Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004

اكستان

32 - 65
ذکر بناء جامع مسجد دیوبند  : 
	تعلیمی سلسلہ مسجد چھتہ میں چل رہا تھا کہ حضرت حاجی صاحب پردیوبند میں تعمیر جامع مسجد کا اشارہ القاء ہوا جس کا واقعہ یہ ہے  : 
	چنانچہ سبب بناء جامع مسجد کے متعلق تاریخ دیوبند میں تحریر ہے  :
''حضرت حاجی محمد عابد صاحب نے خواب میں دیکھا کہ اس مقام پر جہاں اب جامع مسجد واقع ہے آنحضرت  ۖ  تشریف فرما ہیں اور آپ کے سامنے ایک تشت رکھا ہوا ہے جو دودھ سے بھرا ہو اہے ۔ دا  ہنی جانب ایک شخص ہے جو روپیہ لالا کر آنحضرت  ۖ  کے سامنے انبار لگا رہا ہے۔ آپ  ۖ نے حاجی صاحب سے ارشاد فرمایا کہ ''یہاں مسجد بنانا شروع کردو ''۔( تاریخ دیوبند ص ٢٩٨)
	صاحب ِتذکرة العابدین لکھتے ہیں  : 
''اسی زمانہ (١٢٨٢ھ ) میں یہ مشورہ قرار پایا کہ دیوبند میں جامع مسجد نہیں ہے جامع مسجد بنائی جاوے چنانچہ آپ نے متفق الرائے ہو کر بازار کے نزدیک ایک اُونچی جگہ پسند کی اور اس جگہ کھڑے ہوکر دعاء بھی مانگی کہ خدا وند یہاں جامع مسجد بن جاوے مگر اِس جگہ لوگوں کے مکان تھے ہر چند تدبیریں کیں کہ یہ جگہ مل جاوے مگر کوئی تدبیر پیش نہ آئی کیونکہ جب اُن مکان والوں سے کہتے تھے کہ یہ جگہ دیدو تو وہ یہی کہتے کہ اپنے مکان ہم کو دیدو۔ اور یہ جگہ لے لو یہ سن کر خاموش ہوجاتے تھے آخر الامر ایک روز حاجی صاحب نے بھی اُن سے کہا۔ انھوں نے وہی جواب دیا اُس وقت حاجی صاحب نے فرمایا کہ میں نے اپنا مکان اور نشست گاہ تم کو دی تم جگہ مسجد کو دیدو انہوں نے فوراً دیدی۔ حاجی صاحب نے اپنا مکان و بیٹھک اُن کو دے کر ارادہ حج بیت اللہ شریف ١٢٨٤ء کیا اور جو کچھ جائیداد جدی تھی اُس کو عزیزوں قریبوں میں تقسیم کردیا اور مولوی رفیع الدین صاحب کو مہتمم مدرسہ مقرر کردیااور آپ برائے حج بیت اللہ روانہ ہوئے۔ اُس وقت شہر والوں کو اس قدر رنج تھا کہ تحریر نہیں ہو سکتا ،شہر کے آدمی بہت دور دور تک ہمراہ رکاب گئے اور بعض کئی کئی منزل تک گئے اِس مرتبہ آپ کا ایسا چلنا ہوا کہ وقت روانگی سے پہلے کسی کو خبر بھی نہ ہوئی ۔ جب آپ دیوبند سے چلے تو آپ کے پاس کچھ نہ تھا فقط توکلاً علی اللہ روانہ ہوئے ۔اور کئی آدمی آپ کے ہمراہ گئے تھے مگر خدا نے وہ سفر اس طرح پورا کیا کہ کسی کو معلوم نہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
64 اس شمارے میں 3 1
65 حرف آغاز 4 1
66 درسِ حدیث 10 1
67 حضرت ثا بت بن قیس کا تقوٰی اور نبی علیہ السلام کا اُن پر اعتماد 10 66
68 پہلے زمانہ میں اچھے خطیب کے لیے بلند آواز والا ہونا ضروری تھا : 10 66
69 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ : 11 66
70 اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان : 11 66
71 میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول : 11 66
72 رسولِ خدا پیچھے نہیں ہٹے : 12 66
73 بہادری کی انتہاء ،سواری سے اُتر گئے : 12 66
74 حضرت ثابت باکمال خطیب تھے : 12 66
75 جھوٹے نبی کا گھٹیا مقصد اور نبی علیہ السلام سے گفتگو : 13 66
76 مقاصدِ نبوت : 13 66
77 مثال سے وضاحت : 13 66
78 اُسی وقت آپ نے اُسے قتل کیوں نہ کیا : 14 66
79 حضرت ثابت بن قیس پر اعتماد : 14 66
80 حضرت ثابت بن قیس کا تقوٰی اور احتیاط : 15 66
81 علماء اور ائمہ مساجد کو بھی اِس سنت پر عمل کرنا چاہیے : 15 66
82 حضرت ثابت بن قیس کو جنت کی نوید : 15 66
83 دلائل نبوت ۖ 16 1
84 (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : 16 83
85 (٢) چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا : 17 83
86 .3پتھر کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا 18 83
87 4۔کنکریوں کا تسبیح پڑھنا 18 83
88 (٥) درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا : 19 83
89 (٦) غروب کے بعد سورج کا لوٹ آنا : 21 83
90 (٧) کھجور کے ستون کا آپ کی جدائی پربِلک بِلک کر رونا : 21 83
91 (٨) اُنگلیوں سے پانی نکلنا : 23 83
92 (٩) برکتیں ہی برکتیں : 24 83
93 (١٠) عصا اور کوڑے کا رات میں روشن ہونا : 25 83
94 مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 27 1
95 ملا محمود : (وفات١٣٠٤ھ/١٨٨٦ء ) 28 94
96 قیام دارالعلوم کا ذکر بزبان مولانا ذوالفقار علی : 28 94
97 ذکر بناء جامع مسجد دیوبند : 32 94
98 مسعودیوں کے علماء دیوبند پر اعتراضات 37 1
99 (١) عرش و کعبہ و کرسی کی توہین : 37 98
100 سرکارِ دوعالم ۖ کا حلیہ مبارک 40 1
101 سیرة نبوی اور مستشرقین 41 1
102 جہاد پرمستشرقین کا اعتراض : 41 101
103 مقصد ِجہاد دین پرجبر نہیں رفع فساد ہے : 42 101
104 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 48 1
105 مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے 49 1
106 (١) گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا : 49 105
107 (٢) اپنا فرض منصبی پورا کرنا : 52 105
108 (٣) دُعاء کا اہتمام کرنا : 53 105
109 (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : 54 105
110 (٥) مسنون اور اد و وظائف کا پڑھنا : 55 105
111 تکالیف سے فوری نجات کا راستہ : 56 105
112 ہر مصیبت و تکلیف کا علاج : 56 105
113 آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ : 56 105
114 تمام بلائوں سے حفاظت : 56 105
115 سحر اور نظربد سے حفاظت : 57 105
116 انتقال پر ملال 57 1
117 ہر لمحہ پیشِ نظر مرضیِ جاناں رہے 58 1
118 دینی مسائل 60 1
119 ( نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان ) 60 118
120 ١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا : 60 118
121 ٢۔ ایسا عمل کرنا جو کثیر ہو اور نماز کی جنس سے نہ ہو : 61 118
122 (٣) نماز کے اندر کھانا پینا : 62 118
123 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter