Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2003

اكستان

36 - 64
میں موجودتھے اور اس وقت وہ چودہ سال کے ہو چکے تھے۔  ٨   
 	(٢)  اس پورے عرصہ میں حضرت علی بھی مدینہ میں رہے اور شہادت عثمان کے بعد جب ان کی بیعت کو چار ماہ گزر گئے ، تب وہ مدینہ سے بصرہ کی طرف تشریف لے گئے ۔  ٩   
	(٣)  حضرت حسن حضرت اُم سلمہ کے گھر پر رہتے تھے  ١٠   اور حضرت اُم سلمہ  کا مکان (دوسری ازواج مطہرات اور حضرت علی کے مکانات کی طرح ) مسجدِنبوی سے ملحق تھا  ١١   اور توسیع عثمانی کے بعد بھی مسجد نبوی کی لمبائی چوڑائی١٣٠١٦٠ ذراع تھی  ٢ ١  اگر یہ فرض کر لیا جائے کہ حضرت علی اور حضرت اُم سلمہ کے مکانات انتہائی فاصلہ پر ہونگے تب بھی یہ مسافت چند گز سے زیادہ نہیں ہوتی  ٣ ١ 
 	(٤)  حضرت حسن جب سات سال کے ہوئے ہونگے تو اسی وقت سے انہوں نے نماز پڑھنا شروع کیا ہوگا اوردس سال کا ہو جانے کے بعد تو ان کے نماز نہ پڑھنے کا سوال ہی نہیں کیونکہ رسول اللہ  ۖ  کا ارشاد ہے کہ ''بچہ جب سات سال کا ہو جائے تو اسے نماز کا حکم کرو اور جب دس سال کا ہوجائے تو مارکر پڑھوائو''  ٤ ١  اورجس دور کی یہ بات ہے اس دور کے متعلق یہ تصور بھی نہیں کیا جا سکتا کہ اس حدیث کے مقتضی پر عمل نہ کیا جاتاہو۔
  	(٥)  چونکہ حضرت علی اور حضرت حسن دونوں کی رہائش مسجد نبوی ہی سے متصل تھی اس لیے ظاہر ہے کہ پانچوں وقت کی نمازیں اور جمعہ اور عیدین کی نمازیں دونوں حضرات مسجدہی میںادا کرتے ہوں گے ۔
	(٦)  جس زمانہ میں حضرت عثمان   محصور تھے، اور ایک روایت کے مطابق یہ حصار چالیس روز رہا ہے  ١٥   تو ان میں سے بیشتر اوقات کی نمازیں ایک روایت کے مطابق حضرت علی نے پڑھائی ہیں  ١٦   ظاہر ہے کہ حصار کے زمانہ میں بھی حضرت حسن نے مسجد نبوی ہی میں پانچوں وقت کی نمازیں حضرت علی ہی کی اقتدا میںادا کی ہوں گی اور جمعوں اور عیدین کے خطبے دیتے سُنا ہوگا ۔  ١٧   
٨   تذکرة الحظاظ  ١/٧١  ٩   تاریخ خمیس ٢/٢٧٧   ١٠ کیونکہ جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے تمام تذکرہ نگار تقریباً اس پر متفق ہیں کہ ان کی والدہ حضرت اُم سلمہ کی باندی تھیں اور حسن کے دودھ پینے کے زمانے میں جب ان کی والدہ کسی کام سے باہر چلی جایا کرتی تھیں اور حسن رونے لگتے تھے تو حضرت اُم سلمہ ان کے منہ میں اپنا پستان دیدیا کرتی تھیں اور اکثر دودھ بھی اُتر آتا تھا۔   ١١   القول ١/١٤٨،١٤٩  ١٢   مستفاد من فصول من تاریخ المدینہ ص ٥٢،٦٩  ٣ ١  فتح خیبر کے بعد جب مسجد نبوی کی رسول اللہ  ۖکے زمانہ ہی میں توسیع ہوئی ہے تو اس کا رقبہ ١٠٠١٠٠ذراع(ہاتھ )تھا ۔توسیع ِفاروقی کے بعد ١٢٠١٤٠ہوا ۔فصول من تاریخ المدینہ (ص٥٢،٦٩)۔عہدِ عثمانی میں جو توسیع ہوئی اس کا حساب لگایا جائے تو لمبائی (شمالاًجنوباً)١٦٠ ذراع اورچوڑائی (شرقاًغرباً)١٣٠ذراع ہوتی ہے ۔لہذا اس کے اطراف میںاس سے متصل واقع مکانات کے فاصلوں کو گزوں ہی میں ظاہر کیا جا سکتاہے۔   ١٤   ابو دا  ود  ١/١١٥      ١٥   الریاض النضرہ ٢/١٦٣   ١٦   ایضاً  ١٧   اتحاف  ص  ٧٩


