ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2003 |
اكستان |
|
باب : ٢ قسط : ١٩ تحریکِ احمدیت (برطانوی یہودی گٹھ جوڑ) جھوٹے مسیح : ہم مرزا صاحب کے دعوائے مسیح موعود کے مختلف پہلوئوںپر بحث کریں گے تاکہ اس کے دعوے کی نوعیت کو تاریخی تنا ظر میں دیکھا جاسکے ۔ یہودیوںکے مسیح موعود کی آمدکا نظریہ یہودیوں کے ہاتھوں میں ایک سیاسی ہتھیار کے طورپر استعمال ہوتا رہا ہے ۔انیسویں صدی میں صیہونیت کے آغاز اور ترقی کے ساتھ ہی اس عقیدے کو گرہن لگ گیا ۔ پہلی صدی عیسوی سے لے کر صیہونیت کی ابتداء (١٨٩٧ء ) تک کئی خود ساختہ مسیح ظاہر ہوئے ۔مسیح کے ظہور کے ساتھ عمومًا کسی بغاوت یا شورش کا آغا ز ہوتا ،ہر دعویدار کی خواہش ہوتی کہ وہ اقتدار حاصل کرے اوربھٹکتے یہودیوں کی ارضِ مقدس میں بحالی کرے۔مسلمانوں کی حکومت میںکئی خود ساختہ مسیحائوں نے مسلمان ریاستوںکوگرانے کے لیے قوی سیاسی تحریکیں شروع کیں ۔٧٠٠ء کے لگ بھگ'' ابو عیسیٰ اصفہانی'' نے مسیح ہونے کا دعوٰی کیا ۔ اس نے یہودیوں کی ایک فوج اکھٹی کی تا کہ خلافتِ اسلامیہ کا جو آاپنی گردن سے اُتار پھینکے اور یہودیوں کوفلسطین لے جائے ۔آخرکا ر جنگ ہوئی اور یہودیوں کو اس میںشکست ِفاش ہوئی او ر وہ تتر بتر ہوگئے ۔ ابو عیسیٰ نے خود کشی کرلی ،مگر اپنی مثال پر چلنے کے لیے دوسروں کی حوصلہ شکنی نہ کی۔