Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004

اكستان

56 - 65
کے ساتھ لاحول ولا قوة الا باللّٰہ   پڑھا کریں۔ 
	حضرت مجدد الف ثانی  نے فرمایا کہ دینی اور دنیوی ہر قسم کے مصائب اور مضرتوں سے بچنے اور منافع و مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے اس کلمہ کی کثرت بہت مجرب عمل ہے اور اِس کثرت کی مقدار حضرت مجدد  نے یہ بتلائی ہے کہ روزانہ پانچ سو مرتبہ یہ کلمہ لاحول ولا قوة الا باللّٰہ  پڑھا کرے۔ اور سو سومرتبہ درود شریف اس کے اول وآخر میں پڑھ کر اپنے مقصد کے لیے دعا کیا کرے۔ (معارف القرآن) 
تکالیف سے فوری نجات کا راستہ  : 
	حضرت اسماء بنت عمیس  فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ  ۖ سے سنا ہے کہ آپ فرماتے تھے کہ جس شخص کو کوئی رنج و غم یا مصیبت تنگی پیش آئے اور وہ یہ کلمات پڑھے تو حق تعالیٰ ضرور اُس کی تکلیف رفع فرمادیتے ہیں۔ 
اللّٰہ اللّٰہ ربی لا اُشرک بہ احدا 
ہر مصیبت و تکلیف کا علاج  :
	حضرت سعد بن ابی وقاص   فرماتے ہیں کہ ہم ایک روز آنحضرت  ۖ  کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے آپ نے ارشادفرمایا کہ کیا تمہیں ایسی چیز بتلادوں جس کے پڑھنے سے ہر مصیبت وتکلیف جو کسی انسان پر پڑ گئی ہو دُور ہو جائے ۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ضرور بتلائیے۔ آپ نے فرمایا کہ حضرت ذوالنون (یونس علیہ السلام ) کی دعا یعنی آیت کریمہ
 لاالہ الاانت سبحانک انی کنت من الظلمین  
آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ  : 
	بعض علماء نے فرمایا ہے کہ جوشخص گناہوں میں یا دنیوی آفتوں میں مبتلا ہوا ور کوئی تدبیر و علاج کا رگرنہ ہو ، اُس کو چاہیے کہ درود شریف کا وِرد کثرت سے کرے کیونکہ حدیث کے وعدہ کے مطابق ایک درُود پر اللہ تعالیٰ کی دس رحمتیں نازل ہوں گی ۔ تو جوشخص کثرت سے درود شریف پڑھے گا اُس پر اُسی کثرت سے اللہ تعالیٰ کی رحمتیں متوجہ ہوں گی ۔ناممکن ہے کہ اتنی رحمتوں کے سایہ میں اس کی مشکلات دور نہ ہوں۔
تمام بلائوں سے حفاظت  : 
	رسول اللہ  ۖ نے فرمایا جو شخص صبح وشام قل ھواللّٰہ احد اور معوذ تین ( سورۂ فلق اور سورۂ الناس)پڑھ لیا کرے تو یہ اُس کے لیے کافی ہے اور ایک روایت میں ہے کہ یہ اُس کو ہر بلا سے بچانے کے لیے کافی ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
64 اس شمارے میں 3 1
65 حرف آغاز 4 1
66 درسِ حدیث 10 1
67 حضرت ثا بت بن قیس کا تقوٰی اور نبی علیہ السلام کا اُن پر اعتماد 10 66
68 پہلے زمانہ میں اچھے خطیب کے لیے بلند آواز والا ہونا ضروری تھا : 10 66
69 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ : 11 66
70 اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان : 11 66
71 میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول : 11 66
72 رسولِ خدا پیچھے نہیں ہٹے : 12 66
73 بہادری کی انتہاء ،سواری سے اُتر گئے : 12 66
74 حضرت ثابت باکمال خطیب تھے : 12 66
75 جھوٹے نبی کا گھٹیا مقصد اور نبی علیہ السلام سے گفتگو : 13 66
76 مقاصدِ نبوت : 13 66
77 مثال سے وضاحت : 13 66
78 اُسی وقت آپ نے اُسے قتل کیوں نہ کیا : 14 66
79 حضرت ثابت بن قیس پر اعتماد : 14 66
80 حضرت ثابت بن قیس کا تقوٰی اور احتیاط : 15 66
81 علماء اور ائمہ مساجد کو بھی اِس سنت پر عمل کرنا چاہیے : 15 66
82 حضرت ثابت بن قیس کو جنت کی نوید : 15 66
83 دلائل نبوت ۖ 16 1
84 (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : 16 83
85 (٢) چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا : 17 83
86 .3پتھر کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا 18 83
87 4۔کنکریوں کا تسبیح پڑھنا 18 83
88 (٥) درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا : 19 83
89 (٦) غروب کے بعد سورج کا لوٹ آنا : 21 83
90 (٧) کھجور کے ستون کا آپ کی جدائی پربِلک بِلک کر رونا : 21 83
91 (٨) اُنگلیوں سے پانی نکلنا : 23 83
92 (٩) برکتیں ہی برکتیں : 24 83
93 (١٠) عصا اور کوڑے کا رات میں روشن ہونا : 25 83
94 مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 27 1
95 ملا محمود : (وفات١٣٠٤ھ/١٨٨٦ء ) 28 94
96 قیام دارالعلوم کا ذکر بزبان مولانا ذوالفقار علی : 28 94
97 ذکر بناء جامع مسجد دیوبند : 32 94
98 مسعودیوں کے علماء دیوبند پر اعتراضات 37 1
99 (١) عرش و کعبہ و کرسی کی توہین : 37 98
100 سرکارِ دوعالم ۖ کا حلیہ مبارک 40 1
101 سیرة نبوی اور مستشرقین 41 1
102 جہاد پرمستشرقین کا اعتراض : 41 101
103 مقصد ِجہاد دین پرجبر نہیں رفع فساد ہے : 42 101
104 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 48 1
105 مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے 49 1
106 (١) گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا : 49 105
107 (٢) اپنا فرض منصبی پورا کرنا : 52 105
108 (٣) دُعاء کا اہتمام کرنا : 53 105
109 (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : 54 105
110 (٥) مسنون اور اد و وظائف کا پڑھنا : 55 105
111 تکالیف سے فوری نجات کا راستہ : 56 105
112 ہر مصیبت و تکلیف کا علاج : 56 105
113 آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ : 56 105
114 تمام بلائوں سے حفاظت : 56 105
115 سحر اور نظربد سے حفاظت : 57 105
116 انتقال پر ملال 57 1
117 ہر لمحہ پیشِ نظر مرضیِ جاناں رہے 58 1
118 دینی مسائل 60 1
119 ( نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان ) 60 118
120 ١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا : 60 118
121 ٢۔ ایسا عمل کرنا جو کثیر ہو اور نماز کی جنس سے نہ ہو : 61 118
122 (٣) نماز کے اندر کھانا پینا : 62 118
123 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter