Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002

اكستان

48 - 65
اس موقع پر رسول اللہ  ۖ  کے خادم خاص کی گواہی بھی ملاحظہ کر لیں !حضرت انس   آپ کے خادم خاص تھے ،بچپن سے جوانی تک خدمت کی ۔ فرماتے ہیں آپ  ۖ نے مجھے کوئی ایسا کام نہیں بتایا جس میں خود شریک نہ ہوئے ہوں یا وہ کام میری طاقت سے زیادہ ہو اور اگر کبھی کوئی کام غلط ہو گیاتو کبھی غصہ نہیں فرمایا۔
مذہبی رواداری اور علما ء کی ذمہ داری  !
	برداشت علامات بنوت میں سے ایک علامت ہے ۔علماء انبیا ء کے وارث ہیں ارشاد نبوی  ۖ ہے'' العلماء

صفحہ نمبر 46 کی عبارت
ورثة الانبیاء '' علماء انبیاء کے وارث ہیں۔ اُمت محمدیہ کی تاقیامت رہنمائی واصلاح علماء کے کاندھوں پر ڈالی گئی ہے لیکن آج صورت حال یہ ہے کہ علماء میں یہ صفت و خوبی ناپید ہوتی جارہی ہے ۔مسلمان غیر مسلم کو، ایک مکتبہ فکر دوسرے مکتبہ فکر کو، ایک عالم دوسرے عالم کو برداشت کرنے پرتیارنہیں ہے۔ اس انارکی کے نتیجہ میں آج تک علماء متحد نہ ہو سکے اور اس ملک میں اسلام کا نفاذ نہ ہوسکا۔معاشرہ بد سے بدتر ہوتاجارہا ہے اسی برصغیر کے ایک بہت بڑے عالم دین مولانا اشرف علی تھانوی ہیں ان کے بارے میں لکھا ہے  :
''حضرت تھانوی  کی عالی حوصلگی ہی کا نتیجہ تھا کہ دشمنوںکی گالیاں سنتے رہے مگر کبھی ایک جملہ ان کے خلاف لکھنا تک برداشت نہیں تھا ۔ہندوستان کے ایک عالم کے ماننے والوں اور خود انہوں نے بھی بہت کچھ مولانا کے خلاف لکھا ،اذیتیںدیں مگر برداشت کرتے رہے ۔خود لکھتے ہیں  ''میں اپنے مخالفین اور موذیوں کے جذبات کی بھی رعایت کرتا ہوں ان پرنیک نیتی کا بھی احتمال رکھتا ہوں اور صبر تو ہر حال میں کرتا ہوں ان مولانا کے جواب میں کبھی ایک سطر بھی نہیں لکھی کافر خبیث ملعون سب کچھ بنتا رہتا ہوں ۔''
	اسے کہتے ہیں سنجیدگی اور عالی ظرفی ،نفسِ مسئلہ کی تحقیق تو ضروری ہے مگر کسی کی ذات کو نشانہ طعن و تشنیع بنانا یہ کوئی اچھا کام نہیں اور ایک ہمارا یہ زمانہ کہ بیٹا نہ باپ کی برداشت کرتا ہے اور نہ شاگرد استاد کی، کوئی ایک کہتا ہے تو دس سنتا ہے ۔تہذیب و شائستگی متانت و سنجیدگی کانام ونشان مٹتا جا رہا ہے ۔حضرت تھانوی دوسروں کی تنقید و تنقیص سے گھبراتے نہیں تھے بلکہ فرمایا کرتے تھے کہ ممکن ہے تنقید کرنے والے کی نیت امربالمعروف اور نہی عن المنکر کی ہواور اگر اس کی نیت ناحق رنج دینے کی ہو تواس نے اپنی عاقبت خراب کی ہم کو صبر کا ثواب ملا اور اسی کے ساتھ فرمایا کرتے ''نیزایسے واقعات سے بعض اوقات اپنی کوتاہیوں پر نظر ہوکر اصلاح کی توفیق ہو جاتی ہے اور اگر یہ بھی نہ ہو تو کم ازکم معتقدین کی عنایت سے جو عجب و کبرپیدا ہو گیا تھا یا پیدا ہوسکتا تھا اس سے ازالہ یاانسداد ہو جاتا ہے۔''

