Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004

اكستان

11 - 65
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ  :
	اُن میں یہ ہے کہ رسول اللہ  ۖ  کی آواز جس مجمع سے خطاب فرماتے تھے اُس تک پہنچ جاتی تھی یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایسے ہوتا تھا تواب خطیب وہ ہو سکتا تھا جس کی آواز اچھی بھی ہو ، بہت بڑی بھی ہو ،دُور تک جا سکتی ہو ۔جنگ کے موقع پر بھی اعلانات اسی طرح سے ہوتے تھے مثلاً آتا ہے حنین کے موقع پر کہ جناب رسول اللہ  ۖ  نے ایک صحابی سے جن کی آواز ڈبل تھی فرمایاکہ تم یہ کہہ کر آواز دو تو حنین کے دن معرکہ میں بڑی گڑبڑ ہوگئی کیونکہ کفار کے تیراندازوں نے نقشہ جنگ ایسا بنایاکہ وہ جگہ جگہ چھپ گئے جب مسلمان زَد میں آئے تو پھر انھوں نے اُن گھات کی جگہوںسے تیر برسائے تو اِس سے بہت بڑی مقدار میں مسلمان زخمی ہوگئے اور زخم لگنے کے بعد آدمی اِدھر اُدھر بچتا ہے تو اِس طرح مسلمان تتِّر بِتّر ہوگئے ۔یہ چیز جب پیش آئی تو پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی سے فرمایا کہ تم یہ کہہ کر آواز دو۔ اب نقشہ جنگ ایسا خراب ہوا کہ ایسا کبھی بھی خراب نہیں ہواتھا ۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ یہ کیاہے؟ ایک اور صحابی نے پوچھا یہ کیا ہے ؟ اُنہوں نے کہا خدا کا حکم ہے بس خدا کی قدرت ،اور قرآن پاک میں بھی ہے   لقد نصر کم اللّٰہ فی مواطن   کثیرة بہت سی جگہوں پر خدا نے تمہاری مدد کی ہے ۔
اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان  :
	ویوم حنین اذ  اعجبتکم کثرتکم حنین کے دن بھی جب تمہیں اپنی تعداد اچھی لگنے لگی یعنی دل میں ایک طرح سے تعداد پر بھروسہ یا ناز جیسے آگیا تو اللہ نے بتلایا کہ مدد تو میری ہوتی ہے تعداد کے زیادہ یا کم ہونے پر مدار نہیں ہے کامیابی یا ناکامی کا۔ قرآن پاک میں ہی یہ ہیکم من فئة قلیلة غلبت فئة کثیرةً بأذن اللّٰہ  تھوڑی تعداد بڑی تعداد پر خدا کے حکم سے غالب آتی ہی رہی ہے ،بہت جگہ ایسے ہوتا ہی رہااور مسلمان بھی تھوڑے ہی سے تھے غالب ہوتے ہوتے ساری دنیا پر چھا گئے ۔ یہ برطانیہ چھوٹی سی جگہ ہے، غالب ہوتے ہوتے اس کی سلطنت ساری دنیا پر چھا گئی اور سورج ہی غروب نہیں ہوتا تھا اُس کی سلطنت میں ۔یہ رُوس ہے تھوڑے سے تھے یہ ماسکو وغیرہ کے قریب اِن کی جگہ تھی پھر وہ پھیلتے پھیلتے پھیل گئے تویہ ہوتا آیا ہے ،خدا کا نظام ہے اس طرح کا۔تو  فلم تغن عنکم شیئًا وضاقت علیکم الارض بما رحبت اُس وقت تھوڑی دیر کے لیے تو ایسا حال ہوگیا تھا کہ اتنی لمبی چوڑی زمین تنگ لگنے لگی تھی ثم ولیتم مدبرین  تولوگ پیٹھ پھیر کر پیچھے ہٹ گئے ۔
میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول  :
	ثم انزل اللّٰہ سکینتہ علی رسولہ وعلی المؤمنین پھراللہ تعالیٰ نے وہ قلبی سکون نازل فرمایا جناب
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
64 اس شمارے میں 3 1
65 حرف آغاز 4 1
66 درسِ حدیث 10 1
67 حضرت ثا بت بن قیس کا تقوٰی اور نبی علیہ السلام کا اُن پر اعتماد 10 66
68 پہلے زمانہ میں اچھے خطیب کے لیے بلند آواز والا ہونا ضروری تھا : 10 66
