ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
جوان نے اپنا واقعہ سُنایا کہ میں اپنی جوانی کے زمانہ میں ایک خوبرو جوان تھا میرے باپ تاجر تھے،گھریلو سامان فروخت کیا کرتے تھے میں اُن کے ساتھ دُکان میں بیٹھتا تھا ،ایک دفعہ ایک بوڑھی عورت نے آکر کچھ سامان خریدا اور والد صاحب سے کہاکہ آپ اپنے لڑکے کو میرے ساتھ بھیج دیجیے تاکہ میں اس کے ہاتھ سامان کی قیمت بھیج دوں ۔میں اس بوڑھی عورت کے ساتھ گیا اور ایک نہایت خوبصورت گھر میں پہنچا اس میںایک نہایت خوبصورت کمرے میں مسہری پر ایک صفحہ نمبر 50 کی عبارت نہایت خوبصورت لڑکی موجود تھی وہ مجھے دیکھتے ہی میری طرف متوجہ ہوئی اورمجھے برائی کی دعوت دی۔ میں نے اس کی خواہش پوری کرنے سے انکار کیا تو اس نے مجھے پکڑکر اپنی طرف کھینچا ۔اللہ پاک نے (برائی سے بچنے کے لیے )میرے دل میںایک بات ڈال دی چنانچہ میں نے اس سے کہاکہ مجھے قضا ء حاجت کے لیے بیت الخلاء جانے کی ضرورت ہے۔ اس نے فوراً اپنی باندیوں اورخادموں سے کہا کہ جلدی سے بیت الخلاء ان کے لیے صاف کردو ۔میںنے بیت الخلاء میںداخل ہوکر اجابت کرکے نجاست کو اپنے بدن اور کپڑوں پر مل لیا اور اسی حالت میںباہر آیا۔جب اُ س نے مجھے اس حالت میں دیکھا تو کہاکہ اسے فوراً یہاں سے باہر نکال دو یہ مجنون ہے۔میر ے پاس ایک درہم تھا میںنے اس سے ایک صا بون خرید کر نہر میں جاکر غسل کیا اور کپڑے دھوکر پہن لیے۔میںنے یہ راز کسی کو بتلایا نہیں جب میں رات کوسویا تو خواب میںدیکھا کہ ایک فرشتہ نے آکر مجھ سے کہا اللہ تعالی کی طرف سے تم کو جنت کی بشارت ہے اور معصیت سے بچنے کے لیے جو تدبیر تم نے اختیار کی تھی اس کے بدلہ میں تم کو یہ خوشبوپیش کی جا رہی ہے چنانچہ میرے پورے بدن پروہ خوشبو لگائی گئی جو میرے بدن اور کپڑوں سے ہر وقت مہکتی رہتی ہے۔جو آج تک لوگ محسوس کرتے ہیں والحمد للہ رب العالمین ٣ اللہ تعالی صورتوں کو نہیں دلوں کو دیکھتے ہیں : ایک حدیث شریف میں آتا ہے حضور اکرم ۖ فرماتے ہیں : ''ان اللّٰہ لا ینظر الی صورکم واموالکم ولکن ینظر الی قلوبکم واعمالکم ٤ اللہ تعالی تمہاری صورتوں اور مال ودولت کو نہیں دیکھتے اللہ تعالی تو تمہارے دلوں اور عملوں کو دیکھتے ہیں۔ اس حدیث شریف سے ٣ الترغیب والترھیب الامام الیا فعی ص ١٦٥ ٤ مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ٥٤ ٤