Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2003

اكستان

46 - 64
سمعت الحسن  قال سمعت علیا یقول قال رسول اللّٰہ  ۖ  مثل امتی مثل المطر''  الحدیث  ٧٠   
(ترجمہ) (ابویعلی کہتے ہیں کہ)ہم سے حوثرہ بن الاشرس نے بیان کیا ، وہ کہتے ہیں کہ ہمیں عقبہ بن ابی الصہباء الباھلی نے خبردی ،وہ کہتے ہیں کہ میںنے حسن کو یہ کہتے سنا ،حسن کہتے ہیںکہ میں نے علی کو یہ کہتے سنا کہ رسول اللہ  ۖ نے فرمایا کہ میری اُمّت کی مثال بارش کی سی ہے (نہیں معلوم کہ اس کا پہلا حصہ اچھا ہے یا آخری)۔
	اس روایت میں ''سمعت علیا یقول''(میں نے علی کو یہ کہتے سنا) کے الفاظ صریح طور پر علی سے حسن کے سماع کو بتا رہے ہیں کیونکہ ''سمعت '' کا صیغہ محدثین کے نزدیک سماع میں صریح ہے  ٧١   اس روایت کے تمام رواة ثقہ ہیں ۔ابو یعلی بالاتفاق حافظ حدیث اور ثقہ ہیں ۔ابن خبان نے ثقات میں ابو یعلی کواتقان اوردین کے ساتھ متصف کیا ہے۔ ٢ ٧  حاکم نے ابویعلی کا ذکر ''ثقہ مامون ''کے الفاظ سے کیا ہے  ٧٣   اور ذہبی نے ان کے لیے حافظ ،ثقہ اور محدث الجزیرہ کے الفاظ استعمال کیے ہیں ۔ ٧٤  
 	حوثرہ  ٧٥   کو ابن حبان ثقہ مانتے ہیں،اسی لیے انہوں نے ان کاذکر کتاب الثقات میں کیا ہے  ٧٦   اور عقبہ کی توثیق امام احمد نے کی ہے ۔ ٧٧   خلاصہ یہ ہے کہ مسند ابو یعلی کی اس روایت سے جس کے تمام رواة ثقاة ہیں ۔علی سے حسن کا سماع صریح طور پر ثابت ہو تا ہے۔ 
  ٧٠    اتحاف  ص ٨٠ ۔حدیث کا باقی حصہ یہ ہے ۔''لا یدری اولہ خیرام آخرہ''   ٧١   تقریب نووی  ص ١٤٤  ٧٢   تذکرة الحفاظ  ٢/٢٤٩  ٣ ٧   ایضاً  ٧٤   ایضاً ٢/٢٤٨  ٧٥   علامہ سیوطی کی الحاوی للفتاوی (٢/١٩٤) میں ''حوثرہ'' کے بجائے ''جویریہ ''ہے اور حسن الزمان خان بھی لکھتے ہیں کہ بعض نسخوں میں جویریہ ہے لیکن وہ وثوق کے ساتھ کہتے ہیں کہ یہ حوثرہ ہے جویریہ نہیں (القول  ١/٢٠٠ ) اور جو وہ کہتے وہی درست ہے کیونکہ جویرہ ابن الاشرس نام کے کوئی راوی نہیں۔ 
  ٧٦   اتحاف ص ٨٠  ٧٧   ایضاً حسن الزمان خان لکھتے ہیں کہ جہاں تک مجھے معلوم ہے اس سند کے رجال میں حسب ذیل حضرات میں سے کسی نے کلام نہیں کیا حالانکہ احوال رجال میں یا تو ان کی مستقل تصانیف ہیں یا انہوں نے اپنی روایات کے ذیل میں رجال پرگفتگو کی ہے   :
	ابوحنفیہ ،مالک، دونوں سفیان ،شعبہ ،قطان اور ان کے طبقہ کے لوگ ،شافعی ،ابن مہدی ،ابن سعد ،احمد، ابن معین،ابن المدینی، فلاس،ابوخیثمہ اور ان کے طبقہ کے لوگ ،ابو زرعہ ،بخاری ،ابو حاتم ،مسلم ،جوزجانی اور ان کے طبقہ کے لوگ، ابوداود ،ترمذی، بزار،نسائی ،طبری، ابن خزیمہ ، بغوی،دولابی ،طحاوی ،عقیلی ابن ابی حاتم، ساجی ،ابن یونس ،ابواحمد، حاکم ،مسلمہ ،اسماعیلی ،ابن الجارود، طبرانی، ابن حیان (حالانکہ انہوں نے ائمہ تک کو ضعفاء میں ذکر کیاہے )ابن عد ی (حالانکہ انہوں نے اپنی ''الکامل فی الجرح'' میں یہ یہ شرط کی ہے کہ وہ اس میں ہر ایسے شخص کا ذکر کریں گے جس کے بارے میں کلام کیا گیا ہو چاہے وہ امام ہی کیوں نہ ہو) ابن شاہین، ازدی، دار قطنی ،حاکم ،ابو نعیم ،ابو ذر، بیہقی ، خطیب،ابو عمر ،ابن طاہر المقدسی ،ابن ناصر ،ابن جوزی ،ابن اثیر ،ابن صلاح ،ضیاء ابن قطان ابن عبدالسلام ،سمعانی ،ابن عساکر ،ابن النجار ،نووی ،مزی ،علائی ،ابن الترکمانی ،مغلطائی ،ابن تیمیہ ،ذہبی ،سبکی ،عراقی ،ابن حجر سخاوی سیوطی اور ابن عراق ،(القول ١/٢٠٢،٢٠٣)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
