ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
رہیں کہ حکومت بدل گئی یہ تو ایسے ہی مثال سمجھ جیسے اب ایک جماعت کی حکومت ہے پھر اس کے مقابل جماعت کی حکومت آ جائے گویا حزب اختلاف حزب اقتدار بن گئی اس طرح کی شکل ہوئی مگر رہی سلطنت اسلامی ہی بہت دور تک بہت آگے تک۔ اسپین کی فتح : بنو اُمیہ ہی میں سے کچھ لوگ چلے گئے تھے انھوںنے سپین فتح کیا پھر انھوں نے وہاں حکومت بنا لی وہاں بنو اُمیہ کی چلتی رہی مگر بہت دور بنتی ہے وہ جگہ اِدھر سے افریقہ کا اور اُدھر سے یورپ کا آخری سرا بنتا ہے ۔ فتح اور خیر القرون : ایک حدیث شریف میں یہ گزرا تھا کہ ایک دور آئے گاکہ پُوچھا جایاکرے گا کہ کوئی ایسا موجود ہے جس نے رسول اللہ ۖ کی زیارت کی ہو ہے کوئی تو کہا جایا کرے گا کہ ہے تو فتح ہو جائے گی اس کے بعد ایسا دور آئے گا کہ پوچھا جایا کرے گا کہ کوئی ایسا ہے جس نے صحابی کو دیکھا ہو یعنی تابعی جسے کہتے ہیں تو کہا جایا کرے گا کہ ہیں تو پھر فتح ہو جائے گی۔اور پھر ایسا دور آئے گا کہ پوچھا جایا کرے گا کہ کوئی ایسا آدمی ہے جس نے ایسے آدمی کو دیکھا ہو جس نے صحابی کو دیکھا ہو یعنی تبع تابعین ۔ فقہاء تبع تابعین : یہ دور گزراہے ائمہ کرام کا امام مالک رحمةاللہ علیہ کا یہ تبع تابعین میں سے ہیں اور امام ابو یوسف تبع تابعین میںہیں ،امام محمد رحمةاللہ علیہ بھی تبع تابعین میں ہیں۔ اس طرح سے یہ چندائمہ ہیں جو تبع تابعین میں بنتے ہیں ۔ان حضرات کا جتنا بھی دور تھا یہ سارا فتوحات کا دور تھاانھوں نے جدھر رُخ کیا ہے ناکامی نہیں ہوئی۔ مفتوحہ علاقوں کی تفصیل : لڑتے لڑتے اِدھر بخارا تک آ گئے یہ سارا علاقہ فتح کیا ۔یہ وہ علاقہ ہے جس کے بیچ میں اور ہمارے درمیان پہاڑآتے ہیںہم اس طرف ہیں اور وہ اُس طرف ہیں۔ وہاں سے چلے ہیں اور اُدھر اُوپر چلے گئے (شمال کی طرف ) پھر افغانستان فتح ہوگیا سندھ فتح ہو گیا ملتان تک آ گئے گویا اثرات ڈال گئے ،یہاں حکومت اسلامی طرز کی پورے ہندوستان پررہی ہو ایسی صورت تو نہیں ہوئی کچھ علاقوں پر البتہ اسلامی د ور میںحکومت رہی ہے۔ اس طرف گئے تو مصرہے مصر سے آگے لیبیا ہے الجزائر ہے مراکش ہے تیونس ہے الجزائر سے آگے