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
60 حرف آغاز 5 1
61 درس حدیث 7 1
62 بنو اُمیہ کا دور، اُتارچڑھائو : 8 61
63 ظالم سالار : 8 61
64 دعا کا ظہور، بنو عباس کی آمد : 8 61
65 اسپین کی فتح : 9 61
66 فتح اور خیر القرون : 9 61
67 فقہاء تبع تابعین : 9 61
68 مفتوحہ علاقوں کی تفصیل : 9 61
69 مسلمانوں کے دارالخلافے : 10 61
70 بے مثال سپر پاور : 11 61
72 نبی علیہ السلام کی طرف سے دعوت نامہ اورعیسائیوں کی طرف سے جواب میں دشمنی : 11 61
73 علمی معجزہ کی حکمت : 11 61
74 عیسائیوں کی عداوت : 12 61
75 سازشیں اورنسل کشی : 13 61
76 اندرا گاندھی کی غلطی : 13 61
77 اسلام میں نسل کشی کی اجازت نہیں ہے : 14 61
78 اسلام فوج کشی سے نہیں بلکہ اپنی خوبیوں کی وجہ سے پھیلا : 14 61
79 عالمی پلان اور حضرت شیخ الہند : 14 61
80 فقہ حنفی کی سدا بہاری : 15 61
81 کمیونزم اور غریب نوازی : 15 61
82 انسانی قوانین وقتی ہوتے ہیں : 15 61
83 کمیونسٹوں کا اعتراض اوراس کاجواب : 16 61
84 خلافت راشدہ آج بھی ممکن ہے : 16 61
85 خلیفہ راشدحضرت علی ، حضرت عقیل کی رائے : 17 61
86 حضرت علی کا اُصول : 18 61
87 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟ 19 1
88 کیا علماء فرقہ پرست ہیں ؟ : 19 87
89 فرقہ واریت کا حل کتاب و سنت کی روشنی میں : 23 87
90 دینی مسائل 28 1
91 ( حیض ونفاس کا بیان ) 28 90
92 حیض کس کو کہتے ہیں : 28 90
93 شرائط حیض : 28 90
94 (١) وقت حیض : 28 90
95 (٢) حیض کی مدت : 28 90
96 حیض کب سے شروع سمجھا جائے گا : 29 90
97 حیض کی عادت سے متعلق مسائل : 29 90
98 استحاضہ کابیان : 30 90
99 استحاضہ کا حکم : 30 90
100 حیض و استحاضہ کی چند صورتیں اور احکام : 31 90
101 نفاس کا بیان : 32 90
102 نفاس کے چند احکام : 33 90
103 حیض ونفاس کے مشترک احکام : 34 90
104 فہم حدیث 37 1
105 نبوت کے دلائل : 37 104
106 معجزات : 37 104
107 اُمّت کے ساتھ انبیا ء کی ہمدردی و خیر خواہی : 41 104
108 رسول کا آنا ان کی قوم کے لیے فیصلہ کن ہوتا ہے : 43 104
109 پاکستان میں مذہبی عدم رواداری کا فلسفہ، 44 1
110 اسباب اور حل اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں 44 109
111 رواداری نبوت محمد یہ ۖ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے : 46 109
112 مذہبی رواداری اور علما ء کی ذمہ داری ! 48 109
113 رواداری پیدا کرنے کا طریقہ : 49 109
114 حاصل مطالعہ 50 1
115 چار بیماریوں سے حفاظت کی دعا ء : 50 114
116 ہمیشہ باوضو ٔ رہنے کی فضیلت : 51 114
117 ایک نوجوان کے بدن سے ہر وقت خوشبو مہکنا : 51 114
118 اللہ تعالی صورتوں کو نہیں دلوں کو دیکھتے ہیں : 52 114
119 تحریک احمدیت 55 1
120 سرکارکی خفیہ سرپرستی : 55 119
121 تقریظ وتنقید 60 1
Flag Counter