Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002

اكستان

34 - 65
	مسئلہ  :  نفاس میں بھی نماز بالکل معاف ہے اورر وزہ معاف نہیںبلکہ قضا رکھنا چاہیے۔
	مسئلہ  :  اگر بچہ پیدا ہونے کے بعد کسی کو بالکل خون نہ آئے تب بھی جننے کے بعد نہانا واجب ہے ۔ایسا امام ابوحنیفہ رحمةاللہ علیہ کے نزدیک احتیاط کے طورپرہے کیونکہ ولادت کے ساتھ کچھ نہ کچھ خون ہوتا ہی ہے۔ 
حیض ونفاس کے مشترک احکام  :
	مسئلہ  :  حیض و نفاس کے زمانہ میں نماز پڑھنا اور روزہ رکھنا درست نہیں ۔اتنا فرق ہے کہ نماز تو بالکل معاف

صفحہ نمبر 32 کی عبارت
ہو جاتی ہے پاک ہونے کے بعد بھی اس کی قضا واجب نہیںہوتی لیکن روزہ معاف نہیں ہوتا پاک ہونے کے بعد قضا رکھنی پڑے گی ۔ 
	مسئلہ  :  فرض نماز پڑھنے میں حیض و نفاس شروع ہو گیا تو وہ نماز بھی معاف ہو گئی ۔پاک ہونے کے بعد اس کی قضا نہ پڑھے ۔اگر نفل یا سنت نماز میں حیض یا نفاس شروع ہوا تو اس کی قضا پڑھنا ہوگی ۔
	مسئلہ  :  اگر نماز کے اخیر وقت میں حیض یا نفاس شروع ہوا اور ابھی نماز نہیں پڑھی تب بھی معاف ہو گئی۔
	مسئلہ  :  اگر کچھ روزہ گزرنے کے بعد حیض یا نفاس شروع ہوا تو وہ روزہ ٹوٹ گیا ۔جب پاک ہو اس کی قضا رکھے ۔اگر نفلی روزہ ہوتو اس کی قضا بھی کرنی ہوگی۔
	مسئلہ  :  حیض ونفاس کے زمانہ میں نہ تو جماع ہو اور نہ ہی عورت کے ناف سے لے کر گھٹنے تک کا جسم شوہر کے کسی عضو سے مس ہو اور نہ ہی شوہر اتنے جسم پر نظر ڈالے ۔اس کے سوا اور سب باتیں درست ہیں یعنی ساتھ کھانا پینا لیٹنا باقی جسم کو چھونا اور اس کا بوسہ لینا وغیرہ درست ہے۔
	مسئلہ  :  کسی کی عادت پانچ دن کی یا نو دن کی تھی سو جتنے دن کی عادت تھی اتنے ہی دن خون آیا پھر بند ہو گیا تو جب تک نہا نہ لے تب تک صحبت کرنا درست نہیں ۔اگر غسل نہ کرے تو جب ایک نماز کا وقت گزر جائے یعنی ایک نماز کی قضا اس کے ذمہ واجب ہو جائے تب صحبت درست ہے اس سے پہلے درست نہیں ۔
	یہی حکم نفاس کا ہے جب عادت پرنفاس کا خون ختم ہو جائے تو عورت کے نہانے یا ایک نماز کا وقت گزر جانے کے بعد صحبت درست ہے پہلے درست نہیں۔
	مسئلہ  :  اگر عادت پانچ دن کی تھی ا ور خون چار ہی دن آکے بند ہو گیا تو نہا کے نماز پڑھنا واجب ہے لیکن جب تک پانچ دن پورے نہ ہوجائیں تب تک صحبت کرنادرست نہیں کہ شاید پھر خون آ جائے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
60 حرف آغاز 5 1
61 درس حدیث 7 1
62 بنو اُمیہ کا دور، اُتارچڑھائو : 8 61
63 ظالم سالار : 8 61
64 دعا کا ظہور، بنو عباس کی آمد : 8 61
65 اسپین کی فتح : 9 61
66 فتح اور خیر القرون : 9 61
67 فقہاء تبع تابعین : 9 61
68 مفتوحہ علاقوں کی تفصیل : 9 61
69 مسلمانوں کے دارالخلافے : 10 61
70 بے مثال سپر پاور : 11 61
72 نبی علیہ السلام کی طرف سے دعوت نامہ اورعیسائیوں کی طرف سے جواب میں دشمنی : 11 61
73 علمی معجزہ کی حکمت : 11 61
74 عیسائیوں کی عداوت : 12 61
75 سازشیں اورنسل کشی : 13 61
76 اندرا گاندھی کی غلطی : 13 61
77 اسلام میں نسل کشی کی اجازت نہیں ہے : 14 61
78 اسلام فوج کشی سے نہیں بلکہ اپنی خوبیوں کی وجہ سے پھیلا : 14 61
79 عالمی پلان اور حضرت شیخ الہند : 14 61
80 فقہ حنفی کی سدا بہاری : 15 61
81 کمیونزم اور غریب نوازی : 15 61
82 انسانی قوانین وقتی ہوتے ہیں : 15 61
83 کمیونسٹوں کا اعتراض اوراس کاجواب : 16 61
84 خلافت راشدہ آج بھی ممکن ہے : 16 61
85 خلیفہ راشدحضرت علی ، حضرت عقیل کی رائے : 17 61
86 حضرت علی کا اُصول : 18 61
87 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟ 19 1
88 کیا علماء فرقہ پرست ہیں ؟ : 19 87
89 فرقہ واریت کا حل کتاب و سنت کی روشنی میں : 23 87
90 دینی مسائل 28 1
91 ( حیض ونفاس کا بیان ) 28 90
92 حیض کس کو کہتے ہیں : 28 90
93 شرائط حیض : 28 90
94 (١) وقت حیض : 28 90
95 (٢) حیض کی مدت : 28 90
96 حیض کب سے شروع سمجھا جائے گا : 29 90
97 حیض کی عادت سے متعلق مسائل : 29 90
98 استحاضہ کابیان : 30 90
99 استحاضہ کا حکم : 30 90
100 حیض و استحاضہ کی چند صورتیں اور احکام : 31 90
101 نفاس کا بیان : 32 90
102 نفاس کے چند احکام : 33 90
103 حیض ونفاس کے مشترک احکام : 34 90
104 فہم حدیث 37 1
105 نبوت کے دلائل : 37 104
106 معجزات : 37 104
107 اُمّت کے ساتھ انبیا ء کی ہمدردی و خیر خواہی : 41 104
108 رسول کا آنا ان کی قوم کے لیے فیصلہ کن ہوتا ہے : 43 104
109 پاکستان میں مذہبی عدم رواداری کا فلسفہ، 44 1
110 اسباب اور حل اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں 44 109
111 رواداری نبوت محمد یہ ۖ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے : 46 109
112 مذہبی رواداری اور علما ء کی ذمہ داری ! 48 109
113 رواداری پیدا کرنے کا طریقہ : 49 109
114 حاصل مطالعہ 50 1
115 چار بیماریوں سے حفاظت کی دعا ء : 50 114
116 ہمیشہ باوضو ٔ رہنے کی فضیلت : 51 114
117 ایک نوجوان کے بدن سے ہر وقت خوشبو مہکنا : 51 114
118 اللہ تعالی صورتوں کو نہیں دلوں کو دیکھتے ہیں : 52 114
119 تحریک احمدیت 55 1
120 سرکارکی خفیہ سرپرستی : 55 119
121 تقریظ وتنقید 60 1
Flag Counter