Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004

اكستان

19 - 65
خداوندی گویائی حاصل کی اور آپ کی سچائی کی شہادت برملا پیش کی ۔ایک روایت میں ہے  :
عن ابن عباس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ قال قدم ملوک حضر موت علی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فیھم اشعث بن قیس قالوا انا قد خبانالک خبأًفما ھو ، قال سبحان اللّٰہ انما یفعل ذالک بالکاھن وان الکاھن والکھانة فی النار فقالوا کیف نعلم انک رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فاخذ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کفا من حصی فقال ھذا یشھد انی رسول اللّٰہ فسبح الحصی فی یدہ قالوا نشھد انک رسول اللّٰہ (الخصائص الکبری للسیوطی ٢/١٢٥)

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ حضر موت کے رئوساء پیغمبر علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئے جن میں اشعث بن قیس بھی تھے تو انہوں نے عرض کیا کہ ہم ایک بات اپنے دل میں چھپاتے ہیں آپ اس کے بارے میں ہمیں خبر دیجیے ۔تو آپ نے فرمایا سبحان اللہ ! یہ تو کاہنوں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ اور کاہن اور کہانت کا پیشہ سب موجب جہنم ہیں ۔ تو اُن حضرات نے عرض کیا کہ ہم پھر یہ کیسے جانیں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں؟ توآنحضرت  ۖنے اپنے دست ِمبارک میں کنکریاں اُٹھا کر فرمایا کہ یہ کنکریاں میرے رسول اللہ ہونے کی گواہی دیں گی چنانچہ اِن کنکریوںنے آپ کے دستِ مبارک میں تسبیح پڑھی جسے سن کر وہ حضرات بھی کلمہ شہادت پڑھنے پر مجبور ہوگئے ۔
 	اور بعض روایات میں ہے کہ پیغمبر اسلام کے ساتھ حضرات خلفاء راشدین رضی اللہ عنہم کے ہاتھوں میں بھی کنکریوں نے تسبیح پڑھی۔
(٥)  درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا  :
	متعدد احادیث اور روایت ِسیرت میں اس طرح کے واقعات ثابت ہیں کہ درختوں نے آپ  ۖ کو سلام کیا اور آپ کی رسالت کی گواہی دی اور آپ کے حکم کی تعمیل کی۔ اس سلسلہ کے تین واقعات ذیل میں پیش ہیں  :

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
64 اس شمارے میں 3 1
65 حرف آغاز 4 1
66 درسِ حدیث 10 1
67 حضرت ثا بت بن قیس کا تقوٰی اور نبی علیہ السلام کا اُن پر اعتماد 10 66
68 پہلے زمانہ میں اچھے خطیب کے لیے بلند آواز والا ہونا ضروری تھا : 10 66
69 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ : 11 66
70 اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان : 11 66
71 میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول : 11 66
72 رسولِ خدا پیچھے نہیں ہٹے : 12 66
73 بہادری کی انتہاء ،سواری سے اُتر گئے : 12 66
74 حضرت ثابت باکمال خطیب تھے : 12 66
75 جھوٹے نبی کا گھٹیا مقصد اور نبی علیہ السلام سے گفتگو : 13 66
76 مقاصدِ نبوت : 13 66
77 مثال سے وضاحت : 13 66
78 اُسی وقت آپ نے اُسے قتل کیوں نہ کیا : 14 66
79 حضرت ثابت بن قیس پر اعتماد : 14 66
80 حضرت ثابت بن قیس کا تقوٰی اور احتیاط : 15 66
81 علماء اور ائمہ مساجد کو بھی اِس سنت پر عمل کرنا چاہیے : 15 66
82 حضرت ثابت بن قیس کو جنت کی نوید : 15 66
83 دلائل نبوت ۖ 16 1
84 (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : 16 83
85 (٢) چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا : 17 83
86 .3پتھر کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا 18 83
87 4۔کنکریوں کا تسبیح پڑھنا 18 83
88 (٥) درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا : 19 83
89 (٦) غروب کے بعد سورج کا لوٹ آنا : 21 83
90 (٧) کھجور کے ستون کا آپ کی جدائی پربِلک بِلک کر رونا : 21 83
91 (٨) اُنگلیوں سے پانی نکلنا : 23 83
92 (٩) برکتیں ہی برکتیں : 24 83
93 (١٠) عصا اور کوڑے کا رات میں روشن ہونا : 25 83
94 مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 27 1
95 ملا محمود : (وفات١٣٠٤ھ/١٨٨٦ء ) 28 94
96 قیام دارالعلوم کا ذکر بزبان مولانا ذوالفقار علی : 28 94
97 ذکر بناء جامع مسجد دیوبند : 32 94
98 مسعودیوں کے علماء دیوبند پر اعتراضات 37 1
99 (١) عرش و کعبہ و کرسی کی توہین : 37 98
100 سرکارِ دوعالم ۖ کا حلیہ مبارک 40 1
101 سیرة نبوی اور مستشرقین 41 1
102 جہاد پرمستشرقین کا اعتراض : 41 101
103 مقصد ِجہاد دین پرجبر نہیں رفع فساد ہے : 42 101
104 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 48 1
105 مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے 49 1
106 (١) گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا : 49 105
107 (٢) اپنا فرض منصبی پورا کرنا : 52 105
108 (٣) دُعاء کا اہتمام کرنا : 53 105
109 (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : 54 105
110 (٥) مسنون اور اد و وظائف کا پڑھنا : 55 105
111 تکالیف سے فوری نجات کا راستہ : 56 105
112 ہر مصیبت و تکلیف کا علاج : 56 105
113 آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ : 56 105
114 تمام بلائوں سے حفاظت : 56 105
115 سحر اور نظربد سے حفاظت : 57 105
116 انتقال پر ملال 57 1
117 ہر لمحہ پیشِ نظر مرضیِ جاناں رہے 58 1
118 دینی مسائل 60 1
119 ( نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان ) 60 118
120 ١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا : 60 118
121 ٢۔ ایسا عمل کرنا جو کثیر ہو اور نماز کی جنس سے نہ ہو : 61 118
122 (٣) نماز کے اندر کھانا پینا : 62 118
123 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter