ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
قسط : ٣ فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟ اور سدباب کیا ہے؟ ٭ حضرت مولانا منیر احمد صاحب استاذ الحدیث جامعہ اسلامیہ باب العلوم کہروڑ پکا کیا علماء فرقہ پرست ہیں ؟ : پس فرقہ واریت کو ختم کرنے کی اصل ذمہ داری تو اسلامی حکومت پرہے لیکن اگر حکومت اس میں بے حسی و غفلت کا مظاہر ہ کرے بلکہ فرقہ واریت کرداروں اورذمہ داروں کو تحفظ دے کر فرقہ واریت کو تحفظ دے تو اولاً علماء حقہ افضل الجہاد کلمة حق عند سلطان جائر کے مطابق حکومت کو فرض شناسی کا احساس دلائیں اور حکومت کی غفلت و بے حسی کو دور کرکے فرقہ واریت کی حقیقت بھی سمجھائیں اور حکومت کو فرقہ واریت ختم کرنے کی طرف متوجہ کریں لیکن اگر سب کچھ کے باوجود حکومت ٹس سے مس نہ ہو تو پھر علماء کرام عدالت کی طرف رجوع کریں اور عدالتیں بھی ساتھ نہ دیں اُدھر باطل فرقہ اپنی فرقہ واریت کو خوب پھیلا رہا ہے او ر فرقہ وارانہ مہم کو تیزسے تیز تر کرتا جارہا ہے حتی کہ عامةالمسلمین ان کے دھوکہ میں آکر اس فرقہ واریت کاحصہ بن کر صراط مستقیم کے متواتر ومتوارث سلسلة الذہب سے ہٹتے اور کٹتے جا رہے ہیں تو ایسی صورت میں علماء حقہ پر فرض ہے کہ وہ حفاظتِ دین اور قوم میں مذہبی اتحاد قائم رکھنے اور باطل یعنی فرقہ واریت کا راستہ روکنے کے لیے علمی دلائل کے ساتھ اس صحیح اور سچے عقیدہ و عمل کی طرف قلم وزبان اور تقریر و تحریرکے ذریعے دعوت دیں جو اُمتِ مسلمہ کے درمیان تواتر و تسلسل کے ساتھ اوپرسے چلا آرہا ہے اور باطل فرقے نے جو نیا عقیدہ ،نیا عمل اور نیا مذہب بنا کر کتاب و سنت کے حوالے سے پیش کیا ہے پیش کرکے کتاب وسنت کے نام پر لوگوں کے مال و ایمان کو لوٹا ہے، اس فرقہ کی دھوکہ بازی اور اس کا بطلان واضح کریں اورباطل فرقہ کی طرف سے پیدا کیے گئے تمام شکوک و شبہات کا ازالہ کریں تاکہ عامةالمسلمین ان کی فرقہ واریت کے جال میں پھنس کر فرقہ واریت کا حصہ بننے کی بجائے سبیل المؤمنین پر چل کر سلسلہ اتحاد کی کڑی بن جائیں۔دفاع ِحق اور حفاظتِ دین کی اس محنت کانام فرقہ واریت نہیں بلکہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکرہے ،یہ فرقہ واریت نہیں بلکہ دعوت اتحاد ہے ۔یہ فرقہ واریت نہیں بلکہ فرقہ واریت والے فساد کے خلاف جہاد ہے،یہ فرقہ واریت کے شجرِ خبیثہ کی آبیاری نہیں بلکہ اس کی بیخ کنی ہے اور اس کا نام فرقہ پرستی نہیںبلکہ ''حق گوئی اور حق پرستی'' ہے ۔