65 اس شمارے میں 3 1
66 حرف آغاز 4 1
67 درس حدیث 6 1
68 رسول اللہ ۖ کی خاندانی عظمت کے سب قائل تھے 6 67
69 سرداران قریش کا مطالبہ 7 67
70 مطالبہ پر غور 7 67
71 اللہ کی طرف سے مطالبہ مسترد کردیا گیا : 8 67
72 آپ کے گرد ضعفاء ہوا کرتے تھے : 8 67
73 ایک سیاسی وجہ جو ہدایت میں رُکاوٹ بن گئی : 8 67
74 پیغامِ مساوات : 8 67
75 سچے نبی کی نشانی : 9 67
76 تجربہ اور مشاہدہ کی بات : 9 67
77 حضرت ابوسفیان کا اسلام : 10 67
78 حضرت عمر کی نظر میں حضرت بلال کا درجہ : 10 67
79 ایک اور واقعہ : 10 67
80 احساس ِزیاں : 10 67
81 حضرت سیّد حاجی محمد عابد حسین رحمة اللہ علیہ 11 1
82 نسب : 11 81
83 بناء دارالعلوم : 15 81
84 شبِ برا ء ت............ فضائل و مسائل 20 1
85 ماہِ شعبان کی فضیلت : 20 84
86 شبِ براء ت کی فضیلت : 20 84
87 شبِ برا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 21 84
88 حضور علیہ الصلٰوة والسّلام کا پندرہویں شب میں معمول : 22 84
89 شبِ براء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 23 84
90 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 24 84
91 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے : 24 84
92 ١٥شعبان المبارک 25 84
93 دُعائے مشائخ درشب براء ت 25 84
94 آپ کے دینی مسائل 27 1
95 ( نما زکے مستحبات ) 27 94
96 نماز میں قرا ء ت کے چند مسائل : 28 94
97 نمازی کے آگے سے گزرنا : 29 94
98 سترہ کے مسائل : 30 94
99 جامعہ مدنیہ جدید کے تعلیمی حالات 31 1
100 تقریب سنگ ِ بنیاد 33 1
101 متمنی ٔ شرکت 33 100
102 بابائے جمہوریت نواب زادہ نصراللہ خان صاحب کا سانحۂ ارتحال 34 100
103 حضرت ِحسن بصری رحمة اللہ علیہ اور حضرت علی کے ساتھ اُن کا اتصال٭ 35 1
104 حضرت علی کے ساتھ حضرت حسن بصری کا لقاء وسماع : 35 103
105 بلوغ سے قبل کی روایت : 37 103
106 محدثین کا عقلی استدلال : 38 103
107 منکرین کے ا قوال کا تفصیلی جائزہ : 39 103
108 ابن مدینی : 39 103
109 امام بخاری : 41 103
110 امام مسلم : 41 103
111 امام ترمذی : 43 103
112 ابن تیمیہ اور شاہ ولی اللہ صاحب : 44 103
113 علی سے حسن کی معنعن روایات : 45 103
114 حدیث معنعن کے سلسلہ میں دو قاعدے : 45 103
115 مسند ابو یعلی کی ایک صحیح اور صریح روایت : 45 113
116 محدثین کا ایک اور مسلمہ اصول : 47 113
117 ایک اُلجھن اور اس کا حل : 47 113
118 ایک اہم اعلان 48 1
119 فہمِ حدیث 50 1
120 قیامت اور آخرت کی تفصیلات 50 119
121 جنت اور اُس کی نعمتیں : 50 119
122 اہلِ جنت کے لیے حق تعالیٰ کی دائمی رضا مندی : 54 119
123 جنت میں باری تعالیٰ کا دیدار : 55 119
124 حاصل مطالعه 56 1
125 دِلا غافل نہ ہو یک دم : 56 124
126 حضرت مولانا محمد صاحب اور اُن کا وعظ : 58 124
127 شیخ شبلی اور سبزی فروش : 59 124
128 صحت کا فارمولا : 60 124
129 تقریظ وتنقید 61 1
Flag Counter