Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2005

اكستان

20 - 64
قی ہے۔  ١ 
عن ابن عباس ان رسول اللہ ۖ قدم المدینة فوجد الیھود صیاما یوم عاشوراء فقال لھم رسول اللّٰہ  ۖ ماھٰذا الیوم الّذی تصومونہ فقالواھٰذا یوم عظیم انجی اللّٰہ فیہ موسٰی وقومہ وغرق فرعون وقومہ فصامہ موسٰی شکرًا فنحن نصومہ فقال رسول اللّٰہ ۖ فنحن أحق واولٰی بموسٰی منکم فصامہ رسول اللّٰہ ۖ وأمربصیامہ ۔(بخاری فی الصوم ، مسلم فی الصیام واللفظ لہ ، ابوداؤد فی الصوم ، ابن ماجہ فی الصیام ،دارمی فی الصوم شرح معانی الاٰثار ومسند احمد)
'' حضرت ابن ِعباس سے مروی ہے کہ نبی کریم  ۖ  جب مکہ سے ہجرت فرماکر مدینہ طیبہ تشریف لائے تو آپ نے یہودیوں کو دس محرم کے دن روزہ رکھتے ہوئے دیکھا۔ آپ نے ان سے پوچھا کہ اس دن کی کیا خصوصیت ہے کہ تم روزہ رکھتے ہو؟ انہوں نے کہا کہ یہ بڑا عظیم ( اور نیک ) دن ہے، اسی دن اللہ تعالیٰ نے موسیٰ  اورانکی قوم کو نجات دی ( اور فرعون پر غلبہ عطا فرمایا)اور فرعون اوراسکی قوم کو غرق کیا، چونکہ موسیٰ  نے بطورِشکر (اوربطورِ تعظیم ) اس دن روزہ رکھا تھااسلیے ہم بھی روزہ رکھتے ہیں تو آپ نے فرمایا کہ تمہارے مقابلے میں ہم موسیٰ  سے زیادہ قریب ہیں اور (بطورِ شکر روزہ رکھنے کے )زیادہ حقدار ہیں چنانچہ آ پ نے دس محرم کے دن خود بھی روزہ رکھا اور دوسروں کو روز ہ رکھنے کی تلقین فرمائی''۔ 
عن ابی موسٰی  قال کان یوم عاشورآء یوماً تعظمہ الیھود وتتخذہ عیداً فقال رسول اللّٰہ ۖ صوموہ انتم (بخاری فی الصوم والمناقب ، مسلم فی الصیام واللفظ لہ مسند احمد و شرح معانی الاٰثار )
  ١   موطاء امام مالک اور ابودائود میں یہ الفاظ بھی ہیں ''فلما فرض رمضان کان ھوالفریضة''اورسننِ ترمذی میں یہ الفاظ ہیں ''فلماافترض رمضان کان رمضان ھوالفریضة ''ان روایات سے پتہ چلتا ہے کہ رمضان کے روزے فرض ہوجانے کے بعد دس محرم کے روزے کی فرضیت ختم ہوگئی ۔تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو : مجمع الزوائد ج٣ ص١٨٤، عمدة القاری شرح بخاری ج١١ ص١١٩ ، فتح الباری شرح بخاری لحافظ ابن حجر ج٤ ص٢١٤ باب صیام یوم عاشورائ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 ''جہاد ''اور'' جنگ ''میں فرق : 6 3
5 حضرت عمر اورحضرت عثمان کے زمانہ میں ایران اورسندھ 6 3
6 اتنا بڑا علاقہ فتح ہونے کے باوجود اقتصادی مشکلات پیش نہیں آئیں 7 3
7 اسلام میں فوج اورسول کے لیے الگ الگ قوانین نہیں 7 3
8 جہاد میں گردو غبار کی فضیلت : 8 3
9 بظاہر بدعاء حقیقت میں دُعاء : 9 3
10 حضرت معاویہ کو حضرت عمر کا حکم : 9 3
11 میلے کپڑے اور اِس کا تدارک : 10 3
12 یہ جان بھی تمہاری اپنی نہیں ہے : 10 3
13 ہمیشہ روزہ سے رہنا منع فرمادیا : 10 3
14 محرم الحرام کے فضائل و احکام 11 1
15 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 13 14
