ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2003 |
اكستان |
|
ہمارے حکمران اُس امریکہ کو خوش کرنا چاہتے ہیںجوکبھی بھی خوش نہیں ہو سکتا ،اس نے تو ہمیشہ ہماری ہلا کت کی کوشش کی ہے ہر آڑے وقت میں دھوکہ دیا ہے ہم سے ایف ١٦ طیاروں اور دیگر جنگی سازوسامان کی قیمت وصول کر لینے کے باوجود ان کی فراہمی روکے رکھی اور آج تک ایف ١٦ ہمیںنہیں دیئے اور نہ ان کی قیمت واپس کی بلکہ یہ دبائو ڈالا گیا کہ ان پیسوں کے بدلہ زرعی اجناس خریدی جائیں۔ بھارت کے ایٹمی دھماکہ پر خامو شی اختیار کی گئی اور ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا اور پابندیاں بھی لگائی گئیں ،١٩٦٥ء اور ١٩٧١ء کی پاک جنگ میں امریکہ کے اتحادی ہونے کے باوجود ہمارے ہی خلاف دفاعی پابندیاں لگائی گئیں۔ بھارت روس سے ایٹمی آبدوزیںحاصل کر رہا ہے اس کے باوجود امریکہ اس کو میزائیل شکن پروگرام دے رہا ہے ۔ایسے ازلی دشمن کو ماضی کے تلخ تجربات کے باوجود خوش کرنے کی کوشش کرنا اور محض کشمیر کے مسئلہ کو بہانہ بنا کر جس پر آج تک خود پاکستان کے سیاست دان ہی مخلص اور سنجیدہ نہیںہیں اس مسئلہ پرمختلف بلکہ متضاد خیالات رکھتے ہیں اپنے برادرمسلم ملک سے گِلہ کرنا اور اس کے مقابل آکھڑا ہونا انجام کے اعتبار سے ملک وملت کے لیے کسی بھی طرح بہتر نہیں ہے ۔اللہ تعالیٰ ہمارے حکمرانوںکو ہمت وجرا ء ت اور عقلِ سلیم عطا فرمائے۔ آمین۔