ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004 |
اكستان |
|
س بلا سے بھی جوابھی نازل نہیں ہوئی اور کبھی بلانازل ہوجاتی ہے اورادھر سے دعاپہنچ کر اس سے ملتی ہے اور دونوں میں قیامت تک کُشتی ہوتی رہتی ہے ۔ اس سے معلوم ہواکہ قبل مصیبت بھی دعا کرتا رہے اس کی برکت سے مصیبت نہیں آتی اور کبھی اس کی وجہ سے مصیبت ٹل جاتی ہے۔ ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک دُعا سے زیادہ کوئی چیز قدرومنزلت کی نہیں اورجس کو یہ بات پسند ہو کہ اللہ تعالیٰ سختیوں کے وقت اس کی دعا قبول فرمالیا کریں اُس کو چاہیے کہ خوشی اور عیش کے وقت کثرت سے دعا مانگا کرے۔ ارشاد فرمایا کہ دُعا مسلمان کا ہتھیار ہے اور دین کا ستون ہے اور آسمان کا نور ہے ۔ دعا میں خاصیت ہے کہ اس سے تدبیر ضعیف بھی قوی ہوجاتی ہے ۔ (شریعت وطریقت) حضور ۖ کا ایک بلا زدہ قوم پر گزرہوا ۔ آپ نے ارشاد فرمایا کہ ''یہ لوگ اللہ تعالیٰ سے عافیت کیوں نہیں مانگتے ''ارشادفرمایا کہ ''دعا میں ہمت نہ ہارو کیونکہ دعا کرتے ہوئے کوئی ضائع نہیں ہوتا۔ (مناجات مقبول) پس معلوم ہوا کہ مصائب وآلام سے بچنے کے لیے دُعا کا اہتمام ایک مضبوط ہتھیار ہے ۔ (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : حضور اقدس ۖ کا ارشاد ہے کہ صدقہ کرنے میں جلدی کیا کرو اس لیے کہ بلا صدقہ کو پھاند نہیں سکتی یعنی اگر کوئی بلا ومصیبت آنے والی ہوتی ہے تو وہ صدقہ کی وجہ سے پیچھے رہ جاتی ہے۔حدیث میں ہے کہ اپنے بیماریوں کا صدقہ سے علاج کرو۔ اور تجربہ بھی اس کا شاہد ہے کہ صدقہ کی کثرت بیماری سے شفا ہے۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ صدقہ سے بیماروں کا علاج کیا کروکہ صدقہ آبرو ریزیوں کو بھی ہٹاتا ہے اور بیماریوں کوبھی ہٹاتا ہے اور نیکیوں میں اضافہ کرتا ہے اور عمر کو بڑھاتا ہے۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ صدقہ کرنا ستر بلائوں کو روکتا ہے جن میں کم سے کم درجہ جذام اور برص کی بیماری ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ صدقہ برائی کے ستر دروازے بند کرتا ہے ۔ایک حدیث میں ہے کہ صدقہ اللہ جل شانہ کے غصہ کو دور کرتا ہے اوربُری موت سے حفاظت کرتاہے۔ علماء نے لکھا ہے کہ صدقہ مرنے کے وقت شیطان کے وسوسہ سے محفوظ رکھتا ہے۔ اور مرض کی شدت کی وجہ سے ناشکر ی کے الفاظ نکلنے سے حفاظت کرتاہے اور ناگہانی موت کو روکتا ہے ۔ غرض حسن خاتمہ کا معین ہے۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ اپنے تفکرات اور غموں کی تلافی صدقہ سے کیا کرو۔ اس سے حق تعالیٰ شانہ تمہاری مضرت کو بھی دفع کرے گا اورتمہاری دشمن پر مد کرے گا۔ الغرض بہت سی روایات میں آیاہے کہ صدقہ بلائوں کو دور کرتا ہے اس زمانہ میں جبکہ مسلمانوں پر ان کے اعمال