ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
نسل کشی ہوتی ہے یہ نہیں کہ لڑنے والے ہی کو مار رہے ہیں دوسرے کو نہیںمار رہے ۔ اسلام میں نسل کشی کی اجازت نہیں ہے : اسلام میں تو یہی ہے کہ بس لڑنے والوں ہی کو مارو ۔اسلام میں نسل کشی نہیں ہے ۔اگر بمباری کی جائے گی تو شہروں پر نہیں کر سکتے اسلامی قانون کی رو سے یہ خمینی نے کچھ پابندی کی ہے اس کی اور اس کو وہ بہت زور سے دنیا میں اُچھالتا رہاہے کہ ہم نے شہروں پر بمباری نہیں کی ہم نے انہی جگہوں پر کی ہے جہاں لڑنے والے تھے مقاتلہ، فوجی اڈے، فوجی ٹھکانے وہاں کی ہے تو اسلامی قانون جوہے وہ اس طرح کاہے مگر انھوں نے نسل کشی کی ہے سپین میں ۔ اسلام فوج کشی سے نہیں بلکہ اپنی خوبیوں کی وجہ سے پھیلا : اورمسلمانوں کے اثرات جو تھے بہت بڑے علاقہ میں پھیل گئے تھے یہاں ہندوستان میں ہو گئے چونکہ مسلمان حکمر ان تھے چاہے قانون پورا اسلامی نہ ہو حکومت بہرحال مسلمانوں کی تھی اور وہ پھیلتے بھی جارہے تھے ۔بڑھتے جا رہے تھے دُور دُور تک ۔بنگلہ دیش پر کونسی فوج کشی ہوئی ہے جو وہاں بنگالی مسلمان ہوئے ہیں یا اڑیسہ میں یا بہار میں یا آسام میں ان جگہوں پر جو صوبے اُ دھر کے ہیں بالکل مشرقی ان پر فوجیں نہیں گئیںہیں وہاں کے لوگ عام دعوت سے ،علماء کے اثرات سے ،اولیا ء کرام کی کرامتوں سے اوراُ ن کے عمل سے مسلمان ہوئے ہیں۔انڈونیشیا میں کون سی فوج گئی تھی جووہاں بارہ کروڑ آدمی مسلمان ہوئے ہیں کوئی فوج نہیں گئی بس تاجر طبقہ وہاں جاتا رہا ہے ۔انھوں نے ان کے معاملات دیکھے عبادات دیکھیں مسلمان ہوگئے ۔یہ سنگاپور ہے سیام ہے یہ جزیرے ہیں اور ادھر تھائی لینڈوغیرہ جو کہلاتے ہیں تو اس میں مسلمان ہیں کوئی فوجی نہیںگئے مگر وہاں مسلمان ہیں تو اس طرح سے گویا اسلام پھیلتا چلا گیا پھر انگریز نے ادھر ایسٹ انڈیاکمپنی اور دوسری چیزیں بڑھابڑھاکر انہیں ختم کیاہے اس کے بعد یہاں سے اس کو بڑے منافع ملے یہاں سے اس کے مطلب کے آدمی بھی ملے اور بڑی صلاحیتوں والے لوگ مل گئے اس نے یہاں سے فوجیں بھرتی کیں سستی فوجیں چار روپے تنخواہ تین روپے تنخواہ اس طرح آدمی مل جاتے تھے وہ ان کو لے گئے ان ہی کے ذریعے سے انہی کو مروا کران ہی کو لڑوا کر سلطنت عثمانیہ ترکیہ ختم کی اور اُس دور میں یہاں ہند میں تحریک خلافت چلتی رہی ہے مولانا محمد علی، مولاناشوکت علی،مولانا آزاد وغیرہ یہ چلاتے رہے ہیں اللہ تعالی ان سب کو اپنے ہاں درجات سے نوازے ۔ عالمی پلان اور حضرت شیخ الہند : حضرت شیخ الہند نے بہت ہی بڑاکام کیا بہت بڑا پلان خفیہ بنایا سارا عالمی تھا وہ ،وہ پورے ہندوستان کانہیںتھا بلکہ باہر کا بھی تھا ۔یہ جواب ہے شاہ حسین( اردن کا سابق بادشاہ ) شاہ حسین کادادا (شریف مکہ )جو تھا یہ ان کی خفیہ تنظیم میں لیفٹیننٹ جنرل تھا