Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004

اكستان

62 - 65
(٣)  نماز کے اندر کھانا پینا  : 
	مسئلہ  :  نماز میںکوئی چیز کھا لی یا کچھ پی لیا تو نماز جاتی رہی ۔ یہاں تک کہ ایک تل یا چھالیہ کا ٹکڑا اُٹھا کر کھالے تو بھی نماز ٹوٹ جائے گی۔ البتہ اگر چھالیہ کا ٹکڑا وغیرہ کوئی چیز دانتوں میں اٹکی ہوئی تھی اُس کو نگل گیاتواگر چنے سے کم ہوتب تو نماز ہوگئی اور اگر چنے کے برابر یا زیادہ ہوتو نماز ٹوٹ گئی۔
	 مسئلہ  :   منہ میں پان دبا ہوا ہے اور اُس کی پیک حلق میں جاتی ہے تو نماز نہیں ہوئی ۔
	 مسئلہ  :  کوئی میٹھی چیز کھائی پھر کلی کرکے نماز پڑھنے لگا لیکن منہ میںاس کا کچھ مزہ باقی ہے اور تھوک کے ساتھ حلق میں جاتا ہے تو نماز صحیح ہے۔
	مسئلہ  :   اگر گوند وغیرہ کو پے درپے تین دفعہ یا زیادہ چبایا تو نماز ٹوٹ جائے گی۔ 
(٤)  نماز کے اندر زیادہ چلنا خواہ اختیار سے ہو یا بلا اختیار ہو  : 
	اگر نماز کے اندر بلا عذر چلا تو اگر متواتر اور کثیر چلا تو نماز فاسد ہو جائے گی خواہ قبلہ کی طرف سے سینہ نہ پھرے۔اوراگر کثیر غیر متواتر چلنا ہوا یعنی مختلف رکعتوں میں متفرق چلنا ہو اور ہر رکعت میں قلیل چلنا ہو تو اگر قبلہ سے سینہ نہ پھرا ہو تو نماز نہیں ٹوٹتی ۔
	کثیر کی حد مقتدی کے لیے ایک دم متواترچلنے کی دو صف کی مقدار ہے، اس سے کم قلیل ہے۔ لہٰذا ایک دفعہ میں دوصفوں کے بقدر چلا تو نماز ٹوٹ جائے گی اور اگر ایک صف کے بقدر چلا تو نماز نہیں ٹوٹے گی۔
	اور کثیر غیر متواتر کی مثال یہ ہے کہ ایک صف کے بقدر چلا پھر ایک رکن کی مقدار یعنی تین بار سبحان اللہ کہنے کے بقدر ٹھہرا۔پھرایک صف کے بقدر چلا پھرایک رکن کی مقدار ٹھہرا تواِس سے نماز نہیں ٹوٹتی اگرچہ بہت چلا ہو جب تک جگہ مختلف نہ ہو جائے یعنی اگر مسجد ہے تو مسجد سے باہر نہ ہوجائے اور اگر میدان ہے تو صفوں سے باہر نہ ہوجائے۔
	امام کے لیے سجدہ کی جگہ سے تجاوز کرنا کثیرہے اور نماز توڑدیتا ہے ۔ منفرد کے لیے اُس کے سجدہ کی جگہ کا اعتبار ہے اوراُس سے زائد نمازکو توڑ دیتا ہے۔
	اور اگر نماز کے اندر چلنا عذر کے ساتھ ہوتو اگر وہ نماز میں حدث ہونے کے بعد طہارت کے لیے چلاہو یا خوف کی نماز میں چلنا ہوتو اس سے نماز نہ ٹوٹتی ہے اور نہ مکروہ ہوتی ہے خواہ وہ چلنا قلیل ہو یا کثیر اور خواہ قبلہ کی طرف سے پھر جائے یا نہ پھرے اور خواہ مسجد سے باہر ہوجائے۔(جاری ہے)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
64 اس شمارے میں 3 1
65 حرف آغاز 4 1
66 درسِ حدیث 10 1
67 حضرت ثا بت بن قیس کا تقوٰی اور نبی علیہ السلام کا اُن پر اعتماد 10 66
68 پہلے زمانہ میں اچھے خطیب کے لیے بلند آواز والا ہونا ضروری تھا : 10 66
69 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ : 11 66
70 اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان : 11 66
71 میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول : 11 66
