ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
بے مثال سپر پاور : اتنی بڑی دنیا کی واحد (اسلامی )طاقت تو یہ مثال تو دنیا میں ملے گی ہی نہیں کہ دنیا کی واحد طاقت صدیوں چلتی ہو تیر ہ سو سال چلتی رہی سوائے اسلام کے قانون بھی وہی اور وہ کافی شافی ۔ نبی علیہ السلام کی طرف سے دعوت نامہ اورعیسائیوں کی طرف سے جواب میں دشمنی : میں نے آپ کو شاید پہلے بتلایا ہو کہ لڑائی جو شروع ہوئی تھی وہ اس طرح شروع ہوئی ہے کہ رسول اللہ ۖ نے دعوت نامے بھیجے ٦ھ میں جب اہل مکہ سے صلح ہو گئی یعنی صلح حدیبیہ، دعوت ناموں میں مضمون یہ تھا کہ تم اسلام قبول کر لواس کے سوا کوئی مضمون نہیں تھا کہ تم سلطنت چھوڑدو یا کوئی اور چیز ایسی ہو نہیں ۔ بس اسلام قبول کر لو اللہ کا دین قبول کرلو اور اس دین میں پچھلے ادیان کی جو کتابیں اتری تھیں آسمانوں سے اُ ن کی تصدیق ہے اُن انبیاء کرام کی تصدیق ہے ان انبیاء کرام کی تعلیمات میں جو ردو بدل خداوندکریم نے فرمایا ہے یا منسوخ فرمایاہے وہ اس میں ہے اور مزید احکام جن کی دنیا کو اب ضرورت ہے وہ ہیں اور آئندہ دور میں جن کی ضرورت پڑے گی وہ ہیں۔ علمی معجزہ کی حکمت : اب دور تو علمی شروع ہونے والا تھا نشرو اشاعت کا تحقیقات کا اس واسطہ جناب رسول ۖ کو جو معجزہ دیا گیا وہ معجزہ بھی علمی دیا گیا قرآن پاک کلام پاک اور حدیثیں یعنی آپ کی گفتگو وہ جو گفتگو اور حدیثیں ہیں وہ ایسی ہیں کہ ان سے مطالب نکلتے ہی چلے آئے ہیں ۔قرآن پاک کی آسان عبارت ہے مگر اس سے مطالب نکلتے چلے آئے ہیں ،ایک جگہ کسی طرح کن الفاظ سے آئی ہے ایک بات تو دوسری جگہ دوسرے الفاظ سے آئی ہے یہی بات ،توکسی وقت وہ الفاظ کام آتے ہیں کسی وقت یہ الفاظ کام آتے ہیں یہ اعجاز ہے قرآن کا اور اس پر اہل علم نے بڑی کتابیں لکھی ہیں بیس بیس تیس تیس جلدوں میں تو عام ہیں تفسیر کی کتابیں، اس سے زیادہ جلدوں میں بھی ہے تین سو جلدوں میں بھی ہے، ایک کتاب ہے جس میں آیتوں کااور سورتوں کاجوڑ بتایا گیا ہے وہ تیرہ جلدوں میں ہے اس کتاب کانام ہے نظم الدار فی ربط الآیات والسوراب سنا ہے کہ وہ کتاب انڈیا میں چھپی ہے علماء ہی لگے ہوئے ہیں، بڑے بڑے اعلی دماغ لگے ہوئے ہیں انھوں نے تفسیر یں کی ہیں اور وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ قرآن پاک کے نکات کبھی ختم ہونے والے ہیں ہی نہیں ۔عبارت بالکل آسان سی ہے انا اعطینک الکوثر فصل لربک وانحراس کا ترجمہ بھی کیا جا سکتا ہے سمجھ میں بھی آ سکتاہے قل ھواللّہ احد یہ اللہ کے بارے میں ہے کہ ہم اللہ تعالی کی ذات پاک کو دل میں کیسے سمجھیں وہ بتلادیا کہ اللہ تعالی ایک ہے نہ اس سے کوئی پیدا ہوا اورنہ وہ کسی سے پید ا ہوا اوروہ بے نیاز ہے اس کا ہم پلہ یا اس کا ہمسر کوئی نہیں ہے یہ آسان عبارتیںہیں مگرجب ان پر غور