہ کہ کھانے پکانے کا تو بہت اہتمام کیا جائے اور نماز ، زکٰوة، قربانی وغیرہ جیسے بڑے احکام سے غفلت اختیار کی جائے جیسا کہ عام طورپرآج کل ہو رہا ہے۔ اسی سے یہ بات بھی واضح ہو جاتی ہے کہ جوشخص اس دن اس عمل میں حد سے آگے بڑھے گا یا کسی قسم کا کوئی گناہ کرے گا (جیسا کہ آج کل بے شمار گناہوں کا دَوردَورہ ہے ) تو باوجود اس وسعت اور فراخی والے عمل کو انجام دینے کے پھر بھی بے برکتی میں مبتلا ہونے کا قوی اندیشہ ہے۔ (ماخوذ از : '' محرم کے فضا ئل و احکام'' مرتب مفتی محمد رضوان صاحب ، مطبوعہ ادارہ غفران ،راولپنڈی) حضر ت مولانا سید محمود میاں صاحب مہتمم جامعہ مدنیہ جدیدہر انگریزی مہینے کے پہلے ہفتہ کوعصر کی نماز کے بعد بمقام 537-Aفیصل ٹائون نزد جناح ہسپتال مستورات کو حدیث شریف کا درس دیتے ہیں۔ خواتین کو شرکت کی عام دعوت ہے۔(ادارہ)