ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2003 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علیٰ رسول الکریم اما بعد ! امریکہ کی جانب سے عراق کے خلاف جنگ کی جنونی دھمکیوں کا سلسلہ تا حال جاری ہے جبکہ امریکہ کا بغل بچہ برطانیہ کا'' ٹونی بلیئر''اسی جنون میں مبتلا ہانپ رہا ہے ۔ان ملکو ں کے عوام اپنی حکومتوں کی ان پالیسیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں مگر اس کا ان پر کوئی اثر نہین ہو رہا۔ امریکہ بہادر اور اس کے بغل بچے کے جنگی جنون کی اصل وجہ اُمّت مسلمہ کے حکمرانو ں کی عیاشیاں اور دنیا کی محبت ہے اس چیز نے ان کی اتحاد اور قوت کو پارہ پارہ کردیا ہے۔اپنے مذموم اغراض کی خاطر وہ آپس میں دست وگریباں ہیں ۔اس ناز ک موقع پر ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وہ عراق کے ساتھ اور دیگر مسلم ممالک کے ساتھ اپنے باہمی اختلافات کو بھلا کر کفر کے سامنے پہاڑ کی مانند ڈٹ جاتے، مگراس کے بر خلاف عالمِ اسلام میں ممتاز مقام رکھنے والے ملک پاکستان کی حکومت کی جانب سے بھی عراق کے خلاف کشمیر کے حوالہ سے بے موقع بیانات کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور یہ کہا جا رہا ہے کہ پاکستان کے مقابلہ میں بھارت کی طرف عراق کا جھکائوہمیشہ زیادہ رہا ہے حالانکہ بہت سے عرب اور غیر عرب مسلم ممالک بھی بھارت کی طرف پاکستان کے مقابلہ میں زیادہ جھکائو رکھتے ہیں مگر پھر بھی پاکستانی حکمران صبح شام ان کی کاسہ لیسی میں لگے ہوئے ہیں۔ ہونا یہ چاہیے تھا کہ اس موقع پر اختلاف کو نظر انداز کردیا جاتا اور اپنے مسلمان بھائی عراق کو گلے لگا کر کفر کو للکا ر ا جاتا ۔رأس الکفر امریکہ کو خوش کرنے کے بجائے اس کا گھیرا تنگ کیا جاتا