ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2003 |
اكستان |
|
سلطان کے دربار میں معمولی ملازمت قبول کرنے اور اسلام قبول کرنے پر بھی رضا مندی ظاہر کردی ۔زیوی کے پیروکار اگرچہ دھوکا کھا چکے تھے پھر بھی یہ دلائل دیتے تھے کہ مسلمان زیوی ایک انسانی ہیولا ہے اور وہ بذاتِ خود مزید بہتر مواقع پیدا ہونے کے انتظار میں آسمانوںپر چلا گیا ہے۔ ١ اس نے یہودیوں کے گناہوں کا کفارہ ادا کیا ہے اور بڑی جلدی واپس آئے گا۔وہ یہودی جو منافقانہ طور پر یہودیت کی ترقی کی خاطرمسلمان ہوگئے تھے اور مسیح کی آمد کے منتظر تھے انہوں نے اپنے آپ کو قادیانیوں کی طرح ایک ''دونمہ'' نامی خفیہ یہودی فرقہ میں منظم کرلیا۔ اٹھاریویں صدی کے برطانیہ میں'' رچرڈ ز برادر ز''نامی ایک انگریزنے مسیحیت کا دعوٰی کیا اوراپنے آپ کو شہزادہ اور یہود یوں کی فلسطین میں آباد کاری کرنے والاظاہر کیا ۔ایک خاتون ''جونا سائوتھ کواٹ'' نے معجزاتی حمل کے بعد مسیح موعود کی پیدائش کا اعلان کیا ۔ (برطانوی انسا ئیکلو پیڈیا،مسیحا ) مگر وہ ایسا نہ کر سکی ۔تاہم برطانیہ کے بہت سے یہودیوں نے اس کا بہت احترام کیا ۔ مرزا صاحب کے ہم عصروں میں سے امریکا کا ''جان الیگزنڈر ڈوئی ''اوربرطانیہ کے'' جے ۔ایچ پگٹ ''نے بھی مسیحائی کا دعوٰی کیا ۔ یہ تمام اشخاص یا تو خفیہ طورپر یہودی تھے یا ان کے آلہ کار ،ان سب کا اصل مقصد یہودی قومیت پرستی کو ایک جہت اور ڈھانچا فراہم کرنا اور مخالفانہ یورپی معاشروں میںان کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کر نا تھا ۔ فری میسنوں نے یہودی قومیت کی خاطر بڑے لطیف پیرائے میں ماسونی لاجیں قائم کرکے بڑا اہم کردار ادا کیا ۔ یورپی نظریات پرکلیسائے عیسائیت کی زبوں حالی اور امریکا میںیہودیوں کی ابھرتی ہوئی طاقت نے بڑا اثر ڈالا ۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا مقبرہ : مرزا صاحب نے نہ صرف حضرت مسیح علیہ السلام کی طبعی موت کا اعلان کیا بلکہ آپ کا نام نہاد مقبرہ بھی دریافت کرلیا ۔ ٢ پہلے گیلیل (فلسطین ) پھر طرابلس پھر شام اور آخر کار ایک پیغمبر انہ وحی کے بعد سری نگر (کشمیر ) میں اسے دریافت کر لیا ۔ ٣ یہ ایک چونکا دینے والی دریافت تھی ۔سینکڑوںلوگ سری نگر کی خانیار گلی میں وہ مقبرہ دیکھنے کے لیے گئے ۔مگر جو کوئی بھی گیا ۔مرزا صاحب کی چالبازی پر ہنسے بغیر نہ رہ سکا۔(مرزا صاحب نے اپنے ایک انتہائی قابل اعتماد پیروکار مولوی عبداللہ وکیل سے کہا کہ وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے سری نگر میں مقبرے کے بارے میں شواہد اکھٹے کرے ۔اپنی کتاب ١ گریزل صفحہ نمبر ٥١٦ ٢ مرزا غلام احمد''ست بچن ''قادیان١٨٩٥ء صفحہ نمبر١٦٤ ٣ مرزا غلام احمد ''الہدٰی ''قادیان١٩٠٢