ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2003 |
اكستان |
|
باب : ٩ قسط : ٨ ١ دینی مسائل ٭نماز کی شرطوں کا بیان (٣) ستر چھپانا : نماز میں مرد کے لیے ناف کے نیچے سے لے کر گھٹنوں کے نیچے تک ستر ہے۔ ناف ستر میں داخل نہیں جبکہ گھٹنے ستر میں داخل ہیں۔اتنا بدن نماز میں ڈھکنا فرض ہے۔ اس کے سوا اور بدن کھلا ہو تو نماز ہو جائے گی لیکن بلا ضرورت بس اتنے ہی پر اکتفا کرنا مکروہ ہے۔ عورت کا چہرہ اور دونوں ہتھیلیاں اور دونوں پائوں کے سوا باقی تمام بدن ستر ہے۔ مسئلہ : نماز میں اپنا ستر دوسرے لو گوں سے چھپانا بالاتفاق فرض ہے اور اپنے آپ سے چھپانافرض نہیں ۔ لہٰذا اگر لمبا کرتہ پہن کر بغیر شلوار کے نماز پڑھے اور کرتہ ایسا ہوکہ اگر اس کے گریبان میں جھانکے تو اپنا ستر نظر آئے تو نماز فاسد نہ ہو گی (لیکن قصدًا اس میں سے اپنے ستر کی طرف نظر کرنا مکروہ تحریمی ہے) مسئلہ : ایسا باریک لباس پہننا جس میں سے کھال کی رنگت نظر آتی ہو حرام ہے اوراس سے نماز بھی نہیں ہوتی اسی طرح عورت اگر باریک چادر یا دوپٹہ اوڑھ کر نماز پڑھے جس میں سے بالوں کی سیاہی چمکتی ہو تو اس سے نماز درست نہیں ہوتی ۔ مسئلہ : موٹا کپڑا جس سے بدن کا رنگ نظر نہ آتا ہو مگر بدن سے ایسا چپکا ہوا ہو کہ دیکھنے سے اعضائے بدن کی ہیئت معلوم ہوتی ہو ایسے کپڑے سے نماز ہو جائیگی لیکن مکروہ ہوگی ۔ مسئلہ : نماز میں تھوڑا سا ستر کھل جانا معاف ہے اس لیے کہ اس میں حرج ہے اور بہت کھل جانا حرج میں شمار نہیں ہوتا اس لیے معاف نہیں اور اس سے نمازفاسد ہو جائے گی ۔ مسئلہ : چوتھائی اور اس سے زیادہ بہت میں داخل ہے اور چوتھائی سے کم تھوڑے میں ہے۔ چوتھائی یا زیادہ ستر کا کھلنا نمازکو اس وقت فاسد کرتاہے جبکہ ایک رکن یعنی تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار کھلا رہا ۔ تنبیہہ : چوتھائی سے اعضائے ستر میں سے ہر عضو کی اپنی چوتھائی مراد ہے اور یہ اس وقت ہے جب صرف ایک عضو کا