Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002

اكستان

39 - 65
فنھضت فلم تکد تخرج ید یھا فلما استوت قا ئمة اذا لأثر ید یھا غبارساطع فی السماء مثل الدخان فاستقسمت بالأزلام فخرج الذی أکرہ فنادیتھم بالأمان فوقفوا فرکبت فرسی حتی جئتھم ووقع فی نفسی حین لقیت ما لقیت من الحبس عنھم أن سیظھرأمررسول اللّٰہ ۖ  ۔ (بخاری و مسلم)
ابن شہاب زہری رحمہ اللہ حضرت سراقہ بن مالک   کا خود اپنا بیان نقل کرتے ہیں کہ ہمارے پاس کفار قریش کے قاصد یہ پیغام لے کر آئے کہ جو شخص رسول اللہ  ۖ  اور ابو بکر   کو قتل کرے یا قید کرے تو ا س کو ان میں سے ہر ایک کے عوض میں دیت کے برابر مال ملے گا ۔یہ کہتے ہیں کہ ابھی

صفحہ نمبر 37 کی عبارت
کچھ دیر گزرنے نہ پائی تھی کہ میں اپنی قوم بنی مدلج میں بیٹھا ہوا تھا کہ ایک شخص سامنے آیا او ر کہنے لگا اے سراقہ دریا کے کنارے میںنے ابھی ابھی کچھ لوگ دیکھے ہیں جن کے متعلق میرا غالب گمان یہی ہے کہ وہ محمد (ۖ) اور ان کے ساتھی ہوں گے ۔اس کے پتہ دینے پر میں سمجھ تو گیا کہ ہوں نہ ہوں یہ وہی ہیں مگر (یہ سوچ کر کہ میں تنہا جا کر ان کو پکڑلوں اور پورا انعام خود لے لوں بات ٹالنے کے لیے ) میںنے اس سے کہہ دیا وہ نہیں ہو سکتے شاید تو نے فلاں فلاں کو دیکھا ہوگا جو ہمارے سامنے گئے ہیں ۔پھر ذرا سا وقفہ دے کر میں اُٹھ کھڑا ہوا اوراپنے گھر جاکر اپنی باندی سے کہا کہ میرا گھوڑا باہر نکالے جو کہ ایک ٹیلے کے پیچھے تھا اور اس کو لے کر کھڑی رہے ادھر میں اپنا نیزہ لے کر گھر کی پشت کی طرف سے نکلا اور اس کا پھل زمین کی طرف کر دیا اور اس کے اوپر کے حصہ کو نیچا کر دیا (تاکہ کسی کی نظر نہ پڑے اور وہ ساتھ نہ ہولے اور انعام میںشریک نہ ہو جائے یا سبقت نہ لے جائے )یہاں تک کہ میں اپنے گھوڑے پر آکر سوار ہو گیا اور اس کو تیز کر دیا کہ وہ جلد ان کو جا پکڑے ۔جب میں ان کے نزدیک پہنچا تو میرا گھوڑا دفعةً پھسلا اور میں اس کے اوپر سے جاپڑا۔کھڑے ہوکر میں نے فال کے تیر نکالے اور ان کا پانسا گھمایا تاکہ یہ دیکھوں کہ میں ان کو نقصان پہنچا سکوں گا یا نہیں۔فال میں جو بات نکلی وہ وہ تھی جو میں نا پسند کرتا تھا مگر پھر بھی میںنے    اس کی کچھ پروا نہ کی اور پھر گھوڑے پر سوار ہو کر ان کے اتنے نزدیک پہنچ گیا کہ میں نے رسول اللہ  ۖ  کی قرآن پڑھنے کی آواز سنی۔آپ کسی طرف التفات نہ فرماتے تھے جبکہ ابو بکر بار بار مڑ مڑ کر دیکھ رہے تھے ۔جب میں اتنے قریب جا پہنچا تو (اس مرتبہ ) میرے گھوڑے کے دونوں ہاتھ زمین میں دھنس گئے یہاں تک کہ گھٹنوں تک جا پہنچے اور میں پھر اس پر سے گر پڑا ۔ میں پھر اُٹھ کھڑا ہوا اور گھوڑے کوزور سے ڈانٹا مگر وہ اپنے ہاتھ زمین سے نہ نکال سکا ۔پھر جب وہ بمشکل سیدھا کھڑا ہوا توزمین سے دھوئیںکی طرح ایک غبار نکلا ۔میں نے پھر اپنے فال کے تیر گھمائے مگر وہی بات نکلی جو مجھے پسند نہ تھی ۔ اس پر میںنے امن کے لیے آواز دی ۔وہ ٹھہرگئے میں گھوڑے پر سوار ہو کر جب با لکل ان کے پاس پہنچ گیا تو اپنی پیش آمدہ رکاوٹوں کی وجہ سے میرے دل میں اب یہ یقین ہو گیا کہ آپ کا دین ضرور غالب ہو کر رہے گا ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
