Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004

اكستان

60 - 65
دینی مسائل
(  نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان  )
١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا  :
	مسئلہ  :  نماز میں قصداً یا بھولے سے یا خطا سے بول اُٹھا تو نماز ٹوٹ جائے گی ۔ بولنے سے مراد یہ ہے کہ کہا ہوالفظ کم از کم دو حرف پر مشتمل ہو ۔ اور ایک حرف پر مشتمل ہو تو وہ ایسا ہو جو بامعنی ہو جیسے عربی زبان میں مثلاً ع اورق کہ ''ع'' کامطلب ہے'' تو حفاظت کر'' اور ''ق ''کا مطلب ہے '' توبچا''۔
	مسئلہ  :  کسی شخص کو سلام کرنے کے قصد سے سلام یا تسلیم یا السلام علیکم یا اس جیسا کوئی لفظ کہنا اور اسی طرح کسی کے سلام کے جواب میں وعلیکم السلام کہنا ،اس سے نماز ٹوٹ جاتی ہے۔
	مسئلہ  :  اگر درد یامصیبت سے نماز میں آہ یا اوہ یا اُف یا ہائے کہے یا زور سے روئے تو نماز جاتی رہتی ہے ۔البتہ اگر مریض مرض سے بے قابو ہوجائے اور اُس سے بے اختیار آہ یا ہائے نکل جائے تو نماز نہیں ٹوٹتی۔ اسی طرح اگر جنت یا دوزخ کو یاد کرنے سے دل بھر آیا اور زور سے آواز یا آہ یا اُف وغیرہ نکل جائے تو نماز نہیں ٹوٹی۔ 
	 مسئلہ  :  بے ضرورت کھنکھارنے اور گلا صاف کرنے سے جس سے دو حرف بھی پیدا ہو جائیں نماز ٹوٹ جاتی ہے ۔ البتہ لاچاری اور مجبوری کے وقت کھنکھارنا درست ہے اور نماز نہیںجاتی۔
	مسئلہ  :  نماز میں چھینک آئی اور اس پر الحمد للّٰہ کہا تو نماز نہیں جاتی لیکن کہنا نہ چاہیے اور اگر کسی اور کو چھینک آئی اور اس نے جواب میں اس کو یرحمک اللّٰہ  کہا تو نماز جاتی رہی۔
	مسئلہ  :  نماز میں کچھ خوشخبری سنی اُس پر الحمد للّٰہ  کہہ دیا یا کسی کی موت کی خبر سنی اُس پر انا للہ وانا الیہ راجعون پڑھا تو نماز جاتی رہی۔
	مسئلہ  :  کوئی لڑکا وغیرہ گر پڑا اُس کے گرتے وقت بسم اللّٰہ کہہ دیا تو نماز جاتی رہی۔
	مسئلہ  :  اگر نمازی نے وسوسہ کے دُور ہونے کے لیے لاحول ولا قوة الا باللّٰہ العلی العظیم پڑھی تو اگر وہ وسوسہ دُنیاوی اُمور سے متعلق ہو تو نماز فاسد ہو جائے گی اور اگر اُمورِ آخرت سے متعلق ہے تو نماز فاسد نہیں ہوگی۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
64 اس شمارے میں 3 1
65 حرف آغاز 4 1
66 درسِ حدیث 10 1
67 حضرت ثا بت بن قیس کا تقوٰی اور نبی علیہ السلام کا اُن پر اعتماد 10 66
68 پہلے زمانہ میں اچھے خطیب کے لیے بلند آواز والا ہونا ضروری تھا : 10 66
69 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ : 11 66
70 اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان : 11 66
71 میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول : 11 66
72 رسولِ خدا پیچھے نہیں ہٹے : 12 66
73 بہادری کی انتہاء ،سواری سے اُتر گئے : 12 66
74 حضرت ثابت باکمال خطیب تھے : 12 66
75 جھوٹے نبی کا گھٹیا مقصد اور نبی علیہ السلام سے گفتگو : 13 66
76 مقاصدِ نبوت : 13 66
77 مثال سے وضاحت : 13 66
78 اُسی وقت آپ نے اُسے قتل کیوں نہ کیا : 14 66
79 حضرت ثابت بن قیس پر اعتماد : 14 66
80 حضرت ثابت بن قیس کا تقوٰی اور احتیاط : 15 66
81 علماء اور ائمہ مساجد کو بھی اِس سنت پر عمل کرنا چاہیے : 15 66
82 حضرت ثابت بن قیس کو جنت کی نوید : 15 66
83 دلائل نبوت ۖ 16 1
84 (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : 16 83
85 (٢) چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا : 17 83
86 .3پتھر کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا 18 83
87 4۔کنکریوں کا تسبیح پڑھنا 18 83
88 (٥) درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا : 19 83
89 (٦) غروب کے بعد سورج کا لوٹ آنا : 21 83
90 (٧) کھجور کے ستون کا آپ کی جدائی پربِلک بِلک کر رونا : 21 83
91 (٨) اُنگلیوں سے پانی نکلنا : 23 83
92 (٩) برکتیں ہی برکتیں : 24 83
93 (١٠) عصا اور کوڑے کا رات میں روشن ہونا : 25 83
94 مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 27 1
95 ملا محمود : (وفات١٣٠٤ھ/١٨٨٦ء ) 28 94
96 قیام دارالعلوم کا ذکر بزبان مولانا ذوالفقار علی : 28 94
97 ذکر بناء جامع مسجد دیوبند : 32 94
98 مسعودیوں کے علماء دیوبند پر اعتراضات 37 1
99 (١) عرش و کعبہ و کرسی کی توہین : 37 98
100 سرکارِ دوعالم ۖ کا حلیہ مبارک 40 1
101 سیرة نبوی اور مستشرقین 41 1
102 جہاد پرمستشرقین کا اعتراض : 41 101
103 مقصد ِجہاد دین پرجبر نہیں رفع فساد ہے : 42 101
104 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 48 1
105 مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے 49 1
106 (١) گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا : 49 105
107 (٢) اپنا فرض منصبی پورا کرنا : 52 105
108 (٣) دُعاء کا اہتمام کرنا : 53 105
109 (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : 54 105
110 (٥) مسنون اور اد و وظائف کا پڑھنا : 55 105
111 تکالیف سے فوری نجات کا راستہ : 56 105
112 ہر مصیبت و تکلیف کا علاج : 56 105
113 آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ : 56 105
114 تمام بلائوں سے حفاظت : 56 105
115 سحر اور نظربد سے حفاظت : 57 105
116 انتقال پر ملال 57 1
117 ہر لمحہ پیشِ نظر مرضیِ جاناں رہے 58 1
118 دینی مسائل 60 1
119 ( نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان ) 60 118
120 ١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا : 60 118
121 ٢۔ ایسا عمل کرنا جو کثیر ہو اور نماز کی جنس سے نہ ہو : 61 118
122 (٣) نماز کے اندر کھانا پینا : 62 118
123 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter