ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2003 |
اكستان |
|
فرمایا ارے اصل تو یہی ہے اسی سے تو سارے جھگڑے کھڑے ہوتے ہیں۔کھانا پکانا ضرور الگ ہوناچاہیے۔ اہلیہ کو لے کر علیحدہ رہیے او روالدین کی خدمت کیجیے : رمضان میں ایک صاحب حضرت کی خدمت میںحاضرہوئے اور یہ شکایت کی کہ میری بیوی اور ماں میں باہم نباہ نہیں ہوتا ۔آئے دن اختلافات او رکشیدگی ہوتی رہتی ہے ۔یہ کہہ کر ان صاحب نے تعویذ چاہا حضرت نے فرمایا تعویذ تو میں دیتا لیکن آپ اہلیہ کو علیحدہ لے کر رہیے کھانا پینا بھی علیحدہ رکھیے اور علیحدہ رہ کر والدین کی خدمت ک کرئیے ،والدین اگر علیحدہ رہنے پر راضی نہ ہوں تب بھی علیحدہ رہیے ناراض ہوں تو ہوا کریں ان کی خدمت کرتے رہیے ۔انشاء اللہ کچھ دن میں سب ٹھیک ہو جائے گا ۔ راقم الحروف عرض کرتا ہے کہ حضرت اقدس نے جو کچھ فرمایا بعینہ حضرت حکیم الا ُمّت تھانوی نے بھی ارشاد فرمایا ہے ۔ملفوظات میںبھی مواعظ میں بھی اور فتاوٰی میںبھی ،احقر نے سارے مضامین حقوقِ معاشرت تحفۂ زوجین نامی کتاب میں جمع کر دیے ہیں ۔حضرت نے فرمایا لوگ کتابیں نہیںدیکھتے ورنہ ساری باتوں کا علاج موجود ہے اور فرمایا کہ یہ کتاب لوگوں کو ضرور پڑھنا چاہیے۔ بے پردگی کانتیجہ : فرمایا آج کل بے حیائی کا بازار گرم ہے ۔بے حیائی بے پردگی اس قدرعام ہو چکی ہے اور ایسے ایسے واقعات سننے میںآتے ہیں کہ اس کا تصور نہیں کیا جاسکتا ۔ادھر کچھ دنوں سے زیادہ ہی ایسے واقعات ہو رہے ہیں۔ ابھی اسی سفر کی بات ہے بے چارے ایک کرم فرما جو واقعی بڑے دیندار ہیں ۔علماء کی بڑی خدمت کرتے رہتے ہیں خود میرے اوپر بھی ان کے احسانات ہیں اور وہ خودبھی نیک ہیں صوم وصلٰوة کے پابند ہیں لیکن ان کی ایک بہن ہے غیر مسلم سے اُس کا تعلق ہو گیا ہے بس اسی سے شادی کرنے کے لیے ریجھی پڑی ہے کہ شادی کروں گی تو اسی سے، بیچارے بڑے پریشان ہیں ۔وہ کیا کر سکتے ہیں سب لوگ دعا کر و ۔ اصل میں بے پردگی جہاں بھی ہوگی اپنا اثر دکھا ئے گی زہر کوئی بھی کھائے اس کا اثر ہو کر رہے گا ۔دیندار گھرانوں میں بھی اگر بے پردگی ہوگی تو فساد ہوگا۔یہ سب بے پردگی کا نتیجہ کا نتیجہ ہے لیکن اس کے باوجود لوگوںکی آنکھیں نہیں کھلتیں۔ خواہش کا بھوت ایساہوتا ہے کہ آدمی اپنی اولاد تک کو چھوڑ دیتا ہے ۔کئی واقعات ایسے ہیں کہ عورت کا اجنبی مرد سے تعلق ہوا وہ اپنے شوہر تک کو قتل کرنے کو تیا ر ہو گئی ۔یہ بھوت ایساہوتا ہے کہ جو بھی اس میںرکاوٹ بنے گاوہ اس کو دو ر کرے گا ۔بھائی ہو باپ ہو شوہر ہو کسی کی پروا نہ ہو گی ۔بڑے فتنہ کا زمانہ ہے اللہ حفاظت فرمائے۔ شریعت کے خلاف جب کام ہو گا اس کا یہی نتیجہ ہوگا۔