ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004 |
اكستان |
|
دلائل نبوت ۖ ٭ ( مولانامحمدسلمان صاحب منصور پوری ) (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : اللہ تبارک وتعالیٰ نے دنیا میں جتنے بھی انبیاء مبعوث فرمائے اُن کو کچھ نہ کچھ ایسی نشانیاں عطا فرمائیں جنہیں دیکھ کر لوگوں کو اُن کی سچائی اور حقانیت کا یقین آجائے چنانچہ اُن کے دست ِمبارک سے ایسے محیر العقول مناظرسامنے آئے کہ لوگ حیرت زدہ رہ گئے۔ سیّدنا حضرت ابراہیم علیہ الصلوٰة والسلام کے لیے آگ کا گل و گلزار ہوجانا ، سیّدنا حضرت دائود علیہ السلام کے لیے لوہے کا موم ہوجانا ،سیّدنا حضرت سلیمان علیہ السلام کے لیے ہوائوں اور جنات وغیرہ کا مسخر ہوجانا، سیّدنا حضرت موسیٰ علیہ السلام کی عصائے مبارک کا اژدہا بن جانا، سیّدنا حضرت صالح علیہ السلام کی دُعا سے معجزاتی اُونٹنی ظاہر ہونا اور سیّدنا حضرت عیسٰی علیہ السلام کے ذریعہ لا علاج مریضوں کا شفایاب اور مُردوں کا زندہ ہوجانا وغیرہ ایسے معجزات ہیں جن کی مثال پیش کرنے سے دنیا عاجز ہے۔ اِسی دستور کے موافق ہمارے آقا و مولا حضرت خاتم النبیین سیّدنا و مولانا محمد رسول اللہ ۖ کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار معجزات عطا فرمائے جو آپ کی رسالت کی سچائی اور حقانیت پر کھلی ہوئی دلیل ہیں ۔تاہم پچھلے انبیاء علیہم السلام کو جوبھی نشانیاں عطا فرمائی گئیں وہ صرف اُن کی حیات دنیوی تک محدود تھیں ۔جب وہ حضرات دنیا سے پردہ فرماگئے تو اُن کے دستِ مبارک پر ظاہر ہونے والی نشانیاں بھی لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہوگئیں لیکن ہمارے آقا سیّدنا ومولانا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم چونکہ خاتم الانبیاء ہیں اِس لیے اللہ تعالیٰ نے آپ کو دونوں طرح کی نشانیاں عطا فرمائیں ، بہت سی نشانیاں ایسی تھیں جن کا صرف آپ کے دور میں پائے جانے والے خوش نصیب حضراتِ صحابہ نے مشاہدہ فرمایا ۔جبکہ بعض نشانیاں ایسی ہیں جو تاقیامت اُسی آب وتاب اور شان وشوکت کے ساتھ باقی اور برقرار رہیں گی اور ہر زمانے کے لوگ کھلی آنکھوں سے اُن کا مشاہد ہ کرتے رہیں گے اِنہی نشانیوں میں سے ایک عظیم نشانی اللہ کی یہ پاک کتاب''قرآن کریم'' ہے۔ جناب رسول اللہ ۖ نے اِسی مضمون کو اِس طرح بیان فرمایا ہے :