69 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ : 11 66
70 اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان : 11 66
71 میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول : 11 66
72 رسولِ خدا پیچھے نہیں ہٹے : 12 66
73 بہادری کی انتہاء ،سواری سے اُتر گئے : 12 66
74 حضرت ثابت باکمال خطیب تھے : 12 66
75 جھوٹے نبی کا گھٹیا مقصد اور نبی علیہ السلام سے گفتگو : 13 66
76 مقاصدِ نبوت : 13 66
77 مثال سے وضاحت : 13 66
78 اُسی وقت آپ نے اُسے قتل کیوں نہ کیا : 14 66
79 حضرت ثابت بن قیس پر اعتماد : 14 66
80 حضرت ثابت بن قیس کا تقوٰی اور احتیاط : 15 66
81 علماء اور ائمہ مساجد کو بھی اِس سنت پر عمل کرنا چاہیے : 15 66
82 حضرت ثابت بن قیس کو جنت کی نوید : 15 66
83 دلائل نبوت ۖ 16 1
84 (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : 16 83
85 (٢) چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا : 17 83
86 .3پتھر کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا 18 83
87 4۔کنکریوں کا تسبیح پڑھنا 18 83
88 (٥) درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا : 19 83
89 (٦) غروب کے بعد سورج کا لوٹ آنا : 21 83
90 (٧) کھجور کے ستون کا آپ کی جدائی پربِلک بِلک کر رونا : 21 83
91 (٨) اُنگلیوں سے پانی نکلنا : 23 83
92 (٩) برکتیں ہی برکتیں : 24 83
93 (١٠) عصا اور کوڑے کا رات میں روشن ہونا : 25 83
94 مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 27 1
95 ملا محمود : (وفات١٣٠٤ھ/١٨٨٦ء ) 28 94
96 قیام دارالعلوم کا ذکر بزبان مولانا ذوالفقار علی : 28 94
97 ذکر بناء جامع مسجد دیوبند : 32 94
98 مسعودیوں کے علماء دیوبند پر اعتراضات 37 1
99 (١) عرش و کعبہ و کرسی کی توہین : 37 98
100 سرکارِ دوعالم ۖ کا حلیہ مبارک 40 1
101 سیرة نبوی اور مستشرقین 41 1
102 جہاد پرمستشرقین کا اعتراض : 41 101
103 مقصد ِجہاد دین پرجبر نہیں رفع فساد ہے : 42 101
104 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 48 1
105 مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے 49 1
106 (١) گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا : 49 105
107 (٢) اپنا فرض منصبی پورا کرنا : 52 105
108 (٣) دُعاء کا اہتمام کرنا : 53 105
109 (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : 54 105
110 (٥) مسنون اور اد و وظائف کا پڑھنا : 55 105
111 تکالیف سے فوری نجات کا راستہ : 56 105
112 ہر مصیبت و تکلیف کا علاج : 56 105
113 آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ : 56 105
114 تمام بلائوں سے حفاظت : 56 105
115 سحر اور نظربد سے حفاظت : 57 105
116 انتقال پر ملال 57 1
117 ہر لمحہ پیشِ نظر مرضیِ جاناں رہے 58 1
118 دینی مسائل 60 1
119 ( نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان ) 60 118
120 ١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا : 60 118
121 ٢۔ ایسا عمل کرنا جو کثیر ہو اور نماز کی جنس سے نہ ہو : 61 118
122 (٣) نماز کے اندر کھانا پینا : 62 118
123 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter