ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
عن ابی ھریرة قال قال رسول اللّٰہ ۖ لقد رأیتنی فی الحجروقریش تسألنی عن مسرای فسألتنی عن اشیاء من بیت المقدس لم أثبتھا فکربت کربا ما کربت مثلہ فرفعہ اللّٰہ لی انظرالیہ ما یسألونی عن شیٔ الا انبأ تھم (مسلم) حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے رسو ل اللہ ۖ نے فرمایا کہ میں حطیم میں کھڑا تھا اور قریش مجھ سے میرے (شب میں)سفر معراج کے متعلق (بطور امتحان ) طرح طرح کے سوالات کر رہے تھے ۔چنانچہ انہوں نے بیت المقدس کی بہت سی چیزوں کے متعلق بھی کھود کرید کر نی شروع کی جو صفحہ نمبر 36 کی عبارت مجھ کو ٹھیک ٹھیک یاد نہ رہی تھی (کیونکہ آپ ۖ بیت المقدس کی عمارت وغیر ہ کی تفصیلات تو یاد کرنے نہیں گئے تھے )تو اب مجھے ان کی تکذیب کے اندیشے سے ) ایسی بے چینی پیش آئی کہ اس سے پہلے ایسی کبھی پیش نہ آئی تھی تو (اس وقت اللہ تعالی نے بیت المقدس کو میرے سامنے اس طرح کر دیا کہ میں اس کو دیکھ دیکھ کر ان کے ہر ہر سوال کا جواب دیتا رہا۔ عن ابن شھاب من روایة سراقة نفسہ قال جاء نا رسل کفارقریش یجعلون فی رسول اللّٰہ ۖ وابی بکردیة کل واحد منھا لمن قتلہ أوأسرہ فبینما انا جالس فی مجلس من مجالس قومی بنی مدلج اذ أقبل رجل منھم حتی قام علینا و نحن جلوس فقال یا سراقة انی رأیت انفا أسودة بالساحل أراہما محمدا واصحابہ قال سراقة فعرفت أنھم ہم فقلت لہ انھم لیسوا بھم ولکنک رأیت فلانا وفلانا انطلقوابأعیننا ثم لبثت فی المجلس ساعة ثم قمت فدخلت بیتی فأمرت جاریتی أن تخرج فرسی وھی من وراء أکمة فتحبسھا علیَّ وأخذت رمحی فخرجت بہ من ظھرالبیت فخططت بزجہ الأرض وخفضت عالیہ حتی أتیت فرسی فرکبتھا فرفعتھا تقرب بی حتی دنوت منھم فعثرت بی فرسی فخررت عنھا فقمت فأھویت یدی الی کنا نتی فاستخرجت منھا الٔازلام فاستقسمت بھا أضرہم أم لا فخرج الذی أکرہ فرکبت وعصیت الأزلام تقرب بی حتی اذا سمعت قراء ة رسول اللّٰہ ۖ وھولایلتفت وابوبکر یکثرالالتفات ساخت یدا فرسی فی الأرض حتی بلغتا الرکبتین فخررت عنھا ثم زجرتھا