ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2003 |
اكستان |
|
ایک چرواہے'' یو دگان الراعی'' نے بھی اسی قسم کی کوشش کی اورآخر میں شکست کھاکر مارا گیا ۔تقریباً اسی وقت شام میں ''سیر ینس'' نامی ایک شخص نے یہودیوں کو اپنی قیادت میں فلسطین فتح کرنے کی دعوت دی ۔ یہودی ہزاروں کی تعداد میں اس کے گرداکٹھے ہو گئے مگر ا س کے وعدوں کی ناکامی نے انہیں سوائے شدیدصدمے کے اورکچھ نہ دیا ۔ مسیح کے تصور کو صلیبی جنگوں کے زمانے میں ایک نیا رنگ ملا ۔ایک ہسپانوی یہودی ''ابو لافہ'' نے مسیح ہونے کا دعوٰی کیا او ر ١٢٨١ء میں روم چلا گیا تاکہ پوپ کو قائل کر سکے ۔اس نے صلیبی جنگوں میں یہودیوںکی مدد کی پیش کش بھی کی سب سے دلچسپ یہودی نجات دہندہ'' شابیتی زیوی'' تھا ۔١٦٤٨ ء میں وسطی اور مشرقی یورپ کو سیاسی بحرانوں او ر مصائب کا سامنا کرنا پڑا ۔ان واقعات سے مسیح کی آمدکے تصور کو تقویت ملی ۔یہودی سازشوں کو یقین تھا کہ جنگ اور وبائوں کے بعد مسیح آئے گا او ر بڑی دلجمعی سے اس کا انتظار کرنے لگے ۔ہسپانوی یہودی شابیتی زیوی نے ١٦٤٨ء میں مسیحا ہونے کادعوٰی کیا ۔وہ جہاں کہیں بھی گیا یہودیوں نے اس کا والہانہ استقبال کیا ۔اس نے بہت سے علماء کے ساتھ سمرنا سے سالونیکا کا سفر کیا۔اس نے توریت کے ایک حکم نامے کے ساتھ شادی کا سوانگ بھر ا اور اسے اپنی دلہن بنایا ۔سالو نیکا سے وہ قاہرہ چلا گیاجہاں اسے اپنے مقصد کے لیے ساز گار ماحول میسر آگیا ۔ایک دولت مند یہود ی ''رافیل جو زف شلیبی'' نے اسے خیرات تقسیم کرنے کے بہانے یروشلم بھیجا ۔وہاں وہ غزہ کے ناتھن سے ملا جو خود نبوت اور مسیحیت کا دعویدار تھا ۔اس نے یہ ذمہ داری لی کہ وہ اپنے آپ کو خدا ئے یہو د کے طور پر مشہور کرے گا اور زیوی کے مسیح ہونے کے بارے میں پروپیگنڈہ کرے گا۔زیوی نے سارہ سے شادی کرلی جو کہ مسیح موعود کی دلہن ہونے کی دعویدار تھی۔ یہ شادی شلیبی کے گھر واقع قاہرہ میں بڑی دھوم دھام سے منائی گئی ۔ اس شادی کی مسلمہ کذاب کی شادی سے بڑی مماثلت پائی جاتی ہے جو اس نے سجاح کے ساتھ کی۔مرزا صاحب نے بھی محمدی بیگم کے ساتھ شادی کی بہت خواہش کی ،مگر اس کے باپ نے خدا کے نام پر دھوکا اور دھونس میں آنے سے انکار کر دیا۔ زیوی کا انتہائی جوش و خروش سے استقبال کیا گیا ۔بہت سے یہودیوں نے اپنامال واسباب فروخت کردیا او ر فلسطین کی طرف چل پڑے ۔اپنی اس کامیابی پر نازاں ہوکر اس نے اعلان کیا کہ وہ قسطنطنیہ جا رہا ہے جہاں اسے دیکھتے ہی سلطان ترکی اپنا تخت اس کے حوالے کر دے گا اور وہ شہنشاہ بن جائے گامگر جب اس کا جہاز ترکی بندرگاہ پر پہنچا تو اسے گرفتار کر لیا گیا اور قلعہ عبیدہ میں قید کر دیا گیا ۔تہہ خانے سے اس نے پولینڈ کے یہودیوں کو پیغامات بھجوائے اور انہیں حکم دیا کہ وہ ''نحمیہ کاہن ''کو اس کے پاس بھجوائیں جو کہ خود مسیحیت کا دعویدار تھا ۔ کاہن نے زیوی سے ملاقاتوں کے بعد اعلان کیا کہ زیوی مسیح نہیں ہے، اپنے اس اعلان کے بعدپولینڈ سے یہ پیغمبر اس صورت میں بچ سکتاتھا اگر وہ کسی محفوظ جگہ بھاگ جاتا۔زیوی کو سلطان کی عدالت میں مقدمہ چلانے کے لیے لایا گیا ۔ اس نے تمام دعوؤں سے دستبرداری کا اعلان کیا اور