16 دس محرم کا دن : 15 14
17 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 17 14
18 دس محرم اوراس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت : 18 14
19 تنہا دس محرم کا روزہ : 21 14
20 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 23 14
21 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 26 1
22 حضرت زکی کیفی 34 1
23 دینی اُمور پر اُجرت 35 1
24 منور صاحب کے دلائل : 35 23
25 (١) پہلی دلیل : 35 23
26 دوسری دلیل : 37 23
27 تیسری دلیل : 38 23
28 چوتھی دلیل : 39 23
29 پانچویں دلیل : 39 23
30 چھٹی دلیل : 40 23
31 امام اعظم رحمہ اللہ کا فتوٰی : 40 23
32 بقیہ : درس ِ حدیث 44 3
33 حکومت .....عوام ..... قادیانی..... اور پاکستان؟.....! 45 1
34 اعمالِ مغفرت 50 1
35 (١) اللہ کے راستے کا ذکر : 50 34
36 (٢) حج کرنا : 50 34
37 (٣) پچاس مرتبہ طواف کرنا : 50 34
38 (٤) مسلمان کی حاجت پوری کرنا : 51 34
39 (٥) میت کی تجہیز و تکفین : 51 34
40 (٦) بیماری پر صبر کرنا : 51 34
41 (٧) بدھ ، جمعرات اور جمعہ کا روزہ : 51 34
42 (٨) سوتے وقت کا ایک وظیفہ : 52 34
43 (٩) نماز کا اہتمام کرنا : 52 34
44 (١٠) نماز ِاشراق پڑھنا : 52 34
45 (١١) روزہ اور تراویح کا اہتمام : 52 34
46 (١٢) شش عید کے روزے : 53 34
47 (١٣) لاحول ولا قوة الا باللہ کی فضیلت : 53 34
48 (١٤) دوسو مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھنا : 53 34
49 (١٥) کامل وضو اور نفل نمازکی ادائیگی : 53 34
50 (١٧) اذان کہنے کا اجر : 54 34
51 (١٨) سجدے میں دُعاء مانگنا : 54 34
52 (١٩) ظہر سے قبل چار رکعت : 54 34
53 (٢٠) عصر سے قبل چار رکعت : 54 34
54 (٢١) مغرب کے بعد نماز پڑھنا : 54 34
55 (٢٣) جمعہ کے دن غسل کرنا : 55 34
56 (٢٤) بروز جمعہ نمازِ فجر کا اہتمام : 55 34
57 (٢٥) ہر مہینے تین روزے رکھنا : 55 34
58 (٢٦) آسان وظیفہ : 55 34
59 (٢٧) شب ِجمعہ میں ُسورہ دُخان کی تلاوت کرنا : 55 34
60 (٢٨) شبِ جمعہ میں سورۂ یٰسین پڑھنا : 56 34
61 (٢٩) صبح وشام کا وظیفہ : 56 34
62 (٣٠) ایک اور آسان وظیفہ : 56 34
63 (٣١) سورہ تبارک الذی کی فضیلت : 56 34
64 (٣٢) کامل استغفار : 56 34
65 (٣٣) اللہ سے مغفرت طلب کرنا : 57 34
66 (٣٤) جمعہ کے روز سورۂ کہف پڑھنا : 57 34
67 (٣٥) مختصر وظیفہ : 57 34
68 (٣٦) ذکر کی مجلس پرمغفرت : 57 34
69 (٣٧) نعمت پر حمد پڑھنا : 57 34
70 (٣٨) مجلس کا کفارہ : 58 34
71 (٣٩) تین بار دُرود شریف پڑھنا : 58 34
72 (٤٠) کثرت سے استغفارپڑھنا : 58 34
73 دینی مسائل 59 1
74 ( مسافرت میں نماز پڑھنے کا بیان ) 59 73
75 آدمی شرعی مسافر کب بنتا ہے : 59 73
76 تین منزل سے کیا مراد ہے؟ : 60 73
77 سفر میں نماز کا حکم : 61 73
78 وفیات 62 1
79 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter