Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002

اكستان

10 - 65
سمندر ہے وہاں تک وہ پورا کنارہ ۔مصر سے نیچے جنوب میں یہ سوڈان حبشہ جو علاقے اُس وقت آباد تھے ان علاقوں میں زیادہ سے زیادہ آبادی بنتی ہے۔ شمال میں ترکی اور ترکی سے آگے یورپ میںداخل ہو گئے یہ بلغاریہ ،یوگوسلاویہ اور رومانیہ یہ جو ان کی حکومتیں ہیں یہ سب گویا زیر نگیں آ گئے تو دنیا کی واحد طاقت (صدیوں ) مسلمان رہے ۔
	حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے سے انہی کے زمانے میں ایران ختم ہو گیا انہی کے زمانے  میںسلطنت روما ختم ہو گئی ایشیا سے یورپ میں واپس چلی گئی روم تو اٹلی میں ہے اٹلی کا دارالخلافہ روم ہے وہ وہاںسے چلے تھے تو رومی کہلاتے تھے و ہیں واپس انھیں بھاگنا پڑ گیا، یہ سارے علاقے خالی ہو گئے ۔یہ اردن ہے شام ہے فلسطین ہے جو حصہ

صفحہ نمبر 8 کی عبارت
اسرائیل بنا ہے فتح ہو گیا صحرائے سینا ہے اور اس کے علاوہ لبنان ہے یہ سارا علاقہ اُوپر ترکی ہے یہ سارافتح ہو گیا قبرص فتح ہو گیا جوایک جزیرہ ہے مالٹا فتح ہو گیاجو ایک چھوٹا سا جزیرہ ہے اور جنوب میں یمن تک پورا جزیرہ عرب فتح ہوگیا ۔کچھ صحابہ کرام  کے دور میں تو دنیا میں اُسی وقت دونوں سلطنتیں (ایران اور روم ) ختم ہو گئیں تھیں اور مسلمان فقط ایک طاقت رہ گئے تھے آپس کے جھگڑے بھی ہوئے خونریز یاں خانہ جنگیاں یہ بھی ہوئیں انقلابات بھی ا ئے ،بنو اُمیہ جاتے رہے پھر بنواُمیہ آگئے پھر بنو اُمیہ چلے گئے پھر بنو عباس کا دور چلتا رہا ۔
مسلمانوں کے دارالخلافے  :
	حضرت علی رضی اللہ عنہ نے دارالخلافہ بنایا تھا کوفہ عارضی طور پر،جنگی مصلحت تھی جنگی نقطہ نظر سے وہ جگہ موزوں تھی تو اسے بنایا ان کا انتخاب درست تھا اور حضرت معاویہ  نے بھی بعد میں دارالخلافہ دمشق کو بنایا مدینہ کو تو نہیں بنایا ۔ان کے بعد بنو عباس آئے انھوں نے بھی حضرت علی رضی اللہ عنہ جیسی جگہ چنی اُنھوں نے عراق کا شہر کوفہ چنا تھا انھوںنے بغداد چنا ،بغداد کانام بعد میں رکھا گیا بغداد اُ س زمانے میں مدائن کہلاتا تھا بصرہ سے شام جاتے ہوئے راستہ میں ایک حصہ آتا ہے وہ مدائن کہلاتا ہے ۔مدائن ہی کا ایک حصہ ہے جہاں شہر بن گیا بڑا یہ بغداد کہلاتا ہے، بغداد سے پہلے یہ مدائن کہلاتا تھا۔ اسلامی قوانین بدلنے کی کبھی ضرورت نہیں پڑی البتہ حکومتیں بدلتی رہی ہیں  :
	توساری دنیاپر یہ حکومت چلتی رہی یہ ہی قوانین چلتے رہے اسلامی قوانین میں تبدیلی نہیں آئی یہ ٹھیک ہے کہ حکومتیں بدلتی رہی ہیںمگر قانون یہی اسلامی رہا ہے ۔پھر ایک اور انقلاب آیا اس میں سلطنت عباسیہ ختم ہو گئی اور ترکی حکومت شروع ہو گئی ،ترکوں کی سلطنت عثمانیہ عثمان علی خان یہ غالب آ گئے انھوںنے سلطنت عثمانیہ ترکیہ قائم کر لی ۔یہ بھی خلیفہ ہی کہلاتا تھایہ چلتی رہی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
60 حرف آغاز 5 1
61 درس حدیث 7 1
62 بنو اُمیہ کا دور، اُتارچڑھائو : 8 61
63 ظالم سالار : 8 61
64 دعا کا ظہور، بنو عباس کی آمد : 8 61
65 اسپین کی فتح : 9 61
66 فتح اور خیر القرون : 9 61
67 فقہاء تبع تابعین : 9 61
68 مفتوحہ علاقوں کی تفصیل : 9 61
69 مسلمانوں کے دارالخلافے : 10 61
70 بے مثال سپر پاور : 11 61
72 نبی علیہ السلام کی طرف سے دعوت نامہ اورعیسائیوں کی طرف سے جواب میں دشمنی : 11 61
73 علمی معجزہ کی حکمت : 11 61
74 عیسائیوں کی عداوت : 12 61
75 سازشیں اورنسل کشی : 13 61
76 اندرا گاندھی کی غلطی : 13 61
77 اسلام میں نسل کشی کی اجازت نہیں ہے : 14 61
78 اسلام فوج کشی سے نہیں بلکہ اپنی خوبیوں کی وجہ سے پھیلا : 14 61
79 عالمی پلان اور حضرت شیخ الہند : 14 61
80 فقہ حنفی کی سدا بہاری : 15 61
81 کمیونزم اور غریب نوازی : 15 61
82 انسانی قوانین وقتی ہوتے ہیں : 15 61
83 کمیونسٹوں کا اعتراض اوراس کاجواب : 16 61
84 خلافت راشدہ آج بھی ممکن ہے : 16 61
85 خلیفہ راشدحضرت علی ، حضرت عقیل کی رائے : 17 61
86 حضرت علی کا اُصول : 18 61
87 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟ 19 1
88 کیا علماء فرقہ پرست ہیں ؟ : 19 87
89 فرقہ واریت کا حل کتاب و سنت کی روشنی میں : 23 87
90 دینی مسائل 28 1
91 ( حیض ونفاس کا بیان ) 28 90
92 حیض کس کو کہتے ہیں : 28 90
93 شرائط حیض : 28 90
94 (١) وقت حیض : 28 90
95 (٢) حیض کی مدت : 28 90
96 حیض کب سے شروع سمجھا جائے گا : 29 90
97 حیض کی عادت سے متعلق مسائل : 29 90
98 استحاضہ کابیان : 30 90
99 استحاضہ کا حکم : 30 90
100 حیض و استحاضہ کی چند صورتیں اور احکام : 31 90
101 نفاس کا بیان : 32 90
102 نفاس کے چند احکام : 33 90
103 حیض ونفاس کے مشترک احکام : 34 90
104 فہم حدیث 37 1
105 نبوت کے دلائل : 37 104
106 معجزات : 37 104
107 اُمّت کے ساتھ انبیا ء کی ہمدردی و خیر خواہی : 41 104
108 رسول کا آنا ان کی قوم کے لیے فیصلہ کن ہوتا ہے : 43 104
109 پاکستان میں مذہبی عدم رواداری کا فلسفہ، 44 1
110 اسباب اور حل اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں 44 109
111 رواداری نبوت محمد یہ ۖ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے : 46 109
112 مذہبی رواداری اور علما ء کی ذمہ داری ! 48 109
113 رواداری پیدا کرنے کا طریقہ : 49 109
114 حاصل مطالعہ 50 1
115 چار بیماریوں سے حفاظت کی دعا ء : 50 114
116 ہمیشہ باوضو ٔ رہنے کی فضیلت : 51 114
117 ایک نوجوان کے بدن سے ہر وقت خوشبو مہکنا : 51 114
118 اللہ تعالی صورتوں کو نہیں دلوں کو دیکھتے ہیں : 52 114
119 تحریک احمدیت 55 1
120 سرکارکی خفیہ سرپرستی : 55 119
121 تقریظ وتنقید 60 1
Flag Counter