60 حرف آغاز 5 1
61 درس حدیث 7 1
62 بنو اُمیہ کا دور، اُتارچڑھائو : 8 61
63 ظالم سالار : 8 61
64 دعا کا ظہور، بنو عباس کی آمد : 8 61
65 اسپین کی فتح : 9 61
66 فتح اور خیر القرون : 9 61
67 فقہاء تبع تابعین : 9 61
68 مفتوحہ علاقوں کی تفصیل : 9 61
69 مسلمانوں کے دارالخلافے : 10 61
70 بے مثال سپر پاور : 11 61
72 نبی علیہ السلام کی طرف سے دعوت نامہ اورعیسائیوں کی طرف سے جواب میں دشمنی : 11 61
73 علمی معجزہ کی حکمت : 11 61
74 عیسائیوں کی عداوت : 12 61
75 سازشیں اورنسل کشی : 13 61
76 اندرا گاندھی کی غلطی : 13 61
77 اسلام میں نسل کشی کی اجازت نہیں ہے : 14 61
78 اسلام فوج کشی سے نہیں بلکہ اپنی خوبیوں کی وجہ سے پھیلا : 14 61
79 عالمی پلان اور حضرت شیخ الہند : 14 61
80 فقہ حنفی کی سدا بہاری : 15 61
81 کمیونزم اور غریب نوازی : 15 61
82 انسانی قوانین وقتی ہوتے ہیں : 15 61
83 کمیونسٹوں کا اعتراض اوراس کاجواب : 16 61
84 خلافت راشدہ آج بھی ممکن ہے : 16 61
85 خلیفہ راشدحضرت علی ، حضرت عقیل کی رائے : 17 61
86 حضرت علی کا اُصول : 18 61
87 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟ 19 1
88 کیا علماء فرقہ پرست ہیں ؟ : 19 87
89 فرقہ واریت کا حل کتاب و سنت کی روشنی میں : 23 87
90 دینی مسائل 28 1
91 ( حیض ونفاس کا بیان ) 28 90
92 حیض کس کو کہتے ہیں : 28 90
93 شرائط حیض : 28 90
94 (١) وقت حیض : 28 90
95 (٢) حیض کی مدت : 28 90
96 حیض کب سے شروع سمجھا جائے گا : 29 90
97 حیض کی عادت سے متعلق مسائل : 29 90
98 استحاضہ کابیان : 30 90
99 استحاضہ کا حکم : 30 90
100 حیض و استحاضہ کی چند صورتیں اور احکام : 31 90
101 نفاس کا بیان : 32 90
102 نفاس کے چند احکام : 33 90
103 حیض ونفاس کے مشترک احکام : 34 90
104 فہم حدیث 37 1
105 نبوت کے دلائل : 37 104
106 معجزات : 37 104
107 اُمّت کے ساتھ انبیا ء کی ہمدردی و خیر خواہی : 41 104
108 رسول کا آنا ان کی قوم کے لیے فیصلہ کن ہوتا ہے : 43 104
109 پاکستان میں مذہبی عدم رواداری کا فلسفہ، 44 1
110 اسباب اور حل اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں 44 109
111 رواداری نبوت محمد یہ ۖ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے : 46 109
112 مذہبی رواداری اور علما ء کی ذمہ داری ! 48 109
113 رواداری پیدا کرنے کا طریقہ : 49 109
114 حاصل مطالعہ 50 1
115 چار بیماریوں سے حفاظت کی دعا ء : 50 114
116 ہمیشہ باوضو ٔ رہنے کی فضیلت : 51 114
117 ایک نوجوان کے بدن سے ہر وقت خوشبو مہکنا : 51 114
118 اللہ تعالی صورتوں کو نہیں دلوں کو دیکھتے ہیں : 52 114
119 تحریک احمدیت 55 1
120 سرکارکی خفیہ سرپرستی : 55 119
121 تقریظ وتنقید 60 1
Flag Counter