ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2003 |
اكستان |
|
ہیں۔ ورنہ سال میںکئی چھٹیاں دی جاتی ہیں ۔جس میں جاکر وہ گھر والوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ ساس بہو کے ساتھ رہنے کا مسئلہ : اسی ضمن میں حضرت نے فرمایا کہ شادی شوہر سے ہوتی ہے یا شوہر کے ماں باپ سے ۔عورت شوہر کی خدمت کے لیے آئی ہے نہ کہ ساس سسر کی خدمت کے لیے ۔بعض لوگ زبردستی عور ت سے ماں باپ کی خدمت کراتے ہیں یہ ظلم اور ناجائز ہے ۔اسی واسطے حکم ہے کہ شادی کے بعد علیحدہ رہنا چاہیے ۔ساتھ رہنے میں بڑے فتنے ہوتے ہیں ۔ احقر نے عرض کیا حضرت تھانوی نے بھی یہی فرمایاملفوظ میں بھی وعظ میںبھی فتوٰی میں بھی ۔فقہا ء نے بھی لکھا ہے صاحب بدائع وغیرہ نے تصریح کی ہے کہ عورت اگر شوہر کے ماں باپ کے ساتھ رہنے پر راضی نہیں تو شوہر کو علیحدہ رہنے کا انتظام کرناضروری ہے۔لیکن بہت سے لوگوںکے حلق کے نیچے یہ مسئلہ نہیں اُترتا ۔حضرت نے فرمایا حلق سے نیچے اُترے یا نہ اُترے مسئلہ یہی ہے شریعت کے حکم کے سامنے سب کو جھک جانا چاہیے۔ احقر نے عرض کیا کہ بعض ا ہل علم کہتے ہیں کہ اس مسئلہ کو ظاہر کرنے میں فتنہ ہو گا ۔اگر لوگوں کو اس کی ترغیب دی جائے تو اختلاف ہوگا۔ حضرت نے فرمایا اس میں کیا فتنہ ہو گا اور کیا اس میںفتنہ نہیں ہوتا کہ ساتھ رہ رہے ہیں آئے دن جھگڑے ہوتے ہیں بیوی نے ساس کی خدمت نہیں کی ۔گھر کاکام نہیں کیا تو ظلم ہونے لگا اورطلاق ہو گئی یہ فتنہ نہیں ہے ؟ اس فتنہ کی فکر نہیں کہ پوری زندگی ہی برباد ہوجائے گی۔زیادہ تر لڑائیاں اسی کا م کی وجہ سے ہوتی ہیں کہ بہو کا م نہیں کرتی۔ارے بہو پر کام کرنا ضروری کب ہے مسئلہ کے اعتبار سے دیکھو تو اس پر تو روٹی پکانا بھی فرض نہیں۔ احقر نے عرض کیا بسا اوقات حالات ایسے ہوتے ہیں کہ ایک ہی لڑکا ہے اس کی بوڑھی ماں ہے خود کام کرنا اس کے لیے مشکل ہے اب اگربہو لڑکا علیحدہ رہیں تو بوڑھی ماں کو کس قدر پریشانی ہوگی ۔حضرت نے فرمایاپھر بھی ساس کو بہو سے خدمت لینے کاحق نہیں ہے لڑکے کوچاہیے کہ اپنی ماں کی خدمت کرے، اس کا انتظام رکھے۔نوکرانی لائے لیکن بیوی سے زبردستی خدمت لینے کا کوئی حق نہیں ۔البتہ اخلاقی طورپراس کو چاہیے کہ جب وہ محتاج ہے معذور ہے تو اس کی خدمت کرے اس میں بہو کی تخصیص نہیں کوئی بھی محتاج معذور ہو جو شخص پاس میں ہے اخلاقی فرض یہ ہے کہ اس کی خدمت کرے اس کی مدد کرے۔ میری اہلیہ ہے میری ماں کی تین سال تک برابر اس طرح خدمت کی ہے کہ پاخانہ دھلا تیں ،گود میں اٹھاتیں ،کھلاتیں،پلاتیں ،خوب خوشی سے خدمت کرتی تھیں اور خوشی سے کرنا بھی چاہیے اخلاقی فریضہ بھی یہی ہے لیکن زبردستی اس کی منشاء کے خلاف اس سے خدمت لینے کاحق نہیں۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ ہمارے گھر میں سب لوگ علیحدہ رہتے ہیں صرف کھانا ساتھ پکتا ہے حضرت نے