ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2003 |
اكستان |
|
یا نیت کرتا ہے ظہر کی سنتوں کی اللہ اکبر۔ مسئلہ : اگر دل میں تو یہی خیال کرتا ہے کہ میںظہر کی نماز پڑھتا ہوں لیکن ظہر کی جگہ زبان سے عصر کا وقت نکل گیا تو بھی نماز ہو جائے گی۔ مسئلہ : اگر بھولے سے چار رکعت کی جگہ چھ رکعت یا تین زبان سے نکل جائے تو بھی نماز ہو جائے گی۔ مسئلہ : بعض علماء کے نزدیک فرض اور واجب کے سوا سنت او ر نفل اور تراویح کی نماز میں فقط اتنی نیت کر لینا کہ میں نماز پڑھتا ہوں سنت ہونے اور نفل ہونے کی کچھ نیت نہیں کی تو بھی درست ہے مگر راجح یہ ہے کہ ہر ایک کو خاص کر کے نیت کرے۔ مسئلہ : اگر کئی نمازیں قضا ہو گئیں او ر قضا پڑھنے کا ارادہ کیا تو وقت مقرر کرکے نیت کرے یعنی نیت کرے کہ میں فجر کے فرض کی قضا ء پڑھتا ہوں ۔ اگر ظہر کی قضا پڑھنا ہوں تو یوں نیت کرے کہ ظہر کے فرض کی قضاء پڑھتا ہوں اسی طرح جس وقت کی قضا پڑھنی ہو خاص اسی کی نیت کرنا چاہیے ۔اگر فقط اتنی نیت کر لی کہ میںقضانماز پڑھتا ہوں اور خاص اس وقت کی نیت نہیں کی تو قضا صحیح نہ ہوگی پھر سے پڑھنا پڑھے گی ۔ مسئلہ : اگر کئی دن کی نمازیں قضا ہو گئیں تو دن تاریخ بھی مقرر کرکے نیت کرنا چاہیے جیسے کسی کی اتوار ،پیر منگل او ر بدھ چاردن کی نمازیں جاتی رہیں تو اب فقط اتنی نیت کرنا کہ میں فجر کی نماز پڑھتا ہوں درست نہیں ہے بلکہ یوں نیت کرے کہ اتوار کی فجر کی قضا پڑھتا ہوں پھر ظہر پڑھتے وقت کہے اتوار کی ظہر کی قضاپڑھتا ہوں اسی طرح کہتا جائے ۔اگر کئی مہینے یا کئی سال کی نمازیں قضا ہو ں تو مہینے اور سال کا بھی نام لے اور کہے کہ فلاں سال کے فلاں مہینے کی فلاں تاریخ کی فجر کی قضا پڑھتا ہوں ۔بغیر اس طرح نیت کیے قضا صحیح نہیں ہوتی ۔ اصلی مسئلہ تو یہی ہے لیکن اگر کسی نے دن اور تاریخ کی تعین کے بغیر قضا نمازیں پڑھ لیں تو اس حکم یہ ہے کہ اگر اعادہ آسان ہو تو دہرالے اور اگر دشوار ہے تو وہی نمازیں کافی ہوں گی ۔ مسئلہ : اگر کسی کو دن ، تاریخ ،مہینہ ،سال کچھ یاد نہ ہوں تو یوں نیت کرے کہ فجر کی جتنی نمازیں میرے ذمہ قضا ہیں ان میں سے جو سب سے اول ہے اس کی قضا پڑھتا ہوں یا ظہر کی جتنی نمازیں میرے ذمہ قضا ہیں ان میں سے جو سب سے اول ہے اس کی قضا پڑھتا ہوں ۔ اسی طرح نیت کرکے برابرقضا پڑھتا رہے جب دل گواہی دے دے کہ اب سب نمازیں جتنی جاتی ر ہی تھیں سب کی قضا پڑھ چکا ہوں تو قضا پڑھنا چھوڑ دے۔ مسئلہ : مقتدی کو اپنے امام کی اقتدا ء کی نیت کرنا بھی شرط ہے۔ مسئلہ : امام کو صرف اپنی نماز کی نیت کرنا شرط ہے امامت کی نیت کرنا شرط نہیں ۔البتہ اگر کوئی عورت اس کے