Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004

اكستان

16 - 65
دلائل نبوت  ۖ
٭
 (  مولانامحمدسلمان صاحب منصور پوری  )
(١)  قرآن مقدس، سراپا معجزہ  :
	اللہ تبارک وتعالیٰ نے دنیا میں جتنے بھی انبیاء مبعوث فرمائے اُن کو کچھ نہ کچھ ایسی نشانیاں عطا فرمائیں جنہیں دیکھ کر لوگوں کو اُن کی سچائی اور حقانیت کا یقین آجائے چنانچہ اُن کے دست ِمبارک سے ایسے محیر العقول مناظرسامنے آئے کہ لوگ حیرت زدہ رہ گئے۔ سیّدنا حضرت ابراہیم علیہ الصلوٰة والسلام کے لیے آگ کا گل و گلزار ہوجانا ، سیّدنا حضرت دائود علیہ السلام کے لیے لوہے کا موم ہوجانا ،سیّدنا حضرت سلیمان علیہ السلام کے لیے ہوائوں اور جنات وغیرہ کا مسخر ہوجانا، سیّدنا حضرت موسیٰ علیہ السلام کی عصائے مبارک کا اژدہا بن جانا، سیّدنا حضرت صالح علیہ السلام کی دُعا سے معجزاتی اُونٹنی ظاہر ہونا اور سیّدنا حضرت عیسٰی علیہ السلام کے ذریعہ لا علاج مریضوں کا شفایاب اور مُردوں کا زندہ ہوجانا وغیرہ ایسے معجزات ہیں جن کی مثال پیش کرنے سے دنیا عاجز ہے۔
	اِسی دستور کے موافق ہمارے آقا و مولا حضرت خاتم النبیین سیّدنا و مولانا محمد رسول اللہ  ۖ  کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار معجزات عطا فرمائے جو آپ کی رسالت کی سچائی اور حقانیت پر کھلی ہوئی دلیل ہیں ۔تاہم پچھلے انبیاء علیہم السلام کو جوبھی نشانیاں عطا فرمائی گئیں وہ صرف اُن کی حیات دنیوی تک محدود تھیں ۔جب وہ حضرات دنیا سے پردہ فرماگئے تو اُن کے دستِ مبارک پر ظاہر ہونے والی نشانیاں بھی لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہوگئیں لیکن ہمارے آقا سیّدنا ومولانا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم چونکہ خاتم الانبیاء ہیں اِس لیے اللہ تعالیٰ نے آپ کو دونوں طرح کی نشانیاں عطا فرمائیں ، بہت سی نشانیاں ایسی تھیں جن کا صرف آپ کے دور میں پائے جانے والے خوش نصیب حضراتِ صحابہ  نے مشاہدہ فرمایا ۔جبکہ بعض نشانیاں ایسی ہیں جو تاقیامت اُسی آب وتاب اور شان وشوکت کے ساتھ باقی اور برقرار رہیں گی اور ہر زمانے کے لوگ کھلی آنکھوں سے اُن کا مشاہد ہ کرتے رہیں گے اِنہی نشانیوں میں سے ایک عظیم نشانی اللہ کی یہ پاک کتاب''قرآن کریم'' ہے۔
	جناب رسول اللہ  ۖ نے اِسی مضمون کو اِس طرح بیان فرمایا ہے  :
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
64 اس شمارے میں 3 1
65 حرف آغاز 4 1
66 درسِ حدیث 10 1
67 حضرت ثا بت بن قیس کا تقوٰی اور نبی علیہ السلام کا اُن پر اعتماد 10 66
68 پہلے زمانہ میں اچھے خطیب کے لیے بلند آواز والا ہونا ضروری تھا : 10 66
69 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ : 11 66
70 اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان : 11 66
71 میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول : 11 66
72 رسولِ خدا پیچھے نہیں ہٹے : 12 66
73 بہادری کی انتہاء ،سواری سے اُتر گئے : 12 66
74 حضرت ثابت باکمال خطیب تھے : 12 66
75 جھوٹے نبی کا گھٹیا مقصد اور نبی علیہ السلام سے گفتگو : 13 66
76 مقاصدِ نبوت : 13 66
77 مثال سے وضاحت : 13 66
78 اُسی وقت آپ نے اُسے قتل کیوں نہ کیا : 14 66
79 حضرت ثابت بن قیس پر اعتماد : 14 66
80 حضرت ثابت بن قیس کا تقوٰی اور احتیاط : 15 66
81 علماء اور ائمہ مساجد کو بھی اِس سنت پر عمل کرنا چاہیے : 15 66
82 حضرت ثابت بن قیس کو جنت کی نوید : 15 66
83 دلائل نبوت ۖ 16 1
84 (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : 16 83
85 (٢) چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا : 17 83
86 .3پتھر کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا 18 83
87 4۔کنکریوں کا تسبیح پڑھنا 18 83
88 (٥) درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا : 19 83
89 (٦) غروب کے بعد سورج کا لوٹ آنا : 21 83
90 (٧) کھجور کے ستون کا آپ کی جدائی پربِلک بِلک کر رونا : 21 83
91 (٨) اُنگلیوں سے پانی نکلنا : 23 83
92 (٩) برکتیں ہی برکتیں : 24 83
93 (١٠) عصا اور کوڑے کا رات میں روشن ہونا : 25 83
94 مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 27 1
95 ملا محمود : (وفات١٣٠٤ھ/١٨٨٦ء ) 28 94
96 قیام دارالعلوم کا ذکر بزبان مولانا ذوالفقار علی : 28 94
97 ذکر بناء جامع مسجد دیوبند : 32 94
98 مسعودیوں کے علماء دیوبند پر اعتراضات 37 1
99 (١) عرش و کعبہ و کرسی کی توہین : 37 98
100 سرکارِ دوعالم ۖ کا حلیہ مبارک 40 1
101 سیرة نبوی اور مستشرقین 41 1
102 جہاد پرمستشرقین کا اعتراض : 41 101
103 مقصد ِجہاد دین پرجبر نہیں رفع فساد ہے : 42 101
104 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 48 1
105 مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے 49 1
106 (١) گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا : 49 105
107 (٢) اپنا فرض منصبی پورا کرنا : 52 105
108 (٣) دُعاء کا اہتمام کرنا : 53 105
109 (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : 54 105
110 (٥) مسنون اور اد و وظائف کا پڑھنا : 55 105
111 تکالیف سے فوری نجات کا راستہ : 56 105
112 ہر مصیبت و تکلیف کا علاج : 56 105
113 آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ : 56 105
114 تمام بلائوں سے حفاظت : 56 105
115 سحر اور نظربد سے حفاظت : 57 105
116 انتقال پر ملال 57 1
117 ہر لمحہ پیشِ نظر مرضیِ جاناں رہے 58 1
118 دینی مسائل 60 1
119 ( نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان ) 60 118
120 ١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا : 60 118
121 ٢۔ ایسا عمل کرنا جو کثیر ہو اور نماز کی جنس سے نہ ہو : 61 118
122 (٣) نماز کے اندر کھانا پینا : 62 118
123 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter