Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004

اكستان

6 - 65
کتوں کی طرح بھونکنے پر مجبور کریں ٭ صلیب پرست، ستّر سالہ مسلمان بوڑھی عورت کو گدھی بنا کر اُس پر سواری کریں ٭صلیب پرست ،مسلمان مردوں وعورتوں کو ننگا کر کے ایک دوسرے سے بدکاری کرنے پر مجبور کریں ٭ صلیب پرست ، مسلمان قیدیوں کے ننگے جسموں کے نازک اعضاء کو سگرٹوں سے داغیں٭ صلیب پرست، زندہ قیدی کو برف کے بلاکوں سے باندھ کر موت کے گھاٹ اُتارنے کے بعد اُس کی لاش پر امریکی فوجی دلاویز مسکراہٹوں کے ساتھ مرنے والے کے منہ پر انگوٹھا رکھ کر اپنی تصویر بنوائے۔ 
ان کے گھنائونے کردار پر اظہار ِنفرت اوراُن سے لاتعلقی تو درکنار بلکہ اُن کے کہنے پرایک مسلمان ہونے کے ناطے دنیائے کائنات کی سب سے معزز ذات گرامی محبوب رب العالمین آنحضرت  ۖ  کی عزت وناموس کے تحفظ سے دستبردار ہوجائیں ۔فرمائیے اِس کا کوئی جواز ہے؟
(٢)  توہینِ رسالت قانون سے دستبردار ہونا، اس میں ترمیم کرنا، اس میں رعایت برتنا دراصل اہانت ِرسول کرنے والوں کی وکالت کرنا ہے۔ اہانت ِرسول کے مرتکبین کو لائسنس دینا ہے کہ وہ جو چاہیں آپ  ۖ کے متعلق کہیں ۔ انہیں جونسی سرکاری وقانونی سطح پر رعایت ممکن ہے ہم دینے کے لیے تیار ہیں؟ معاذاللہ !  اب ہم یہاں کھڑے ہیں۔ 
(٣)  مسیحی حضرات کی سب سے مقدس شخصیت سیّدنا حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر یہودیوں کی طرف سے دوہزار سالہ الزامات کا ، قرآن ، پیغمبر اسلام اور مسلمانوں نے جواب دیا ۔ سوسال سے قادیانیوں کی طرف سے مسیح علیہ السلام پر اعتراضات کے جوابات اُمت ِمحمدیہ  ۖ  دے رہی ہے ۔آنحضرت  ۖ  کے ماننے والے چودہ سو سال سے سیّدنا مسیح علیہ السلام کے وکیل ِصفائی کا کردار ادا کررہے ہیں ۔مسلمان ، سیّدنا مسیح علیہ السلام کی عزت و ناموس کے پاسبان ہیں ۔اس پر شکریہ ادا کرنے کی بجائے اُلٹا یورپ وامریکہ کے مسیحی اپنے نمائندگان ، این جی اوز کے ذریعہ ہم سے لائسنس حاصل کرنا چاہتے ہیں کہ ہم تمہارے نبی مکرم  ۖ  کی توہین کریں تو قانون ہمیں نہ روکے، اُن کے اس مطالبہ کی ترجمانی کو ن کررہے ہیں ۔ پاکستان کی اعلیٰ ترین شخصیت۔ آخر کیوں؟
(٤)  دنیا کے کسی ملک کے سپریم کورٹ، نیشنل اسمبلی کے فیصلوں پر دوسرے ملک کو یہ حق حاصل

  6  
ہے کہ وہ تنقید کرے؟ اور دبائو ڈالے کہ تم اپنا قانون تبدیل کرو۔امریکہ کی قومی اسمبلی اور سپریم کورٹ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
64 اس شمارے میں 3 1
65 حرف آغاز 4 1
66 درسِ حدیث 10 1
67 حضرت ثا بت بن قیس کا تقوٰی اور نبی علیہ السلام کا اُن پر اعتماد 10 66
68 پہلے زمانہ میں اچھے خطیب کے لیے بلند آواز والا ہونا ضروری تھا : 10 66
69 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ : 11 66
70 اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان : 11 66
71 میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول : 11 66
72 رسولِ خدا پیچھے نہیں ہٹے : 12 66
73 بہادری کی انتہاء ،سواری سے اُتر گئے : 12 66
74 حضرت ثابت باکمال خطیب تھے : 12 66
75 جھوٹے نبی کا گھٹیا مقصد اور نبی علیہ السلام سے گفتگو : 13 66
76 مقاصدِ نبوت : 13 66
77 مثال سے وضاحت : 13 66
78 اُسی وقت آپ نے اُسے قتل کیوں نہ کیا : 14 66
79 حضرت ثابت بن قیس پر اعتماد : 14 66
80 حضرت ثابت بن قیس کا تقوٰی اور احتیاط : 15 66
81 علماء اور ائمہ مساجد کو بھی اِس سنت پر عمل کرنا چاہیے : 15 66
82 حضرت ثابت بن قیس کو جنت کی نوید : 15 66
83 دلائل نبوت ۖ 16 1
84 (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : 16 83
85 (٢) چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا : 17 83
86 .3پتھر کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا 18 83
87 4۔کنکریوں کا تسبیح پڑھنا 18 83
88 (٥) درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا : 19 83
89 (٦) غروب کے بعد سورج کا لوٹ آنا : 21 83
90 (٧) کھجور کے ستون کا آپ کی جدائی پربِلک بِلک کر رونا : 21 83
91 (٨) اُنگلیوں سے پانی نکلنا : 23 83
92 (٩) برکتیں ہی برکتیں : 24 83
93 (١٠) عصا اور کوڑے کا رات میں روشن ہونا : 25 83
94 مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 27 1
95 ملا محمود : (وفات١٣٠٤ھ/١٨٨٦ء ) 28 94
96 قیام دارالعلوم کا ذکر بزبان مولانا ذوالفقار علی : 28 94
97 ذکر بناء جامع مسجد دیوبند : 32 94
98 مسعودیوں کے علماء دیوبند پر اعتراضات 37 1
99 (١) عرش و کعبہ و کرسی کی توہین : 37 98
100 سرکارِ دوعالم ۖ کا حلیہ مبارک 40 1
101 سیرة نبوی اور مستشرقین 41 1
102 جہاد پرمستشرقین کا اعتراض : 41 101
103 مقصد ِجہاد دین پرجبر نہیں رفع فساد ہے : 42 101
104 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 48 1
105 مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے 49 1
106 (١) گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا : 49 105
107 (٢) اپنا فرض منصبی پورا کرنا : 52 105
108 (٣) دُعاء کا اہتمام کرنا : 53 105
109 (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : 54 105
110 (٥) مسنون اور اد و وظائف کا پڑھنا : 55 105
111 تکالیف سے فوری نجات کا راستہ : 56 105
112 ہر مصیبت و تکلیف کا علاج : 56 105
113 آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ : 56 105
114 تمام بلائوں سے حفاظت : 56 105
115 سحر اور نظربد سے حفاظت : 57 105
116 انتقال پر ملال 57 1
117 ہر لمحہ پیشِ نظر مرضیِ جاناں رہے 58 1
118 دینی مسائل 60 1
119 ( نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان ) 60 118
120 ١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا : 60 118
121 ٢۔ ایسا عمل کرنا جو کثیر ہو اور نماز کی جنس سے نہ ہو : 61 118
122 (٣) نماز کے اندر کھانا پینا : 62 118
123 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter