ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
اس نے غداری کی ہے اس نے پکڑوایا ہے ان کو ۔ان کو گرفتار کروایا ہے جو شریف مکہ کہلاتے ہیں۔ اس نے ترکوں سے غداری کی ہے انگریز کے بہکائے میں آ گیا بعد میں وہ بھی نہیں رہا پھر بعد میں یہ آگئے عبدالعزیز (آل سعود موجودہ سعودی حکمران )۔بہرحال انگریزوں نے اس طرح سے سازشیں کرکرکے اس طاقت کو ختم کیا ہے لڑ کر تونہیں کر سکتے تھے سازش کے ذریعے سے توڑا ۔ہندوستان میں بھی لڑ کر نہیں سازشوں کے ذریعے آپس میں لڑالڑا کر غداریاں کراکر اس طرح کیا ہے۔١٨٥٧ء سے ١٩١٤ ء تک یہی چیزیںچلتی رہیں ۔١٩١٤ ء میں لڑائی بھی ہوئی جنگ عظیم بھی ہوئی اوراس کے بعد پہلے سے ذہن سازی ہو چکی تھی نتیجہ یہ ہوا کہ ترکی کی حکومت پارہ پارہ ہو گئی ۔ فقہ حنفی کی سدا بہاری : اب سوڈان میں سب مالکی لوگ ہیں مگر ان کے صدر جنرل نمیری نے ١٩٨٣ء میں جب وہاں اسلامی قانون نافذ کیا تو فقہ حنفی کو نافذ کیا اس دوران کچھ عرصہ گویا وہاں انگریزی قانون چلاہے ورنہ نہیں چلاان سے اس کی وجہ پوچھی گئی توانہوں نے کہا کہ حنفی اس لیے کہ یہ ہمارے ترکی دور میں رہاہے اور اس میں سارے مسائل باآسانی مل جاتے ہیں اور حل شدہ ہیں اس واسطے ہم نے یہ نافذ کر دیا اور ہمیں کسی کو اعتراض نہیں ہے یعنی مالکی علماء میں سے کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے انھوں نے اس مسلک کو قبول کر لیا ۔ کمیونزم اور غریب نوازی : تو مجھ سے اس طرح کے سوالات کرتے رہتے تھے کمیونسٹ خصوصاً اور کہتے تھے کہ کمیونزم ایک نظام ہے۔حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ روس جو ہے اس میںبہت سی چیزیں ہیں عجیب قسم کی، ایک یہ کہ وہاں کوئی جا نہیں سکتا،دوسرے یہ کہ وہاں سے کوئی آنہیں سکتا ایک آہنی دیو ار گویا حائل ہے ۔جہاں تک پھیلنا تھا پھیل گیا اور اس میں بھی یہ ہوا کہ انھوں نے اپنے قوانین خود بدل لیے تو چائنہ والے اسی لیے کہتے ہیں کہ روسی جو ہیں وہ سامراجی ہیں اور ان کے ہاں جو صدر ہے اس کے بارے میںبھی بڑے عجیب وغریب واقعات سننے میں آتے ہیں ان کے صدر برزنیف کو شوق تھا کاروں کا تو کہتے ہیں کہ اس کی بارہ سو کاریں تھیں۔اب یہ کونسی غریب نوازی ہوئی غربت نواز ی ہوئی اس میں جس کے پاس اتنی کاریں ہوں وہ کیسا غریب نواز ہوا تو چین جو ہے مخالف ہے روس کا۔ چین بھی کمیونسٹ رہا ہے اور وہ رہا کمیونسٹ جب تک ''مائو'' رہا ہے مائو کے انتقال کے بعد وہاں بھی تبدیلیاں آنا شروع ہو گئیں اب اس کا امریکہ کی طرف جھکائوہو گیا ۔ انسانی قوانین وقتی ہوتے ہیں : تو یہ انقلابات جو ہیں یہ انسانی تخلیق ہیں ،وقتی ایک قانون ہوتاہے ان سے وقتی طور پرفائدہ اُٹھا یا جا سکتا ہے ہمیشہ رہنے