Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002

اكستان

16 - 65
والے قوانین تو صرف خدائی قوانین ہو سکتے ہیں جو خدا نے بتائے ہیں تو کونسا ایسا قانون ہے جو تیرہ سو سال تک چلاہے اور کمیونزم میں اگر ایسی ہی غربت نوازی تھی تو (اس کے پڑوس میں ) افغانستان تو بڑا ہی غریب ملک ہے اُسے یہاں آ جانا چاہیے تھا اور اگر اس میں ایسی ہی غربت نوازی ہے تو پھربخارا میں کوئی مسلمان ہی نہ رہتا سارے ہی دین سے پھر گئے ہوتے یہ نہیں ہوا اور کمیونزم اس جگہ آیا ہے جہاں اسلام نہیں تھا جہاں جہاں اسلام تھا وہاں کمیونزم آیا ہی نہیں سوائے ایک پٹی کے یہ آذر بائیجان سے لے کر بخارا تاشقند وغیرہ اور چین میں جو حصہ ہے مسلمانوں کا وہ بالکل اسی طرح ہے مساجد وہاں کی آبادہیں بھری ہوئی ہیں یہ کاشغر وغیرہ جو ہیں یہ چین کاحصہ بنتے ہیں اور اس میں انھوںنے رکاوٹ نہیں کی علماء کو

