ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
مسئلہ : کسی نے پہلے پہل خون دیکھا اور وہ کسی طرح بند نہیں ہوا کئی مہینے تک برابر آتا رہا تو جس دن خون آیا اس دن سے لے کر دس دن رات حیض ہے اس کے بعد بیس دن استحاضہ ہے ۔اسی طرح برابر دس دن حیض اور بیس دن استحاضہ سمجھا جائے گا۔ استحاضہ کابیان : استحاضہ کی مندرجہ ذیل صورتیں ہیں : (١) جو خون حیض کی کم سے کم مدت( یعنی تین دن ) سے کم ہو ۔ (٢) جو خون حیض کی زیادہ سے زیادہ مدت ( یعنی دس دن ) سے زیادہو۔ (٣) جو خون نفاس کی اکثرمدت (یعنی چالیس دن ) سے زیادہ ہو۔ (٤) حیض و نفاس کی عادت سے ز یادہ ہو اور زیادہ سے زیادہ مدت سے بھی تجاوز کر جائے۔ (٥) جو خون دورانِ حمل آئے چاہے جتنے دن آئے ۔ (٦) جو خون نو برس سے کم عمر لڑکی کو آئے۔ (٧) جو پچپن برس کی عمر کے بعد آئے بشرطیکہ وہ خوب سرخ و سیاہ نہ ہو ۔ (٨) جو خون ولادت کے وقت آدھا بچہ باہر آنے سے پہلے آئے ۔ (٩) جس خون میں پاکی کی کم سے کم مدت سے بھی کمتر وقفہ ہو ۔ استحاضہ کا حکم : استحاضہ کا حکم ایسا ہے جیسے کسی کو نکسیر پھوٹ جائے ۔ایسی عورت نماز بھی پڑھے اور روزہ بھی رکھے قضانہ کرنا چاہیے اور اس سے صحبت کرنا بھی درست ہے ۔