ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
باب : ٧ قسط : ١٣ دینی مسائل ٭ ( حیض ونفاس کا بیان ) صفحہ نمبر 26 کی عبارت حیض کس کو کہتے ہیں : عورت کوہر مہینے آگے کی راہ سے بغیر بیماری کے جو معمول کا خون آتاہے اس کو حیض کہتے ہیں ۔حیض کی مدت کے اند ر سرخ ،زرد ،سبز ، خاکی یعنی مٹیالا سیاہ جس رنگ کا خون آئے سب حیض ہے جب تک گدی بالکل سفید نہ دکھائی دے۔ اور جب بالکل سفید دکھائی دے جیسی رکھی گئی تھی تو اب عورت حیض سے پاک ہوگئی ہے۔ شرائط حیض : حیض کا خون چند باتوں پر موقوف ہے : (١) وقت حیض : نو برس سے پہلے حیض بالکل نہیںآتا اس لیے نو برس سے چھوٹی لڑکی کو جو خون آئے وہ حیض نہیں بلکہ استحاضہ ہے اور پچپن برس کے بعد عام طورپر جو عادت ہے وہ یہی ہے کہ حیض نہیںآتا لیکن آناممکن ہے۔ اس لیے اگر پچپن برس کے بعد خون نکلے تو اگر خون خوب سرخ یا سیاہ ہو تو حیض ہے اور اگر زرد یا سبزیا خاکی رنگ ہو تو حیض نہیںبلکہ استحاضہ ہے ۔ البتہ اگر عورت کو اس عمر سے پہلے بھی زرد یا خاکی رنگ آتاہو تو پچپن برس کے بعد یہ رنگ حیض سمجھے جائیں گے۔ (٢) حیض کی مدت : حیض کی کم سے کم مدت تین دن تین رات ہے اور زیادہ سے زیادہ دس دن اوردس رات ہے ۔کسی کو تین دن تین رات سے کم خون آیا تو وہ حیض نہیں ہے بلکہ استحاضہ ہے۔اور اگر دس دن رات سے زیادہ آیا ہے تو جتنے دن دس دن سے زیادہ آیا ہے وہ بھی استحاضہ ہے۔ اگر تین دن رات سے ذرا بھی کم ہوتووہ حیض نہیں ہے جیسے جمعہ کو سورج نکلتے وقت خون آیا اور پیر کے دن سورج نکلنے سے ذرا پہلے بند ہو گیا تو وہ حیض نہیں بلکہ استحاضہ ہے۔ (٣) طہارت کی کامل مدت اس سے پہلے گزر چکی ہو : دو حیض کے درمیان میں پاک رہنے کی مدت کم سے کم پندرہ دن ہیںاور زیادہ کی کوئی حد نہیں۔سو اگر کسی وجہ سے کسی عورت کوحیض آنا بند ہوجائے تو جتنے مہینے تک خون نہ آئے گاپاک رہے گی ۔ مسئلہ : اگر کسی کو تین دن رات خون آیا پھر پندرہ دن پاک رہی پھر تین دن رات خون آیا تو تین دن پہلے کے اور تین دن یہ جو پندرہ دن کے بعد کے ہیں حیض کے ہیں اوربیچ میں پندرہ دن پاکی کا زمانہ ہے۔