72 رسولِ خدا پیچھے نہیں ہٹے : 12 66
73 بہادری کی انتہاء ،سواری سے اُتر گئے : 12 66
74 حضرت ثابت باکمال خطیب تھے : 12 66
75 جھوٹے نبی کا گھٹیا مقصد اور نبی علیہ السلام سے گفتگو : 13 66
76 مقاصدِ نبوت : 13 66
77 مثال سے وضاحت : 13 66
78 اُسی وقت آپ نے اُسے قتل کیوں نہ کیا : 14 66
79 حضرت ثابت بن قیس پر اعتماد : 14 66
80 حضرت ثابت بن قیس کا تقوٰی اور احتیاط : 15 66
81 علماء اور ائمہ مساجد کو بھی اِس سنت پر عمل کرنا چاہیے : 15 66
82 حضرت ثابت بن قیس کو جنت کی نوید : 15 66
83 دلائل نبوت ۖ 16 1
84 (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : 16 83
85 (٢) چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا : 17 83
86 .3پتھر کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا 18 83
87 4۔کنکریوں کا تسبیح پڑھنا 18 83
88 (٥) درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا : 19 83
89 (٦) غروب کے بعد سورج کا لوٹ آنا : 21 83
90 (٧) کھجور کے ستون کا آپ کی جدائی پربِلک بِلک کر رونا : 21 83
91 (٨) اُنگلیوں سے پانی نکلنا : 23 83
92 (٩) برکتیں ہی برکتیں : 24 83
93 (١٠) عصا اور کوڑے کا رات میں روشن ہونا : 25 83
94 مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 27 1
95 ملا محمود : (وفات١٣٠٤ھ/١٨٨٦ء ) 28 94
96 قیام دارالعلوم کا ذکر بزبان مولانا ذوالفقار علی : 28 94
97 ذکر بناء جامع مسجد دیوبند : 32 94
98 مسعودیوں کے علماء دیوبند پر اعتراضات 37 1
99 (١) عرش و کعبہ و کرسی کی توہین : 37 98
100 سرکارِ دوعالم ۖ کا حلیہ مبارک 40 1
101 سیرة نبوی اور مستشرقین 41 1
102 جہاد پرمستشرقین کا اعتراض : 41 101
103 مقصد ِجہاد دین پرجبر نہیں رفع فساد ہے : 42 101
104 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 48 1
105 مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے 49 1
106 (١) گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا : 49 105
107 (٢) اپنا فرض منصبی پورا کرنا : 52 105
108 (٣) دُعاء کا اہتمام کرنا : 53 105
109 (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : 54 105
110 (٥) مسنون اور اد و وظائف کا پڑھنا : 55 105
111 تکالیف سے فوری نجات کا راستہ : 56 105
112 ہر مصیبت و تکلیف کا علاج : 56 105
113 آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ : 56 105
114 تمام بلائوں سے حفاظت : 56 105
115 سحر اور نظربد سے حفاظت : 57 105
116 انتقال پر ملال 57 1
117 ہر لمحہ پیشِ نظر مرضیِ جاناں رہے 58 1
118 دینی مسائل 60 1
119 ( نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان ) 60 118
120 ١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا : 60 118
121 ٢۔ ایسا عمل کرنا جو کثیر ہو اور نماز کی جنس سے نہ ہو : 61 118
122 (٣) نماز کے اندر کھانا پینا : 62 118
123 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter