ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
درس حدیث حکومتیں بدلتی رہی ہیں مگر تیرہ سو سال تک اسلامی قوانین میں تبدیلی کی ضرورت کبھی پیش نہیں آئی فقہ حنفی کی سدا بہاری ۔صدیوں پہلے سے عیسائیوںنے لڑائیوں میں پہل کی کفار نسل کُشی کرتے ہیں اسلام میں یہ نہیں ہے ۔خلافتِ راشدہ آج بھی قائم ہو سکتی ہے تخریج وتریب : مولانا سیّد محمود میاں صاحب (کیسٹ نمبر ٣٦،سائیڈ بی،٨٤۔٧۔٦) الحمد للہ رب ا لعالمین والصلوة والسلام علی خیر خلقہ سید نا و مولانا محمدو آلہ واصحابہ اجمعین اما بعد ! آقائے نامدار ۖ نے حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ جب پیر کا دن ہوتو پیر کے دن کی صبح کو آپ آ جائیں اور آپ کے بچے آجائیں تو میں تم لوگوں کے لیے ایسی دُ عا کر دُ وں گا کہ جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ تمہاری اولاد کو اور تمھیں دونوں کو فائدہ عطا فرمائیں گے ۔ یہ جناب رسول ۖ نے بہت ہی زیادہ عنایت اور محبت کا ثبوت دیا ۔آپ نے کرم فرمائی کی فرمایا کہ تم اپنے بچوں کو بھی لے آنا پھر میں دُعا کردوں گا، دُ عا بھی ایسی کہ تمھیں اور تمہاری اولاد کو اس سے فائدہ پہنچے گا۔ حضرت عبداللہ ابن عباس جو حضرت عباس کے بیٹے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ والد صاحب تشریف لے گئے اور ہم بھی ان کے ساتھ حاضر ہوئے۔ حضرت عباس اور ان کی اولاد کے لیے دُعاء : تو رسول اللہ ۖ نے یہ دُعا دی اللّٰھم اغفرللعباس ووَلَدہ یا وُلْدہ مغفرة ظاہرة و باطنةلا تغادرذنبا۔خدا وند کریم عباس اور ان کی اولاد کو ایسی مغفرت سے نوازجو ظاہری اور باطنی ہو لا تغادرذنبا کوئی گناہ نہ