Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004

اكستان

49 - 65
مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے
	مصائب وآلام سے بچنے کے لیے شریعت کی تعلیمات میں ایک واضح دستور العمل بھی موجود ہے جن کا ذیل میں مختصراً ذکر کیا جاتا ہے تاکہ جو لوگ مصیبتوں اور پریشانیوں سے حقیقی معنوں میں بچنا چاہتے ہیں وہ ان پانچ اعمال کا اہتمام کرکے قلبی سکون اور راحت وآرام حاصل کرسکیں  :
(١)  گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا  :
	مصیبتیں اورپریشانیاں گناہوں کی وجہ سے آتی ہیں ۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ''تم کو اے گنہگارو جو کچھ مصیبت پہنچتی ہے وہ تمہارے ہی ہاتھوں کے کیے ہوئے کاموں سے پہنچتی ہے'' ۔ جو مصیبت تم پر آتی ہے تمہارے اعمال کی وجہ سے آتی ہے پس ہم کو مصیبت کے وقت اول تو گناہوں کو یاد کرنا چاہیے تاکہ اپنی خطا کا استحضار ہوکر مصیبت سے زیادہ پریشانی نہ ہو کیونکہ اپنی خطاپر جو سزا ہوتی ہے اُس سے دوسرے کی شکایت نہیں ہوتی بلکہ انسان خود نادم ہوتا ہے کہ میں اِسی قابل تھا۔ پھر اجر کو یاد کرے کہ اللہ تعالیٰ نے مصیبت کا بہت ثواب رکھا ہے حدیث میںآتاہے کہ مسلمان کو جو ایک کانٹا لگتا ہے وہ بھی اُس کے لیے ایک حسنہ ہے ۔ (فضائل صبروشکر)
	رسول کریم  ۖ نے فرمایا کہ ''قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ کسی کو جو کسی لکڑی سے معمولی خراش لگتی ہے یا قدم کو کہیں لغزش ہوجاتی ہے یا کسی رگ میں خلش ہوتی ہے یہ سب کسی گناہ کا اثر ہوتا ہے اور جو گناہ اللہ تعالیٰ معاف فرما دیتے ہیں وہ بہت ہیں''۔خلاصہ یہ کہ عام انسان جو گناہوں سے خالی نہیں اُن کو جو بیماریاں اور حوادث ومصائب یا تکلیف اور پریشانی آتی ہے وہ سب گناہوں کے نتائج اور آثار ہیں۔ (معارف القرآن)
	فرمایا کہ جب ہم حاکم ضلع کو ناراض کرکے چین سے نہیں رہ سکتے تو احکم الحاکمین کو ناراض کرکے کس طرح چین اور سکون سے رہ سکتے ہیں ۔آج ہر طرف سے پریشانی کی شکایت آتی ہے لیکن اصل علاج کیا ہے اِس طرف خیال نہیں جاتا۔ اسبابِ رضا کی تو فکر ہے مگر ضد ِرضا یعنی گناہوں سے بچنے کا اہتمام نہیں ۔ (مجالس ابرار)
	مولانا رُوم   فرماتے ہیں     
ہرچہ بر تو آید از ظلمات غم			آں ز بیباکی و گستاخی است ہم 
غم چوں بینی زود استغفار کن			غم بامرِ خالق آید کارکن!!

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
64 اس شمارے میں 3 1
65 حرف آغاز 4 1
66 درسِ حدیث 10 1
67 حضرت ثا بت بن قیس کا تقوٰی اور نبی علیہ السلام کا اُن پر اعتماد 10 66
68 پہلے زمانہ میں اچھے خطیب کے لیے بلند آواز والا ہونا ضروری تھا : 10 66
69 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ : 11 66
70 اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان : 11 66
71 میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول : 11 66
72 رسولِ خدا پیچھے نہیں ہٹے : 12 66
73 بہادری کی انتہاء ،سواری سے اُتر گئے : 12 66
74 حضرت ثابت باکمال خطیب تھے : 12 66
75 جھوٹے نبی کا گھٹیا مقصد اور نبی علیہ السلام سے گفتگو : 13 66
76 مقاصدِ نبوت : 13 66
77 مثال سے وضاحت : 13 66
78 اُسی وقت آپ نے اُسے قتل کیوں نہ کیا : 14 66
79 حضرت ثابت بن قیس پر اعتماد : 14 66
80 حضرت ثابت بن قیس کا تقوٰی اور احتیاط : 15 66
81 علماء اور ائمہ مساجد کو بھی اِس سنت پر عمل کرنا چاہیے : 15 66
82 حضرت ثابت بن قیس کو جنت کی نوید : 15 66
83 دلائل نبوت ۖ 16 1
84 (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : 16 83
85 (٢) چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا : 17 83
86 .3پتھر کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا 18 83
87 4۔کنکریوں کا تسبیح پڑھنا 18 83
88 (٥) درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا : 19 83
89 (٦) غروب کے بعد سورج کا لوٹ آنا : 21 83
90 (٧) کھجور کے ستون کا آپ کی جدائی پربِلک بِلک کر رونا : 21 83
91 (٨) اُنگلیوں سے پانی نکلنا : 23 83
92 (٩) برکتیں ہی برکتیں : 24 83
93 (١٠) عصا اور کوڑے کا رات میں روشن ہونا : 25 83
94 مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 27 1
95 ملا محمود : (وفات١٣٠٤ھ/١٨٨٦ء ) 28 94
96 قیام دارالعلوم کا ذکر بزبان مولانا ذوالفقار علی : 28 94
97 ذکر بناء جامع مسجد دیوبند : 32 94
98 مسعودیوں کے علماء دیوبند پر اعتراضات 37 1
99 (١) عرش و کعبہ و کرسی کی توہین : 37 98
100 سرکارِ دوعالم ۖ کا حلیہ مبارک 40 1
101 سیرة نبوی اور مستشرقین 41 1
102 جہاد پرمستشرقین کا اعتراض : 41 101
103 مقصد ِجہاد دین پرجبر نہیں رفع فساد ہے : 42 101
104 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 48 1
105 مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے 49 1
106 (١) گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا : 49 105
107 (٢) اپنا فرض منصبی پورا کرنا : 52 105
108 (٣) دُعاء کا اہتمام کرنا : 53 105
109 (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : 54 105
110 (٥) مسنون اور اد و وظائف کا پڑھنا : 55 105
111 تکالیف سے فوری نجات کا راستہ : 56 105
112 ہر مصیبت و تکلیف کا علاج : 56 105
113 آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ : 56 105
114 تمام بلائوں سے حفاظت : 56 105
115 سحر اور نظربد سے حفاظت : 57 105
116 انتقال پر ملال 57 1
117 ہر لمحہ پیشِ نظر مرضیِ جاناں رہے 58 1
118 دینی مسائل 60 1
119 ( نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان ) 60 118
120 ١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا : 60 118
121 ٢۔ ایسا عمل کرنا جو کثیر ہو اور نماز کی جنس سے نہ ہو : 61 118
122 (٣) نماز کے اندر کھانا پینا : 62 118
123 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter