ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2003 |
اكستان |
فَاِنَّکَ قُلْتَ وَقَوْلُکَ الْحَقُّ فِیْ کِتَابِکَ الْمُنَزَّلِ عَلٰی لِسَانِ نَبِیِّکَ الْمُرْسَلِ یَمْحُوا اللّٰہُ مَاےَشَآئُ وَ یُثْبِتُ َوعِنْدَ ہ اُمُّ الْکِتَابِ اِلٰھِیْ بِالتَّجَلِّی الْاَعْظَمِ ِفیْ لَیْلَةِ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ الْمُکَرَّمِ الَّتِیْ یُفْرَقُ فِیْھَا کُلُّ اَمْرٍحَکِیْمٍ وَّیُبْرَمُ اَنْ تَکْشِفَ عَنَّا مِنَ الْبَلَائِ مَانَعْلَمُ وَمَا لَا نَعْلَمُ وَمَا اَنْتَ بِہ اَعْلَمُ اِنَّکَ اَنْتَ الْاَعَزُّالْاَکْرَمُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ وَسَلَّمَ۔ ترجمہ : ''اے اللہ ! اے احسان فرمانے والے، تجھ پر احسان نہیں کیا جاتا ۔ اے عزت اور بزرگی والے ۔اے قدرت اور انعام والے ۔تیرے سواکوئی معبود نہیں۔تو پناہ لینے والوں اور امان طلب کرنے والوں اور ڈرے ہوئوں کی پناہ ہے ۔ اے اللہ ! اگر تو نے اپنی کتاب تقدیر میں میرا بد بخت ہونایانامُراد یا مردودہونا یا میرے رزق کا تنگ ہونا لکھا ہے تو اے اللہ اپنے فضل سے میری بد بختی اور میری محرومی اور میری نامُرادی اورمیرے رزق کی تنگی کے فیصلے کو مٹا دے اور اپنی کتاب میں میرے لیے نیک بخت ہونے ،کشادہ رزق پانے اور نیکیوں کی توفیق پانے کا فیصلہ لکھ دے ۔کیونکہ تونے اپنے بھیجے ہوئے نبی ۖ پر نازل کردہ کتاب میں فرمایا ہے اور تو سچ ہی فرماتاہے کہ اللہ جو چاہتا ہے مٹا دیتا ہے اور جو چاہتا ہے لکھ دیتا ہے اور اسی کے پاس کتابِ تقدیرہے۔ اے اللہ ! تجھ سے اُس تجلی کے واسطے سے (سوال کرتاہوں )جو شعبان کی پندرھویں رات میں (جس میں ہر حکمت والے معاملے کا فیصلہ کیا جاتاہے)نازل ہوتی ہے کہ تو ہم سے ہر مصیبت ٹال دے جو ہم جانتے ہیں اور جو ہم نہیں جانتے اور جس کو تو زیادہ جانتا ہے ۔بے شک تو ہی عزت و بزرگی والا ہے اور درُودو سلام ہو ہمارے آقا محمد ۖ اور آپ کی آل اور اصحاب پر''۔