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
65 اس شمارے میں 3 1
66 حرف آغاز 4 1
67 درس حدیث 6 1
68 رسول اللہ ۖ کی خاندانی عظمت کے سب قائل تھے 6 67
69 سرداران قریش کا مطالبہ 7 67
70 مطالبہ پر غور 7 67
71 اللہ کی طرف سے مطالبہ مسترد کردیا گیا : 8 67
72 آپ کے گرد ضعفاء ہوا کرتے تھے : 8 67
73 ایک سیاسی وجہ جو ہدایت میں رُکاوٹ بن گئی : 8 67
74 پیغامِ مساوات : 8 67
75 سچے نبی کی نشانی : 9 67
76 تجربہ اور مشاہدہ کی بات : 9 67
77 حضرت ابوسفیان کا اسلام : 10 67
78 حضرت عمر کی نظر میں حضرت بلال کا درجہ : 10 67
79 ایک اور واقعہ : 10 67
80 احساس ِزیاں : 10 67
81 حضرت سیّد حاجی محمد عابد حسین رحمة اللہ علیہ 11 1
82 نسب : 11 81
83 بناء دارالعلوم : 15 81
84 شبِ برا ء ت............ فضائل و مسائل 20 1
85 ماہِ شعبان کی فضیلت : 20 84
86 شبِ براء ت کی فضیلت : 20 84
87 شبِ برا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 21 84
88 حضور علیہ الصلٰوة والسّلام کا پندرہویں شب میں معمول : 22 84
89 شبِ براء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 23 84
90 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 24 84
91 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے : 24 84
92 ١٥شعبان المبارک 25 84
93 دُعائے مشائخ درشب براء ت 25 84
94 آپ کے دینی مسائل 27 1
95 ( نما زکے مستحبات ) 27 94
96 نماز میں قرا ء ت کے چند مسائل : 28 94
97 نمازی کے آگے سے گزرنا : 29 94
98 سترہ کے مسائل : 30 94
99 جامعہ مدنیہ جدید کے تعلیمی حالات 31 1
100 تقریب سنگ ِ بنیاد 33 1
101 متمنی ٔ شرکت 33 100
102 بابائے جمہوریت نواب زادہ نصراللہ خان صاحب کا سانحۂ ارتحال 34 100
103 حضرت ِحسن بصری رحمة اللہ علیہ اور حضرت علی کے ساتھ اُن کا اتصال٭ 35 1
104 حضرت علی کے ساتھ حضرت حسن بصری کا لقاء وسماع : 35 103
105 بلوغ سے قبل کی روایت : 37 103
106 محدثین کا عقلی استدلال : 38 103
107 منکرین کے ا قوال کا تفصیلی جائزہ : 39 103
108 ابن مدینی : 39 103
109 امام بخاری : 41 103
110 امام مسلم : 41 103
111 امام ترمذی : 43 103
112 ابن تیمیہ اور شاہ ولی اللہ صاحب : 44 103
113 علی سے حسن کی معنعن روایات : 45 103
114 حدیث معنعن کے سلسلہ میں دو قاعدے : 45 103
115 مسند ابو یعلی کی ایک صحیح اور صریح روایت : 45 113
116 محدثین کا ایک اور مسلمہ اصول : 47 113
117 ایک اُلجھن اور اس کا حل : 47 113
118 ایک اہم اعلان 48 1
119 فہمِ حدیث 50 1
120 قیامت اور آخرت کی تفصیلات 50 119
121 جنت اور اُس کی نعمتیں : 50 119
122 اہلِ جنت کے لیے حق تعالیٰ کی دائمی رضا مندی : 54 119
123 جنت میں باری تعالیٰ کا دیدار : 55 119
124 حاصل مطالعه 56 1
125 دِلا غافل نہ ہو یک دم : 56 124
126 حضرت مولانا محمد صاحب اور اُن کا وعظ : 58 124
127 شیخ شبلی اور سبزی فروش : 59 124
128 صحت کا فارمولا : 60 124
129 تقریظ وتنقید 61 1
Flag Counter