صفحہ نمبر 14 کی عبارت
بھی آزاد چھوڑا ہے عبادتوں پر بھی کوئی پابندی نہیں لگائی تو یہ پھیلا وہاں ہے جہاں بدھ مذہب تھا یا عیسائی مذہب تھا یا یہودی مذہب تھا وہاں پھیلاہے یا بت پر ست تھے جیسے ہندو ہیںیہاں وہاں وہاں پھیلتا گیا باقی جہاں اسلام تھا وہاں یہ نہیں آسکا کیونکہ اسلام کے مقابلے میں وہ بنی نوع انسان کے لیے مفید نہیں ہے ۔ایک انسان کے لیے اسلام کے مقابلہ میں وہ مفید نہیں تھا ۔ہر انسان کے لیے انسانی حیثیت سے چاہے وہ مسلمان ہو چاہے غیر مسلم ہو جو اسلامی قوانین ہیں ان میں سب سے زیادہ اعتدال ہے اور سب سے زیادہ پائیداری اور افادیت ہے۔
کمیونسٹوں کا اعتراض اوراس کاجواب  :
	یہ کہتے یہ ہیں کہ اسلام میں خلافت تیس سال چلی ہے اس کے بعد چلی ہی نہیں ہے یہ آج کل جو کمیونزم سے متاثر ہیں لوگ میرے پاس آ تے ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ روس میں ساٹھ سال سے چل رہی ہے اور اسلام میں تو تیس ہی سال چلی تھی اور ختم ہو گئی یہ بات غلط ہے۔ وہ خلافتعلی منھاج النبوة  تھی خلافت علی منھاج النبوة  کا مطلب یہ ہے کہ وہ خلافت اس طرزپر چلتی رہی کہ جیسے رسول اللہ  ۖ خود موجود ہیں اس طرز پر چلتی رہی وہ تیس سال چلی ہے وہ مافوق الفطرت تھی کہ خلیفہ کے اندر وہ اوصاف ہوں کامل طرح سے وہ اتنا سنت کا متبع ہو کہ جیسے رسول اللہ  ۖ  کے سامنے بیٹھا ہوا ہے آپ اسے بتا رہے ہیں اور وہ کر رہا ہے ۔اس طرز پر جو خلفاء رہے ان کو خلافت راشدہ کہا گیا ۔
خلافت راشدہ آج بھی ممکن ہے  :
	اور خلافت راشدہ آج بھی ہو سکتی ہے اگرکوئی متبع سنت ایسا آ جائے وہ بھی خلافت راشدہ کہلائے گی جیسے بعد میں حضر ت عمر بن عبدالعزیز  آ گئے تھے ٠٠ ١ ھ میں ۔ایک صدی پوری ہوئی تو وہ آئے وہ بنو اُ میہ میں سے تھے اُ ن کادور خلافت ڈھائی سال تھا اس خلافت کو خلافت راشدہ کہا گیا تو آج بھی خلافت راشدہ ہو سکتی ہے اگر کوئی آدمی اتنا متبع سنت آج جائے دین کا جاننے والاواقف ہو اس پر عامل ہو عمل کرتا ہو تو آج بھی خلافت ہو سکتی ہے ۔ہم تو بات کرتے ہیںحکومت اور اسلامی قانون کی جو یہاں نافذ ہے یا آج دنیا میں رائج ہے وہ تو شروع سے جو چلا ہے وہ آج تک چلا آیا ہے تیرہ سو سال تک چلتا رہا بلکہ چودہ سوسال تک چلتا رہا ١٩١٤ ء کے بعد اس کو زوال ہوا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
60 حرف آغاز 5 1
61 درس حدیث 7 1
62 بنو اُمیہ کا دور، اُتارچڑھائو : 8 61
63 ظالم سالار : 8 61
64 دعا کا ظہور، بنو عباس کی آمد : 8 61
65 اسپین کی فتح : 9 61
66 فتح اور خیر القرون : 9 61
67 فقہاء تبع تابعین : 9 61
68 مفتوحہ علاقوں کی تفصیل : 9 61
69 مسلمانوں کے دارالخلافے : 10 61
70 بے مثال سپر پاور : 11 61
72 نبی علیہ السلام کی طرف سے دعوت نامہ اورعیسائیوں کی طرف سے جواب میں دشمنی : 11 61
73 علمی معجزہ کی حکمت : 11 61
74 عیسائیوں کی عداوت : 12 61
75 سازشیں اورنسل کشی : 13 61
76 اندرا گاندھی کی غلطی : 13 61
77 اسلام میں نسل کشی کی اجازت نہیں ہے : 14 61
78 اسلام فوج کشی سے نہیں بلکہ اپنی خوبیوں کی وجہ سے پھیلا : 14 61
79 عالمی پلان اور حضرت شیخ الہند : 14 61
80 فقہ حنفی کی سدا بہاری : 15 61
81 کمیونزم اور غریب نوازی : 15 61
82 انسانی قوانین وقتی ہوتے ہیں : 15 61
83 کمیونسٹوں کا اعتراض اوراس کاجواب : 16 61
84 خلافت راشدہ آج بھی ممکن ہے : 16 61
85 خلیفہ راشدحضرت علی ، حضرت عقیل کی رائے : 17 61
86 حضرت علی کا اُصول : 18 61
87 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟ 19 1
88 کیا علماء فرقہ پرست ہیں ؟ : 19 87
89 فرقہ واریت کا حل کتاب و سنت کی روشنی میں : 23 87
90 دینی مسائل 28 1
91 ( حیض ونفاس کا بیان ) 28 90
92 حیض کس کو کہتے ہیں : 28 90
93 شرائط حیض : 28 90
94 (١) وقت حیض : 28 90
95 (٢) حیض کی مدت : 28 90
96 حیض کب سے شروع سمجھا جائے گا : 29 90
97 حیض کی عادت سے متعلق مسائل : 29 90
98 استحاضہ کابیان : 30 90
99 استحاضہ کا حکم : 30 90
100 حیض و استحاضہ کی چند صورتیں اور احکام : 31 90
101 نفاس کا بیان : 32 90
102 نفاس کے چند احکام : 33 90
103 حیض ونفاس کے مشترک احکام : 34 90
104 فہم حدیث 37 1
105 نبوت کے دلائل : 37 104
106 معجزات : 37 104
107 اُمّت کے ساتھ انبیا ء کی ہمدردی و خیر خواہی : 41 104
108 رسول کا آنا ان کی قوم کے لیے فیصلہ کن ہوتا ہے : 43 104
109 پاکستان میں مذہبی عدم رواداری کا فلسفہ، 44 1
110 اسباب اور حل اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں 44 109
111 رواداری نبوت محمد یہ ۖ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے : 46 109
112 مذہبی رواداری اور علما ء کی ذمہ داری ! 48 109
113 رواداری پیدا کرنے کا طریقہ : 49 109
114 حاصل مطالعہ 50 1
115 چار بیماریوں سے حفاظت کی دعا ء : 50 114
116 ہمیشہ باوضو ٔ رہنے کی فضیلت : 51 114
117 ایک نوجوان کے بدن سے ہر وقت خوشبو مہکنا : 51 114
118 اللہ تعالی صورتوں کو نہیں دلوں کو دیکھتے ہیں : 52 114
119 تحریک احمدیت 55 1
120 سرکارکی خفیہ سرپرستی : 55 119
121 تقریظ وتنقید 60 1
Flag Counter